ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
سول سرجن کے پاس تو خود جاؤ اور اس کی قدر و منزلت کرو ان پر یہ اعتراض نہیں کرتے کہ ہمارے گھر آ کر ہمارے علاج نہیں کرتے اور علماء پر اعتراض کرتے ہو ـ علماء میں اختلاف کا سبب : (64) ایک صاحب نے عرض کیا کہ علماء ایک ہی قسم کی کتابیں پڑھتے ہیں ـ جن میں سنت و بدعت کے اصول متفق علیہ مذکور ہیں پھر سنت و بدعت کی فروغ میں کیوں اختلاف کرتے ہیں) فرمایا دو باتیں وجہ اختلاف کی ہوتی ہیں ایک یہ کہ ایک عمل میں اس پر تو اتفاق ہے کہ وہ عمل ایک عامل کی نیت سے سنت ہے دوسری نیت سے بدعت ہے مگر اختلاف اس میں ہو جاتا ہے کہ عوام کی نیت کیسی ہوتی ہے ـ دوسری بناء یہ ہے کہ مباح اور مندوب کو مفاسد عارضہ کی وجہ سے آیا مفاسد کو ترک کرنا چاہیے اور نفس عمل کو کرنا جائز ہے جیسا کہ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ اور صوفیہ فرماتے ہیں یا خود نفس عمل ہی کو ترک کر دیا جاوے جیسا کہ حنفیہ کی رائے ہے پس یہ وجوہ ہیں اختلاف کے اس میں تو کچھ ملامت نہیں - باقی اس سے آ گے جو بڑھیں وہ معاندین ہیں ـ نسبت موسوی اور نسبت ابراھیمی کا مفہوم : (65) ایک صاحب نے عرض کیا کہ اس کا کیا مطلب ہے کہ فلاں بزرگ کی موسوی نسبت ہے اور فلاں کی ابراہیمی نسبت ہے ) فرمایا وہ سب نسبتیں ہمارے حضورؐ ہی کی ہیں آپ میں سب انبیاء کے کمالات جمع تھے ان ہی کے کمالات کے یہ القاب ہیں اور وہ کمالات ہیں سب حضور ہی کے ، پس ان صفات کمال میں سے جس صفت کا کسی بزرگ پر غلبہ ہوا تو اسی کی طرف اسی لقب سے وہ منسوب کر دیئے گئے ورنہ حقیقت میں