عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ بتاؤ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے کیا معنیٰ ہیں؟ اُنہوں نے عرض کیا کہ اللہ اور رسول بہتر جانتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لَا حَوْلَ عَنْ مَّعْصِیَۃِ اللہِ اِلَّا بِعِصْمَۃِ اللہِ وَلَا قُوَّۃَعَلٰی طَاعَۃِ اللہِ اِلَّا بِعَوْنِ اللہِ 20؎یعنی نہیں ہے گناہوں سے بچنے کی طاقت مگر اللہ کی حفاظت سے اور نہیں ہے نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ کی مدد سے۔ حدیثِ پاک میں ہے کہ یہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے کَنْزٌ مِّنْ کُنُوْزِ الْجَنَّۃِ 21؎ محدثینِ کرام نے لکھا ہے کہ اس کو جنت کا خزانہ اس لیے فرمایا گیا کہ اس کی برکت سے نیک اعمال کی توفیق نصیب ہوتی ہے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق نصیب ہوتی ہے اور جنت ملنے کے یہی دو راستے ہیں کہ انسان نیکی کرنے لگے اور گناہ سے بچنے لگے، لہٰذا چاہیے کہ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کم سے کم ایک سو گیارہ مرتبہ پڑھ لیں۔ آپ کہیں گے کہ ایک سو گیارہ میں کیا خاص بات ہے؟ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں میں سے ایک نام اَلْکَافِیْ ہے۔ ایک سو گیارہ کافی کا عدد ہے۔ ان شاء اللہ ایک سو گیارہ مرتبہ لَا حَوْلَ پڑھنے سے اللہ تعالیٰ آپ کی ہدایت کے لیے کافی ہوجائیں گے۔ اس کلمے کے اوّل و آخر درود شریف پڑھیں اور اللہ تعالیٰ سے روئیں اور گڑ گڑ ائیں کہ یااللہ! مجھ کو میرے نفس کے حوالے نہ کیجیے، میں نے اپنی زندگی کو بہت آزمالیا، یہ بازو میرے آزمائےہوئے ہیں، ہم کو ہماری ہمت کے حوالے نہ کیجیے، ہم تباہ ہوجائیں گے، برباد ہوجائیں گے، آپ اپنی رحمت سے مدد کیجیے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ مدد آجائے گی۔ جو اللہ تعالیٰ سےاُن کی مدد مانگتا ہے محروم نہیں رہتا، لیکن کام _____________________________________________ 20؎مرقاۃ المفاتیح:329/2،باب فضل الاذان واجابۃالمؤذن،دارالکتب العلمیۃ 21؎صحیح البخاری: 1099/2، باب قولہ: وکان اللہ سمیعابصیرا، المکتبۃ القدیمیۃ