ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
دیوان حافظ کے ایک شعر کا مفہوم فرمایا دیوان حافظ کے اس شعر ؎ گناہ گرچہ اختیار ما نبود حافظ طریق ادب کوش و گو کہ گناہ من ست کی شرح یہ ہے کہ گناہ اور طاعت دونوں کے اندر دو حیثیتیں ہیں ۔ ایک خلق کی ۔ یہ تو خالق کی طرف ہے اور ایک کسب کی ۔ یہ عبد کی طرف ہے ۔ تو حضرت حافظ صاحبؒ یہ فرماتے ہیں معصیت میں تو نسبت کسب کی طرف خیال کرے اور طاعت میں نسبت خلق کی طرف ہو کیونکہ سالک کو یہی مفید ہے گو ہر فعل میں نسبت دو ہیں ۔ جن سورتوں کا طاعون والے کو دم کر کے پلانا مفید ہے فرمایا خواب میں دیکھا تھا کہ سورہ انزلنا اور فاتحہ طاعون والے کو دم کرنا اور پانی پر دم کر کے پلانا مفید ہے ۔ خواب میں تو صرف انا انزلنا تھا ۔ مگر میں تاتحہ اور آیات شفاء کو ملا لیتا ہوں ۔ اہل اللہ کے نغمات شیریں فرمایا ؎ گر نہ بودے نالہ نے را ثمر نے جہاں را پر نہ کر دے از شکر حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا تھا کہ " شکر ،، سے مراد اہل اللہ کے نغمات شیریں ہیں بقرینہ " نے ،، اور اس سے مراد مشائخ کے ملفوظات ہیں ۔ اپنی فضیلت کے معتقد ہونے میں حرج ہے فرمایا اپنے کمالات کا معتقد ہونا تواضع کے خلاف نہیں کیونکہ کمالات کے معتقد ہونے کے وقت یہ احتمال ہے کہ ممکن ہے کہ میرے اندر کوئی نقصان ہو ۔ جس کی وجہ سے سب کمالات مردود ہوں ۔ اور جس میں نقائص ہیں اس میں کوئی ایک خوبی ایسی ہو جو سب نقائص کو مٹا دے ۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک مرد کے ایک تو بوڑھی بیوی ہو جو اپنے آپ کو خوب زیور ، کپڑے ، تیل اور مسی وغیرہ سے آراستہ رکھے اور اسی مرد کی دوسری بیوی جوان ہو جو سادے اور میلے کپڑوں میں ہو ۔ ظاہر ہے کہ مرد کو وہ جوان پسند ہو گی اور بوڑھی سے وہ