ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
رحمی اور سنگدلی کا مظاہرہ ان ہی لوگوں سے ہوتا ہے جن میں شجاعت نہیں ہوتی ۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوؤں میں رحم و ترس نہیں ۔ جب مقابلہ پر آتے ہیں تو مخالف کے ساتھ ایسے برتاؤ کرتے ہیں کہ انسانیت لرز اٹھتی ہے ۔ مسلمانوں کو اللہ تعالی نے حقیقی شجاعت عطا فرمائی ہے ۔ تاریخ اس کی گواہ ہے کہ کمزور دشمن قبضہ میں آ گیا تو اس کے ساتھ کبھی بے رحمی کا معاملہ نہیں کرتے ۔ جس شخص کی بیوی بے پردہ ہو ، اس کی امامت فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کے پاس ایک سوال آیا کہ جس شخص کی بیوی پردہ نہ کرتی ہو اس کی امامت جائز ہے یا نہیں ؟ حضرتؒ نے تحریر فرمایا کہ جہاں مقتدی بھی سب ایسے ہی ہوں وہاں جائز ہے جیسے ننگوں کی جماعت پھر فرمایا کہ پورا پردہ آج کل کہاں ہے کسی کی عورتیں باہر پھرتی ہیں اور کسی کے گھر میں اجنبی غیر محرم مرد آتے ہیں ان کی عورتوں کو دیکھتے ہیں ان دونوں شقوں سے کون خالی ہے ۔ الا ماشاء اللہ ۔ سر سید اور حضرت مولانا محمد یعقوبؒ جس زمانے میں سر سید نے علی گڑھ کالج کی بنیاد رکھی ہے اسی زمانے میں دار العلوم دیو بند کی بنیاد اکابر علماء نے رکھی ۔ سر سید کو خبر ملی تو کہنے لگے کیا ہو گا ۔ مسجدوں کے ٹکڑے کھانے والے اور دو چار بڑھ جائیں گے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ جو دار العلوم دیو بند کے قرن اول میں اس کے صدر مدرس تھے ان کو سر سید کا یہ جملہ پہنچا تو دعا کی کہ یا اللہ اس کا عملی جواب تو آپ ہی دے سکتے ہیں ۔ پھر فرمایا کہ مجھ سے اللہ تعالی نے وعدہ فرما لیا ہے کہ اس مدرسہ کا پڑھا ہوا کوئی آدمی دس روپیہ سے کم کا ملازم نہ ہو گا ۔ یہ اب سے تقریبا سو سال پہلے کی بات ہے جبکہ اس وقت کے دس روپیہ آجکل کے پانسو کے برابر تھے مراد غالبا یہ تھی کہ وہ معاشی پریشانی کا شکار نہ ہو گا ۔ جن ملکوں میں عشاء کا وقت نہیں آتا صبح ہو جاتی ہے ، ان میں نماز کا مسئلہ اس مسئلے کے متعلق اس مجلس میں جو ارشاد فرمایا اس کے نقل کرنے سے پہلے اصل مسئلہ سمجھ لیا ۔