ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
مرض تھوڑا ہی جاتا ہے بلکہ مرض کی حالت میں کھالی جائے تو بعض اوقات اور ترقی ہو جاتی ہے ـ مرض تو کڑوی کڑوی دوائیں اور مسہل پینے ہی سے جاتا ہے ہم تو جب جانیں کہ مسہل اور دواؤں سے ہمت ہار کر بیٹھ جائیں ـ اس کے بعد فرمایا کہ افسوس دیکھئے جب میں ایسی ذرا ذرا سی باتوں پر تنبیہ کرتا ہوں تو میری طرف سے بڑے الزام کا منسوب کر دنیا کہ خواب کے قصہ میں خواب دیکھنے والے پر تنبیہ نہیں کی کتنا بڑا ظلم ہے ـ بھلا ایسی نا پاک بات کہ میں نبوت کا دعوی کروں مجھ سے کیسے گوارا ہو سکتی ہے اور اس میں تو کھلم کھلا متبع سنت کا لفظ موجود ہے ـ اس کے بعد ان صاحب نے کچھ ہدیہ پیش کیا حضرت نے فرمایا یہ ہدیہ دینے کا وقت نہیں ہے بھلا میں ایسے وقت آپ کا ہدیہ کیسے لے سکتا ہوں کہ میں آپ کو برا بھلا کہوں اور آپ ہدیہ دیں تو کیا میرے قلب پر اس کا بار نہ ہو گا ـ ہدیہ تو نہایت ہی انشراح کے وقت دیا کرتے ہیں آپ تو مجھ کو پیڑے دے رہے ہیں اور میں آپ کو تھپڑے دے رہا ہوں ـ مقصود اعظم رضائے الہی ہے ملفوظ 31 ـ گیارہ رجب کو عصر کے بعد بحکم ارشاد حضرت والا میں نے خانقاہ کی مسجد میں کچھ بیان کیا تھا ـ ختم بیان پر حضرت والا نے حاضرین کو مخاطب کر کے کچھ الفاظ زبان مبارک سے فرمائے جس سے اس ٹوٹے پھوٹے مضمون کی وہ حالت ہو گئی جیسے مردے میں جان پڑ جاتی ہے اور وہ ی یہ ہیں صاحبو ! مولوی صاحب کے بیان کا خلاصہ یہ ہے آج کل جو ہم لوگوں نے مقاصد کے حاصل کرنے کے طریقے اختیار کر رکھے ہیں اس طرح کامیابی نہیں ہو گی بلکہ ہمیں جو کچھ بھی حاصل کرنا ہے وہ حق تعالی کو راضی کر کے کریں میں نے حاصل یبان کر دیا ہے تمام وعظ کا سبحان اللہ ! حضرت کے چند جملوں نے تمام ٹوٹے پھوٹے بیان کو خوبصورت کر دیا ـ لوگ اپنا تابع بنانا چاہتے ہیں ملفوظ 32 ـ ایک طالب علم شخص نے حضرت والا کی خدمت میں ایک خط پیش کیا دیکھ کر فرمایا آپ کا کیا مطلب ہے ـ انہوں نے کہا میں بیعت ہونا چاہتا ہوں ـ حضرت نے ارشاد فرمایا کہ آپ جس کام میں لگے ہوئے ہیں ـ اس میں لگے رہیں ـ یعنی تحصیل علم یہ شیطان کا دھوکا ہے ـ آپ کو دین کی خدمت سے نکالنا چاہتا ہے وہ سمجھتا ہے کہ یہ مولوی ہو گئے تو خود بھی میرے