حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
شوہر سے بھی چھپا کر اس کو پڑھو، ورنہ شوہر کو بھی شبہ ہوجائے گا کہ کوئی جادو گرنی ہے، پتا نہیں ہونٹ ہلا ہلا کر یہ کیا پڑھ رہی ہے۔ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یَاسُبُّوْحُ یَاقُدُّوْسُ یَاغَفُوْرُ یَاوَدُوْدُ اللہ تعالیٰ کے نام ہیں۔ یقین سے کہتا ہوں کہ جن کے شوہر ظلم کررہے تھے اِ س کی برکت سے آج وہ پیار اور محبت سے رہتے ہیں۔ بہشتی زیور کے ساتویں حصے کا مطالعہ ۶)اور بہشتی زیور کا ساتواں حصہ گجراتی زبان میں ہو، انگلش میں ہو، اردو میں ہو، اس کو آپ پڑھیں بار بار، مَرد بھی پڑھیں اور خواتین بھی، اِ س سے اخلاق درست ہوں گے، اس میں اصلاحِ اخلاق کی باتیں ہیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ آپ کو بے حد نفع ہوگا۔ فضول خرچی نہ کریں ۷)اور ساتویں نصیحت یہ ہے کہ اسراف اور فضول خرچی مت کرو۔ ایک بلب کی ضرورت ہے اور دس بلب جلارکھے ہیں۔ کھانا ضرورت سے زیادہ پکا لیا، بعد میں اُس کو پھینک رہی ہیں اور کھانا کوڑے خانے میں جارہا ہے، سخت بے ادبی اور ناشکری ہے۔ ناشکری سے نعمت چھین لی جاتی ہے۔ اس کا خیال رکھوکہ فضول خرچی نہ ہونے پائے۔ شوہر کے مال کو اعتدال سے اور ضرورت پر خرچ کرو۔ شوہر سے زیادہ فرمایش نہ کریں ۸)اورآٹھویں نصیحت یہ ہے کہ کہیں شادی بیاہ ہو تو شوہر سے یہ مت کہو کہ نیا جوڑا بنوادو، کیوں کہ مہینے میں اگر چار شادیاں ہوئیں تو اب بتاؤ! ہر شادی پر شوہر نیا جوڑا لائے؟ بےچارے پر کتنا بوجھ پڑے گا۔ کہاں سے اتنے رین لائے گا؟ اگر رین ہیں بھی اور مان لو شوہر مال دار ہے تو بھی جائز نہیں ہے،بلکہ شریعت کا حکم ہے، اللہ اور رسول کا حکم ہے کہ اپنے کو بناسنوار کے گھروں سے مت نکلو کہ جس سے بے پردگی ہو۔ جس طرح زمانۂ جاہلیت میں عورتیں پھر اکرتی تھیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: