ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
دوسرے ساتھی کو حفظ نہ تھی ۔ دیکھ کر مطالعہ کر لیتا تھا ۔ ایک مسئلہ کی ضرورت پیش آئی تو اس دوسرے طالب علم نے مسئلہ بتلا دیا ۔ حافظ ہدایہ نے اس سے پوچھا کہ یہ مسئلہ کہا لکھا ہے غیر حافظ نے کہا کہ ہدایہ میں ہے ۔ حافظ ہدایہ نے انکار کیا کہ ہدایہ میں نہیں ہے دوسرے نے کہا کہ میں حافظ تو ہوں نہیں کتاب منگا دو تو میں نکالکر بتا دوں گا ۔ کتاب آئی انہوں نے مسئلہ نکالا جو صراحتہ مذکور نہ تھا مگر ہدایہ کی عبارت سے بلزوم بین مستفاد تھا یعنی عبارت کے مفہوم سے لازم آتا تھا اب تو حافظ ہدایہ نے کہا کہ بھائی ہدایہ تو ہم نے کی ہے مگر سمجھا تم نے ہے ۔ حضرت مولانا مدنیؒ کے متعلق ایک خواب اور حضرت کا جواب ایک بزرگ کے صاحبزادے نے ایک خواب دیکھا ۔ جس میں حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ کے متعلق ایک ناگوار حالت ظاہر ہوتی ہے ۔ لوگوں میں اسکا چرچا ہوا حضرت کے پاس بھی کسی نے خط میں لکھ بھیجا اور بعض لوگوں نے زبانی بھی تذکرہ کیا ۔ حضرت نے فرمایا کہ اول تو ہمارے خواب ہی کیا اور خواب بھی ہو تو وہ کوئی حجت نہیں اور جس چیز کو شریعت نے حجت نہیں قرار دیا ۔ ہم اسکو کسی شخص کے متعلق بد ظنی کا ذریعہ بنا دیں تو بڑی بے انصافی ہے ۔ مسائل سیاسیہ میں حضرت کو مولانا مدنی کا طرز عمل پسند نہ تھا مگر خلاف اختلاف کی حدود ہمیشہ محتضر تھیں اس لئ فرمایا کونوا قوامین اللہ شھداء بالقسط ولو علی انسفکم ۔ پھر فرمایا کہ یہ تو خواب کی باتیں ہیں جن میں کوئی حجت نہیں میں تو وہ واقعات اور حالات جنکا برا ہونا میرے نزدیک دلائل شرعیہ سے ثابت ہیں انکا تذکرہ کرنا بھی پسند نہیں کرتا کیونکہ ایسے حالات کے تذکرہ میں اپنا حظ نفس اور دوسری جانب شماتت کا خطرہ پیش نظر رہتا ہے جس پر حدیث میں شدید وعید آئی ہے ۔ لا تظھر الشماتۃ لا خیک فیسر حمہ اللہ ویبتلیک ۔ اپنے کسی بھائی کے عیب پر شماتت ( خوشی کا اظہار ) کرو کہ ہو سکتا ہے کہ اللہ اس پر رحمت فرما دے اور تجھے اسی عیب میں