ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
اور مستفتی دونوں کافر ہیں ـ بادشاہ کو بہت غصہ آیا ـ قتل کا ارادہ کیا ـ عالمگیرؒ نے ملا جیون کو خبر دی کہ پتہ بھی ہے قتل کا حکم ہو گیا ہے ـ فرمایا کہ اچھا ہم بھی تیار ہیں ہتھیار باندھے ـ پانی لے کر وضو کیا ـ کیونکہ وضو مومن کا ہتھیار ہے ـ شاہ جہاں کو عالمگیر نے جا کر کہا کہ وہ بھی تیار ہو رہے ہیں وضو کر کے ـ تباہ ہو جاؤ گے ـ ملک برباد ہو جائے گا ـ ڈر گیا اور کہا کہ اب کیا تجویذ کریں ـ کہا توبہ کرو اور ہدیہ ان کی خدمت میں روانہ کرو اور مجھ کو ساتھ بھجیو ـ ایسا ہی کیا تب وہ راضی ہوئے ـ حضرت موسیؑ نے حضرت ملک الموت کو دھول کیوں ماری ؟ فرمایا کہ حضرت موسیؑ نے حضرت ملک الموت کو دھول مارا ـ اہل علم کو اس کی وجہ میں اختلاف ہے ـ میں یہ سمجھا ہوں کہ پہچانا نہیں ـ ملک الموت انسان کی شکل میں آئے تھے اور کہا کہ میں جان لینے آیا ہوں تو مخالف جان کر دھول لگایا ـ دوسری دفعہ جان گئے اور تسلیم کیا ـ حضرت موسیؑ کی چند دعاؤں کی عجیب و غریب تفسیر فرمایا کہ موسیؑ کی زبان میں گرہ تھی ـ علماء کا اس میں اختلاف ہے کہ گرہ رہی یا دعا کرنے کے بعد زائل ہو گئی بعض کہتے ہیں کہ دعا کے بعد زائل ہو گئی دعا یہ ہے : رب اشرح لی صدری و یسرلی امری و احلل عقدۃ من لسانی اے میرے پرورد گار میرے سینے کو کشادہ کر دیجئے اور میرے کام کو آسان کر دیجئے اور میری زبان کی گرہ کو کھول دیجئے ـ اور بعض کہتے ہیں کہ عقدہ زائل نہیں ہوا ـ اور وہ بھی قرآن سے تمسک کرتے ہیں ـ فرعون نے کہا : ام انا خیر من ھذا الذی ھو مھین و لا یکاد یبین ـ ( آیا میں بہتر ہوں اس شخص سے جو ذلیل ہے اور صاف بول بھی نہیں پاتا ) اور آیت یضیق صدری و لا ینطلق لسانی ( میرا سینہ گھٹتا ہے اور میری زبان نہیں چلتی ) دعا کا جواب یہ ہے کہ عقدہ نکرہ ہے حیز میں اثبات کے تو سب زائل نہیں ہوا ـ کچھ باقی