Deobandi Books

دعوت حفظ ایمان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

1 - 398
مقدمہ  
از حضرت ڈاکٹر علامہ خالد محمود مانچسٹر

الحمدﷲ وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفی۰ اما بعد!
	مرزا غلام احمد قادیانی کے بارے میں عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ انگریزوں نے ہندوستان میں اپنی حکومت کو استحکام دینے اور جہاد کو احکام اسلام سے خارج کرنے کے لئے مسلمانوں میں ایک مذہبی گروہ پیدا کیا۔ جس نے انگریزوں کے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کے لئے قادیان(پنجاب) میں ایک نئی وحی اتاری اور اسلام کے مرکزی عقیدہ ختم نبوت کو بری طرح مجروح کیا۔ بات اس سے بہت آگے بھی نکلی۔ مرزا غلام احمد قادیانی کی یہ تحریک صرف ہندوستان کے لئے نہیں پوری دنیائے اسلام کے خلاف ایک زبردست دجالی کاروائی تھی جس نے پورے اسلام کو استعارات کی زد میں لاکر ایک ایک بنیاد اسلام کوتاویل باطل مہیا کی‘ اور دیکھتے دیکھتے پرانے اسلام کے خلاف ایک نیا اسلام لاکھڑا کیا اور مندرجہ ذیل اصولوں پر اپنے اس نئے اسلام کی بنیاد رکھی۔
	۱…… قرآن سمجھنے میں اب تک امت مسلمہ نے جو ذرائع اختیار کئے تھے اور تفسیر پر تیرہ صدیوں میں جو عظیم ذخیرہ تیار کیا تھا یکسر ناقابل اعتبار ٹھہرایا اور کھل کر کہا کہ پچھلی تیرہ صد سالہ تفاسیر میں ہم کسی کا اعتبار نہیں کرتے۔
	۲…… مسلمانوں کے حدیثیلٹریچر پر اپنے آپ کو حکم ٹھہرایا کہ جو حدیث ہم کہیں وہی لائق قبول سمجھی جائے اور جو حدیث ہماری وحی کے مطابق نہ چلے اسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے۔
	۳…… صحابہ کرامؓ کی قرآن فہمی اور حدیث دانی میں غلطیاں نکالی جائیں اور انہیں پرانے اسلام کے لئے معیار حق نہ مانا جائے تاکہ اس نئے اسلام کا پرانے اسلام سے کوئی تسلسل باقی نہ رہے۔
	۴……اسلام کا مرکز عقیدت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ نہ رہیں۔ یہ بات کھل کر کہی جائے کہ اب مکہ ومدینہ کی چھاتیوں سے دودھ خشک ہوچکا ہے۔
	مرز ا غلام احمد قادیانی نے پرانے اسلام پر ان چار ایٹمی ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ اکابر علماء اسلام میں سے امام العصر حجتہ الاسلام حضرت مولانا سید انور شاہ کشمیریؒ پہلے بزرگ ہیں جنہوں نے قادیانیت کو پوری امت مسلمہ پر ایک ’’عالمگیر دجالی حملہ‘‘ سمجھا۔ یہ صحیح ہے کہ اس سے پہلے علماء اسلام ختم نبوت اور حیات مسیح کے عنوانات پر قادیانیوں کے خلاف اعتقادی جنگ کا آغاز کرچکے تھے۔ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ احتیاط کی تمام منزلوں سے گزر کر مرزا غلام احمد قادیانی پر حتمی کفر کا فتویٰ دے چکے تھے۔ لیکن ابھی تک بطور جماعت قادیانیت کو ایک غیر مسلم اقلیت نہ کہا گیا تھا اور نہ قادیانیت کو ہندوستان سے آگے گزر کر پوری امت کے خلاف ایک عالمگیر دجالی فتنہ قرار دیا گیا تھا۔حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ نے مرزا غلام احمد قادیانی کی اس دجالی تحریک کے خلاف ’’دعوت حفظ ایمان‘‘ کی آواز لگادی۔ بابائے صحافت مولانا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter