Deobandi Books

خطبات علی میاں جلد 7

1 - 401
فہرست
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 انتساب 16 1
8 خطبات کی اہمیت 17 1
9 درد دل 18 1
10 ختم نبوت 20 1
11 دین کی تکمیل اور امت کی نیابت انبیاء 20 10
12 محمد پر سلسلہ نبوت کے خاتمہ اور ان کے بعد ان کے منقطع ہو جانے کا اعلان 21 10
13 وہ صفات جو دائمی نبی اور آخری رسول ہی کے ہو سکتے ہیں 24 10
14 محمد رسول اللہ کی سیرت و حیات قیامت تک کے انسانوں کیلئے قابل تقلید نمونہ و اسوہ اور اس کےلئے غیبی انتظامات 26 10
15 محمد سے امت کا مضبوط دائمی رشتہ 29 10
16 بعثت محمدی کے وہ خصائص جو نئی نبوت کے متحمل نہیں 30 10
17 تمام اقوام و امم کےلئے رسالت محمدی کی عمومیت اور اصلاح و تبدیلی سے بے نیازی 32 10
18 گزشتہ آسمانی صحیفے اور قرآن علم و تاریخ کی میزان میں 38 10
19 کسی نئے نبی کی آمد سے متعلق قرآن خاموش ہے 47 10
20 ختم نبوت کے بارے میں صریح و صحیح اور متواتر احادیث 48 10
21 صحابہ کرام اور ملت اسلامیہ کا محمد کے بعد ختم نبوت پر اجماع اور دعوی نبوت سےان کی نفرت 50 10
22 ختم نبوت 52 1
23 ختم نبوت انسانیت کےلئے عزت و رحمت ہے 52 22
24 اگلے مذاہب مین مدعیان نبوت کی کثرت ، عقیدہ کی سلامتی اور دین کی وحدت کےلئے خطرہ شدید 55 22
25 ختم نبوت دین کامل کالازمی نتیجہ ہے 60 22
26 دین اسلام کی زندگی و تازگی اور اس کی مردم خیزی کی صلاحیت 60 22
27 تاریخ اسلام میں اصلاح و تجدید کی تحریکوں کا تسلسل اور اس کا راز 63 22
28 احساس ذمہ داری اور باطل کا مقابلہ کرنے کے عزم و قوت پر عقیدہ بقائے نبوت کا اثر 64 22
29 ختم نبوت ملت اسلامیہ کےلئے اللہ کی رحمت اور احسان و عنایت ہے 65 22
30 ختم نبوت ، فکری انار سے نجات 66 22
31 عقیدہ ختم نبوت کا تمدن پر احسان 66 22
32 مدعیان نبوت کا فتنہ عظیم 67 22
33 دنیا میں مکالمت مخاطبت الہی اور رویت باری کا فتنہ 67 22
34 اسلام اور مسلمانوں کے مفاد میں اجتماعی الہام اور جماعتی ہدایت 69 22
35 مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اندازی 72 22
36 اسلام کے بد ترین دشمن 73 22
37 امت کی بقاء اور عقیدہ ختم نبوت 76 1
38 امت محمدیہ کی بقا ختم نبوت پر ہے 88 1
39 ختم نبوت انعام خداوندی اور امت اسلامیہ کا امتیاز ہے 92 1
40 ختم نبوت انعام خداوندی اورملت اسلامیہ کا امتیاز ہے 92 39
41 ذہنی انتشار سے حفاظت 94 39
42 ختم نبوت کا زندگی اور تمدن پر احسان 94 39
43 قادیانیت کی جسارت اور جدت 95 39
44 اسلام کی بقاء اور تسلسل کےلئے غیبی انتظامات 96 39
45 ادیان سابقہ میں دعویدار ان نبوت کی کثرت 97 39
46 قادیانیت کا وجود اور اس کی اصل محرک و سر پرست 102 1
48 آنحضرت کی نبوت ایک نئے دور کا آغاز تھی جس نے خفتہ ایران کو بیدار کردیا 110 1
49 نبوت انسانیت کو اس کی ضرورت اور تمدن پر اس کا احسان 116 1
50 مقام کی موزونیت 116 49
51 جامعہ کی پہلی ذمہ داری 117 49
52 زمانہ کو اس موضوع کی ضرورت 118 49
53 نبوت اور انبیاء قرآن کی روشنی میں 119 49
54 شوق انگیز اور محبوب موضوع 119 49
55 برگزیدہ مخلوق اور انسانیت کے کامل نمونے 121 49
56 قدرتی سوال 123 49
57 کوہ صفا پر 126 49
58 نبوت کی حکیمانہ تمثیل 127 49
59 ہدایت کا واحد ذریعہ 130 49
60 فلسفہ یونان کی ناکامی کا راز 134 49
61 عہد اسلامی کے فلسفہ کی لغزش 136 49
62 انبیائے کرام کا امتیاز 137 49
63 انبیاء کی تعلیمات سے بے نیازی کا انجام 137 49
64 انبیاء کے علم اور دوسرے علوم اورصنعتوں کا تقابل 138 49
65 رسول کی بعثت کے بعد انکار کی گنجائش نہیں 141 49
66 اسلامی ممالک کےلئے خطرہ عظیم 141 49
67 علماء و محققین اور انبیاء کرام کافر ایک تمثیل میں 141 49
68 مثالی شہر میں انبیاء کا خاص فریضہ 143 49
69 مقدس ترین فریضہ 144 49
70 انسانیت کی خیر و برکت اور تمدن کے ارتقاء کا بنیادی سبب 145 49
