ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
صفحہ نمبر 30 کی عبارت کروں تو اس وقت ساکت ہو کر اس کو سنو ۔ کما قال اللہ تعالی و اذا قری القرآن الخ فوائد صحبت شیخ ارشاد ۔ شیخ کے سامنے رہنے کے منافع حسب ذیل ہیں ۔ ( 1 ) جو افادات زبانی سننے میں آتے ہیں وہ خلاصہ ہوتے ہیں تحقیقات و مسائل کے جس سے اپنی حالت بھی و ضوح کے ساتھ منکشف ہوتی ہے ۔ ( 2 ) اور ان اہل صحبت میں جو با برکت ہوتے ہیں ۔وہاں ایک نفع صحبت کی برکت اور ان کے طرز عمل سے سبق لینا ہوتا ہے ۔ ( 3 ) عمل کا شوق بڑھتا ہے ( 4 ) اپنے عیوب معلوم ہوتے ہیں ( 5 ) اپنی استعداد معلوم ہوتی ہے لہذا اس زمانہ میں یہ صحبت کتابوں میں دیکھ کر عمل کرنے سے بدر جہا انفع ہے ۔بیعت توڑنے کا طریقہ ارشاد ۔ اگر کسی جھگڑے کا ندیشہ ہو تو بیعت توڑنے کی خبر اپنے فاسد العقیدہ پیر سے کرنا بہتر ہے ورنہ خود اپنا ارادہ ہی کافی ہے ۔ بیعت توڑ نے کا طریقہ یہی ہے کہ پکا ارادہ کر لے اس سے تعلق نہ رکھوں گا ۔ حالت فنا شرط نہیں ہے ۔ ارشاد ۔ مرید کو چاہئے کہ شیخ کے سامنے اپنے کو مردہ بدست زندہ سمجھے کہ یہی حالت فنا شرط فیض ہے ۔ شیخ سے مناسبت کے فوائد ارشاد ۔ شیخ سے مناسبت پیدا ہو جانے میں بے حد برکات ہیں لیکن شرط نفع کی یہ ہے کہ مرید ان کی برکات کا منتظر نہ رہے ۔ فعل عبث سے احتراز سلوک میں ضروری ہے ارشاد ۔ فعل عبث کا ترک اول قدم ہے سلوک کا ۔ شیخ کے علاوہ دوسری جگہ تعلیم و اصلاح کا تعلق رکھنا ارشاد ۔ اگر ایک جگہ بیعت ہو اور دوسری جگہ تعلیم و اصلاح کا تعلق رکھے تو کچھ حرج نہیں خصوص جب بیعت کی جگہ سے مناسبت کم ہو اور دوسری جگہ مناسبت زیادہ ہو ۔ جس جگہ تعلیم و اصلاح کا