ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
وقت کہا کہ اتنی مدت میں میں نے آپ کی کوئی بزرگی نہیں دیکھی ـ فرمایا یہ تو بتلاؤ کہ کیا کوئی امر اس عرصہ میں سنت کے خلاف بھی تم نے مجھ سے دیکھا ہے اس نے کہا کہ نہیں فرمایا اس سے زیادہ اور کیا بزرگی دیکھنا چاہتے ہو ـ 21 جنوری 1943ء متاع قلیل کی عجیب مثال ملفوظ 165 ـ فرمایا ایک تفسیر میں لکھا ہے کہ در اصل تمام نعمتیں مسلمانوں کیلئے ہیں اور کفار ان کے طفیل استعمال کر رہے ہیں قاعدہ ہے کہ امیر کیلئے کھانا کم آتا ہے اور نوکر کو زیادہ دیا جاتا ہے ـ مقدار میں زیادہ ہوتا ہے لیکن روح اس میں نہیں ہوتی ـ جس چیز کو کفار کثیر سمجھتے ہیں قرآن میں اس کو متاع قلیل کہا گیا ہے اور ادھر فمن یوتی الحکمۃ فقد اوتی خیرا کثیرا ( اور جس کو دین کا فہم مل جائے اس کو بڑی خیر کی چیز مل گئی ) نواب صاحب کو تذلیل سے بچانا ملفوظ 166 ـ فرمایا کہ سفر میں کرایہ اور خرچ سے جو رقم بچتی تھی میں وہ دینے والے اور بلانے والے کو واپس کر دیتا تھا ـ اس دوران میں حضرت نے فرمایا فلاں نواب صاحب نے کرایہ دیا تھا اس میں بیس روپے بچ گئے لیکن وہ واپس نہ کئے ـ کیونکہ اس میں اس کی ذلت تھی ـ یہ تذلیل خدا کو بھی پسند نہیں ـ کیونکہ یہ اس کی شان کے خلاف ہے ـ عورت باورچن نہیں ملفوظ 167 ـ فرمایا عورت باورچن نہیں جی بہلانے کیلئے ہے ـ قرآن میں لتسکنوا ( پ 21سورہ الروم ) ( تاکہ تم کو ان کے پاس آرام ملے ) آیا ہے اگر وہ کھانے پکانے سے انکار کر دے تو ان کو قدرت ہے ـ شوہر زور نہیں کر سکتا ـ خاوند کو یہ حق نہیں کہ اس کو ذلیل سمجھے ـ 16 محرم 1362ھ ، مطابق 23 جنوری 1943ء بغیر نام بتلائے کھیر نہ کھانے کا حکم ملفوظ 168 ـ ایک ایسے صاحب جو اپنا نام اور بتلانے کے بغیر بڑے گھر کھیر دے گئے گھر