Deobandi Books

اصلی پیری مریدی کیا ہے ؟

13 - 58
صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت کی دلیل
قرآنِ پاک کی آیت وَاصْبِرْ نَفْسَکَ، اور اپنے نفس پر تکلیف برداشت کیجیے‘‘ کی تفسیر فرماتے ہوئے میرے شیخ شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ اگر صحبت ضروری نہ ہوتی تو سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا جاتا کہ خلوتوں میں اپنی آہ و زاریوں سے صحابہ کو اللہ تک پہنچادیجیے، مگر آیت نازل ہوئی وَاصْبِرْ نَفْسَکَ اے ہمارے محبوب! اپنے نفس پر تکلیف برداشت کیجیے، گھر سے بے گھر ہوجائیے، گھر کا آرام چھوڑ کر صحابہ میں بیٹھ جائیے۔ صبر کیجیے، تکلیف اُٹھائیے، ہم آپ کو غیروں میں بیٹھنے کا حکم نہیں دے رہے ہیں۔
وَ اصۡبِرۡ نَفۡسَکَ مَعَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمْ
اپنے عاشقوں میں بیٹھنے کے لیے کہہ رہے ہیں جو ہماری یاد میں لگے ہوئے ہیں۔ آپ بھی میرے عاشق، صحابہ بھی میرے عاشق، عاشق کو عاشقوں کی تربیت کے لیے بھیج رہا ہوں۔
میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ صحبت اتنی ضروری چیز ہے کہ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانِ پاک کو حکم دیا جارہا ہے کہ آپ صبر کیجیے، اپنے نفس پر تکلیف اُٹھائیے۔ بے شک آپ کو خلوت میں میرے نام میں مزہ آرہا ہے، لیکن اگر آپ خلوت میں رہیں گے تو صحابہ کیسے آپ کی ذات سے فیض یاب ہوں گے؟ لہٰذا آپ ان کے پاس تشریف لے جائیے، گھر سے بے گھر ہوجائیے اور مسجدِ نبوی میں جو صحابہ ہمیں یاد کررہے ہیں ان کے پاس جاکر بیٹھ جائیے اور نسبت مع اللہ علیٰ منہاجِ النّبوۃ جو ہم نے آپ کو عطا کی ہے،اس اعلیٰ ترین درجہ کی نسبت مع اللہ کے فیضانِ نبوت سے صحابہ کو صاحبِ نسبت بنائیے،کیوں کہ ان ہی سے آگے اسلام پھیلانا ہے۔
تو میرے شیخ فرماتے تھے کہ اگر صحبت ضروری نہ ہوتی تو کیا اللہ اپنے پیارے نبی کو اپنے نفس پر مشقت برداشت کراتا، صبر کراتا؟ کیا صبر کرنے میں آرام ملتا ہے؟ صبر کرنے میں تو  تکلیف ہوتی ہے، مگر اس عنوان سے اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صبر کو شیریں کردیا کہ ہم آپ کو غیروں میں نہیں بھیج رہے ہیں، بلکہ اپنے عاشقوں میں بھیج کر ہم آپ کے صبر کو لذیذ کررہے ہیں؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اولیاء اللہ کی پہچان 7 1
3 مرید کے دل میں شیخ کی عظمت کی مثال 8 1
4 علماء کو شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 9 1
5 عارضی چراغ سے دائمی چراغ جلتا ہے 9 1
6 اصلی مرید اور اصلی پیر کون ہے؟ 11 1
7 رازِلَا اِلٰہَ 12 1
8 صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت کی دلیل 13 1
9 اللہ کے عاشقوں کا مقام 14 1
10 حضرت حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 15 1
11 کشف بندے کے اختیار میں نہیں ہے 16 1
12 جعلی پیر کے کشف کا بھانڈا پھوٹ گیا 17 1
13 کعبہ شریف میں نماز پڑھنے کا دعویٰ کرنے والے پیر کا حشر 18 1
14 ایک کانے کا دعوائے خدائی 18 1
15 دعوائے خدائی کرنے والے کو ایک عالم کا منہ توڑ جواب 19 1
16 ایک جعلی پیر کی مکّاری کا واقعہ 19 1
17 اصلی مرید وہ ہے جس کی مراد اللہ ہو 20 1
18 حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 23 1
19 غفلت کا ایک مجرّب علاج 23 1
20 دین کے لیے صحابہ کی محنت کی ایک ادنیٰ مثال 24 1
21 موت کی تیاری کا وقت 25 1
22 دونوں جہاں میں آرام سے رہنے کا طریقہ 25 1
23 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 27 1
24 گناہوں سے دل بہلانا حماقت ہے 29 1
25 چین صرف اللہ کی یاد میں ہے 30 1
26 تعلق مع اللہ کی بے مثل لذت کی دلیل 30 1
27 دین کس سے سیکھیں؟ 31 1
28 اللہ والے کون ہیں؟ 31 1
29 جانشینی کا فتنہ 32 1
30 جعلی پیروں کا فریب 33 1
31 قوالی کے حال کا چشم دید واقعہ 35 1
32 ساز اور باجا بے ایمانی پیدا کرتا ہے 36 1
33 ہر گناہ مضر ہے 36 1
34 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کی پہچان 37 1
35 حضرت پیر محمد شاہ سلونی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 38 1
36 جعلی گدّی نشین کا حال 39 1
37 بعض جعلی پیروں کے چشم دید واقعات 41 1
38 اولیاء اللہ کی عظمت 43 1
39 خاندانی پیری اور جانشینی کی لعنت 43 1
40 جعلی خانقاہوں کی حالتِ زار 46 1
41 ولایت اور بزرگی کا معیار 46 1
42 شیطان کی ایک مہلک ایجاد 49 1
43 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم سے سیکھو 49 1
44 درود پڑھنا عین ایمان ہے 50 1
45 ہم اور ہمارے بزرگ ہر گز وہابی نہیں 51 1
46 ایصالِ ثواب کا مسنون طریقہ 52 1
47 فاتحہ اور نذر و نیاز کی حقیقت 53 1
48 ایک پیٹو مولوی کی مُردوں سے لڑائی 54 1
49 فاتحہ چوری ہوگئی 55 1
50 ایصالِ ثواب کے متعلق ایک ضروری اصلاح 55 1
51 درود شریف پڑھنے کی تلقین 56 1
Flag Counter