Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی جمادی الثانیہ 1431ھ

ہ رسالہ

1 - 16
***
جمادی الثانیہ 1431ھ, Volume 26, No. 6
نئی نسل کی فکر کیجیے
مولانا عبید اللہ خالد
مسلمان کی شان یہ ہے کہ وہ اپنے وقت کو خواہ کتنا ہی مختصر ہو، دین سنوارنے اور آخرت بنانے میں صرف کرتا ہے۔ اس کے نزدیک اصل ہدف جنت کا آرام اور آخرت کی راحت ہوتا ہے۔ اس کے برخلاف دُنیا دار طبقہ اس کی کوشش کرتا ہے کہ وہ زندگی کے لمحات کو آرام اور راحت کا ذریعہ بنائے۔ اس کے لیے وہ مختلف بہانے ڈھونڈتا ہے۔
ایسے بھی نیک لوگ ہیں جو نہ صرف اپنی آخرت اور جنت کے لیے فکر اور محنت کرتے ہیں بلکہ ساتھ ہی دوسروں کو بھی اپنی آخرت بہتر بنانے کی نہ صرف ترغیب دیتے ہیں بلکہ اس کے لیے درکار وسائل کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔ چنانچہ مختلف عنوانات سے مختلف احباب مسلمانوں میں دینی شعور کی بیداری کا کام گاہے گاہے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایسا ہی ایک عنوان موسم گرما کی تعطیلات بھی ہیں۔ ان تعطیلات میں چھوٹے بچوں سے لے کر نوجوانوں تک، سبھی اپنی درس گاہوں سے فرصت پر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کا بڑا وقت غیر تعمیری مشغولیات میں صرف ہوتا ہے۔
اس حوالے سے بعض احباب کی طرف سے وقتاً فوقتاً کچھ تجاویز وصول ہوتی رہتی ہیں جن کا بنیادی مقصد ان طلبہ و طالبات کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچانا اور اسے مثبت کاموں میں لگانا ہے۔ ہم اس اداریے میں اپنے محترم قارئین کے سامنے وہ تجاویز پیش کر رہے ہیں جو کم و بیش کچھ اس طرح سے ہیں:
(1)…موسم گرما کی تعطیلات میں اسکولوں، کالجوں کے طلبہ و طالبات کی چھٹی کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کرنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جائے۔ دینی اداروں کے مہتمم حضرات اس سلسلے میں طلبہ کے لیے ایسے کورس تیار کریں جن کے ذریعے موسم گرما کی تعطیلات کے دورانئے میں ان طلبہ میں نہ صرف دینی معلومات میں اضافہ ہو بلکہ ان میں دین کا شعور بھی پیدا ہو۔
(2)…صرف مدارس ہی کی حد تک نہیں، مساجد کے ائمہ کرام بھی اپنی اپنی سطح پر محلے میں ایسے کورس کی ترتیب بناسکتے ہیں۔
(3)…ان مختصر دینی حلقوں میں طلبہ کو درج ذیل نکات کے حوالے سے دینی تعلیم و تربیت فراہم کی جاسکتی ہے:
◄ تجوید کے ساتھ قرآن کریم کی تعلیم (چند خاص سورتوں کا انتخاب)
◄ چند خاص سورتوں کو حفظ یاد کرانا۔
◄ ”تعلیم الاسلام“ (مفتی کفایت اللہ) کی مدد سے بنیادی دینی مسائل کی تعلیم ۔
◄ صبح و شام کی مسنون اور مستند دعاؤں کا یاد کرانا۔
◄ عام روزمرہ زندگی کے مسائل بالخصوص نماز کے ضروری مسائل سے آگاہی۔
◄ بیشتر غلط العوام مسائل کی اصلاح۔
◄ دین کا شوق اور آخرت کی فکر پیدا کرنے کے لیے علما کے مختصر بیانات۔
یہ چند تجاویز ہیں جو ہمیں گاہے گاہے مختلف مخلص دوستوں کی جانب سے وصول ہوتی رہتی ہیں۔ تاہم یہ حرف آخر نہیں، ان تجاویز کی روشنی میں آپ اپنے اپنے حلقے میں کوئی ترتیب ضرور بناسکتے ہیں۔ ان نکات میں ردوبدل یا کمی بیشی بھی کی جاسکتی ہے۔ اصل مقصد ہے، دین کا شعور عوام، بالخصوص نوجوانوں میں پیدا کرنا، خاص کر ان تعطیلات میں کہ جب یہ نوجوان اپنا وقت بے مقصد تفریحات میں ضائع کردیتے ہیں۔
امید ہے، قارئین اور بالخصوص مدارس کے احباب اور مساجدکے ائمہ اور خطباء اس پر توجہ فرمائیں گے۔ اور ان کے ذہن میں مزید کوئی تجویز یا مشورہ ہو تو ہمیں بھی اس سے نوازیں گے۔

Flag Counter