ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 86 غوث پاک کے جنتی ہونے میں ہے یا نہیں کہنے لگا کہ ہاں ہے ۔ میں نے مولوی صاحب سے کہا کہ حضرت جو آپ کا عقیدہ ہے وہی اس کا بھی ہے صرف فرق عنوان کا ہے یہ اس کو یقینی کہتا ہے آپ غلبہ ظن ۔ باقی اصل معنون میں دونوں متفق ہیں جب حضرت ابوبکر صدیق کے جنتی ہونے کی مرتبہ یقینی سے حضرت غوث پاک کے جنتی ہونے کا مرتبہ منتزل مانتا ہے ۔ اسی کا نام عدم قطعیت ہے مولوی صاحب بہت خوش ہوئے مقصود اس حکایت سے یہ ہے کہ بلا ضرورت عوام الناس کو متوحش بنانا اور بلا دلیل ان پر بدگمانی کرنا اچھا نہیں ۔ ( 19 ) مقتول فی اللہ شھداء سے بڑھ کر ہیں : فرمایا ایک شخص نے حیات نبوی صلی اللہ علیہ و سلم میں مجھ سے گفتگو کی ۔ میں نے کہا جو لوگ مقتول فی سبیل اللہ ہیں ان کے حق میں ارشاد ہے بل احیاء عند ربھم اور جو مقتول فی سبیل اللہ سے بڑھ کر مقتول فی اللہ ہیں وہ کیونکر زندہ نہ ہوں گے اور اسی نکتہ پر مدار مسئلہ کا نہیں اس میں حدیث صریح موجود ہے اور یہ تائید کے درجہ میں ہے ۔ ( 20 ) بندے کے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا : فرمایا ارادہ بندہ کا کچھ بھی نہیں ۔ حضرت علی کرم اللہ تعالی وجہہ فرماتے ہیں عرفت ربی بفسخ العزائم یعنی میں نے اپنے رب کو پہچانا ارادوں کے ٹوٹنے سے ۔ بسا اوقات انسان اپنے ارادوں میں ناکامیاب رہتا ہے ہزاروں ارادے مصمم کئے مگر کچھ نہ ہوا ۔ اسی واسطے ابن عطاء اسکندری فرماتے ہیں کہ ارید ان لا ارید یعنی میں نے یہ ارادہ کر لیا ہے کہ ارادہ نہ کروں گا اس پر بعض لوگ شبہ کرتے ہیں کہ یہ عدم ارادہ کا ارادہ بھی تو ارادہ ہے انہوں نے خود کیا اچھا جواب دیا ہے کہ ارادہ منفیہ تو اس لئے قابل ترک ہے کہ وہ خلاف تفویض و رضا ہے اور عدم ارادہ کا