Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

17 - 42
ظالم دوبارہ پھر برے ارادے سے بی بی سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی طرف اٹھا، بی بی سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پھراٹھ کر وضوء کیا اور نماز پڑھنے لگی اور وہی دعا مانگی کہ''اے اللہ! اگر میں آپ پر اور آپ کے رسول پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنی شرم کی اپنے خاوند کے علاوہ سے حفاظت کی ہے تو اس کا فر کومیرے اوپر مسلط نہ کیجئے'' تو وہ پھر سکڑ گیا یہاں تک کہ پائوں مارنے لگا (دوسری روایت میں ہے کہ) بی بی سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے جب اس کا یہ حال دیکھا تو کہا ''اے اللہ! اگر یہ مرگیا تو لوگ کہیں گے کہ حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس کو قتل کر دیا تو اللہ تعالیٰ نے پھراس کو چھوڑدیا، تیسری مرتبہ پھر وہ برے ارادے سے اٹھا تو پھر اس کے ساتھ وہی حال ہوا تو کہنے لگا ''اللہ کی قسم تم تو میرے پاس کسی شیطان جن کو لائے ہو'' اس کو ابراہیم علیہ السلام کے پاس واپس لے جائو اور ہاجر رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکو دے دو (ہاجر رضی اللہ تعالیٰ عنہابھی اللہ کی ایک نیک بندی تھی جس پر اس کا برا دائو نہیں چلتا تھا) تو حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، ابراہیم علیہ السلام کے پاس واپس آگئیں اور کہنے لگیں کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کافر کو رسوا کر دیا اور ایک خادمہ (ہاجررضی اللہ تعالیٰ عنہا)بھی دی۔
واقعہ نمبر١٠ :  حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ
أما کیفیة القصة فقال مقاتل: لما اجتمع نمروذ و قومہ لأحراق ابراہیم حبسوہ فی بیت و بنوا بنیاناً کالحظیرة، و ذلک قولہ: (قالوا ابنوالہ بنیاناً فألقوہ فی الجحیم) (الصافات: ٩٧) ثم جمعوا لہ الحطب الکثیر حتی ان المراة لو مرضت قالت: ان عافانی اللہ لأ جعلن حطباً لابراہیم، و نقلوا لہ الحطب علی الدواب أربعین یوماًً، فلما اشتعلت النار اشتدت و صار الھواء بحیث لو مر الطیر فی أقصی الھواء لاحترق، ثم أخذوا ابراہیم علیہ السلام و رفعوہ علی رأس البنیان و قیدوہ، ثم اتخذوا منجنیقاً  و وضعوہ فیہ مقیداً مغلولاً، فصاحت السماء و الأرض و من فیھا من الملائکة الا الثقلین صیحة واحدة، أی ربنا لیس فی أرضک أحد یعبدک غیر ابراہیم، و انہ یحرق فیک فأذن لنا فی نصرتہ، فقال سبحانہ: ان استغاث بأحد منکم فأغیثوہ، و ان لم یدع غیری فأنا أعلم بہ و أنا ولیہ، فخلوا بینی و بینہ، فلما أرادوا القاء ہ فی النار، أتاہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter