Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی رمضان المبارک 1431ھ

ہ رسالہ

1 - 17
***
رمضان المبارک 1431ھ, Volume 26, No. 9
رمضان المبارک
مولانا عبید اللہ خالد
رمضان کا معاملہ بھی بڑا عجیب ہے، ایک مسلمان کو جو سارا سال اس انداز سے گزارتا ہے کہ اسے الله تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونے کا خیال تک نہیں آتا ، مگر رمضان کا چاند نظر آتے ہی ایک سماں بندھ جاتا ہے۔ جب عام مسلمانوں کا یہ حال ہوتا ہے تو ان باقاعدہ باعمل مسلمانوں کا کیا کہنا جو سارا سال ہی اعمال کا اہتمام کرتے ہیں ۔ جو روحانی او رنورانی ماحول پیدا ہوتا ہے وہ بیان سے باہر ہے۔
یہ خدائے عزوجل کی کتنی بڑی مہربانی اور احسان ہے کہ وہ ہمیں رمضان جیسا موقع اپنی دنیا اور آخرت بنانے کے لیے دوبارہ عطا فرمارہے ہیں، فطری طور پر انسان یکساں ماحول سے نہ صرف بیزار ہوجاتا ہے بلکہ اس کے لیے اس کی اہمیت بھی کم ہو جاتی ہے۔ سارا سال ایک جیسے ماحول میں اگرچہ ہم الله اور رسول اور الله کے گھر سے دور رہتے ہیں لیکن فضا کی یک سر تبدیلی ہماری توجہ دین کی طرف مبذول کرادیتی ہے۔
یوں تو رمضان المبارک سال کے بارہ مہینوں میں سے ایک مہینہ ہے۔ جس طرح سال کے گیارہ مہینے آتے جاتے ہیں اسی فطری نظم کے تحت رمضان کا مہینہ بھی آتا ہے اور29 یا 30 دن پورے کرکے چلا جاتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس مہینے کی آمد سے قبل ہی ہمارے گھروں ، محلوں اور بازاروں کا ماحول جس انداز سے بدلنا شروع ہوتا ہے ، وہ خود اس بات کی دلیل ہے کہ الله تعالیٰ ہماری بے پروائی اور دین سے کوتاہی کے باوجود ہمیں ایک موقع اور عنایت فرما رہے ہیں کہ ہم پاکیزہ زندگی اختیار کر لیں۔ ہم نے اب تک پے درپے کئی مواقع پر الله سے بے اعتنائی کا ثبوت دیا ہے۔ اس کے باوجود الله تعالیٰ نے ان خطاؤں اور لغزشوں سے صرف نظر کرکے محض اپنے فضل سے ہمیں یہ موقع دیا کہ ہم اب بھی الله کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔
چناں چہ اس رمضان المبارک کا آغاز اس عزم کے ساتھ کیجیے کہ اب اپنی زندگی کارُخ دنیا اور دنیاداری سے پھیر کر الله اور الله کے رسول کی طرف موڑ دیں گے۔ رمضان المبارک اس نئے عزم اور نئے مقصد کی تربیت فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ طے شدہ بات ہے کہ جب آدمی کسی نئے سفر کا آغاز کرتا ہے یا کوئی نیا کام شروع کرتا ہے تو اسے اپنی تمام تر ذہنی توجہ اور جسمانی افعال اس کام پر لگانا پڑتے ہیں ۔ رمضان المبارک کی صورت میں ہمیں اس توجہ کو الله کی طرف یک سو کرنے،روزے اور دیگر عبادات کی صورت میں اپنے تمام اعمال کو دین پر لگانے کی مشق کرنے کا بہترین موقع ملتا ہے ۔ پھر اس تربیت کو ہم اگلے گیارہ مہینے عام زندگی اور عام ماحول میں ادا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
لہٰذا اس مہینے کو غنیمت جان کر یہ فیصلہ کر لیجیے کہ اس بار اپنی زندگی کا رخ بدل کر مجھے آخرت کی تیاری کرنی ہے اور اس دنیا کے چھوٹے بڑے کام اور ذمے داری کو صرف اور صرف الله کی رضاء کے لیے کرناہے کہ یہی رمضان کا اصل مطلوب ہے۔

Flag Counter