71 انبیائے کرام کی امتیازی خصوصیات مزاج و منہاج 148 1
72 مقام نبوت کو سمجھنے پر خود ساختہ اصطلاحات کا ظلم 148 71
73 قرآن کے مخلصانہ و عمیق مطالعہ کی ضرورت 150 71
74 انبیاء اور دوسرے رہنماؤں کا بنیادی فرق 150 71
75 انبیاء کی دعوت میں حکمت و تیسیر 154 71
76 دعوت انبیاء کا سب سے اہم رکن 157 71
77 ازل سے تاامروز 162 71
78 قرآنی اصطلاحات صحابہ کی نظر میں 163 71
79 دینی دعوت وتحریک کا بنیادی رکن کیا ہونا چاہئے 164 71
80 نوجوان داعیوں اور انشا پر دازوں سے 165 71
81 دعوت انبیاء میں عقیدہ آخرت کا اہتمام 169 71
82 نصیحت اور موعظت کا اصل محرک 171 71
83 عقیدہ آخرت کا اثر انبیاء کے متبعین پر 172 71
84 اعمال کی غایت ، آخرت میں سزا یا جزا 173 71
85 انبیاء اور ان کی متبعین کی سیرتوں میں آخرت کا مقام 175 71
86 نبوی اور اصلاحی دعوتوں کافرق 176 71
87 ایمان بالغیب کا مطالبہ 177 71
88 ایمان بالغیب اور ایمان بالظاہر 180 71
89 تکلفات سے پرہیز اور فطرت سلیمہ پر اعتماد 184 71
90 مدح صحابہ کے جلسے اور کرنے کے کام 190 1
91 نسل نو کے ایمان وعقیدہ کی فکر کیجئے 204 1
92 تسلسل ایک قانون قدرت ہے 204 91
93 اعتقادی تسلسل کےلئے حضرت ابراہیم کی دعا 205 91
94 ایمانی تسلسل کی خاطر یعقوب کی فکر 206 91
95 نئی نسل کے ایمان و عقیدے کی فکر کیجئے 210 91
96 اس فکر کو عام کیجئے 212 91
97 دین و ایمان کو بچانے کےلئے جان تک قربان کر دی جائے 214 1
98 معاشرہ کی تعمیر کے عناصر 216 1
99 عید رمضان کا انعام اور ثمرہ ہے 226 1
100 جسے عید کہتے ہیں 226 99
101 عید تو رمضان المبارک کا صلہ ہے 227 99
102 عید مختلف ادوار سے گذری 228 99
103 زندگی تبدیلیوں کا نام ہے 229 99
104 باغی اور سرکش نہیں بلکہ گنہگار اور قصور وار 230 99
105 کریم کا احسان 232 99
106 دو روزے 234 1
107 روزہ معمولی نعمت نہیں 234 106
108 اسلام خود ایک روزہ ہے 235 106
109 یہ دنیا تاج محل نہیں 238 106
110 اپنی زندگی پر شریعت نافذ کیجئے 240 106
111 معاشرہ پر روزہ کے اثرات 244 1
112 روزہ کی خصوصیات اور اس کے فضائل و احکام 244 111
113 رمضان کو روزہ کے ساتھ کیوں مخصوص کیا گیا 245 111
114 عبادات کا عالمی موسم اور اعمال صالحہ کا جشن عام 246 111
115 عالمی فضا اور سوسائٹی پر اس کر اثرات 247 111
116 فضائل اور اس کی قوت و تاثیر 247 111
117 روزہ کی روح اور حقیقت کی حفاظت اور ایجابیت و سلبیت کا امتزاج 249 111
118 پوری زندگی عبادت ہے 254 1
119 عبادت کا مفہوم 254 118
120 رمضان المبارک کا مبارک تحفہ 258 1
121 رمضان المبارک کا تقاضا 259 120
122 دینی سرحدوں کی حفاظت 264 1
123 ان باتوں کا خیال رکھیں تو پوری زندگی عبادت میں ڈھل جائے گی 270 1
124 مسلمانوں پر ایک نظر قلب پر تین اثر 276 1
125 مسرت 276 124
126 حیرت 277 124
127 حسرت 279 124
128 عبرت 282 124
129 علم اسلام سے اور جہالت جاہلیت سے جڑی ہے 284 1
130 اللہ اکبر 290 1
131 تکبیر اور اس کے آفاق 290 130
132 اس شہادت کی اہمیت اور تاریخ میں اس کے کارنامے 291 130
133 قصہ دو باغ والے کا 294 1
134 زندگی کے کرشمے 302 1
135 حیات طیبہ کیا ہے 302 134
136 زندگی کے بے ثباتی 302 134
137 عمر اور عقل کا فرق 303 134
138 دل کو ہلا دینے والا اعلان 303 134
139 ماں کیا ہے اور کیا ہو گئی 304 134
140 ماں اور بیوی کا فرق 304 134
141 مال ایک عذاب 305 134
142 فیشن ایبل بیوی 305 134
143 قرآن مجید میں آپ کا تذکرہ 306 1
144 علم حدیث ایک بیش بہا خزانہ 312 1
145 ابدی کتاب 324 1
146 ایک سبق 334 1
147 زکوۃ کا صحیح مصرف 336 1
148 زکوۃ کے مصارف اور اس کے اجتماعی نظام کا قیام 337 147
149 زکوۃ کی نمایاں خصوصیات 339 147
150 تبشیر وانداز 340 147
151 مالداروں سے لیا جائے اور غرباء میں تقسیم کیا جائے 341 147
152 تقوی ، تواضع اور اخلاص کی اسپرٹ 342 147
153 رمضان المبارک مومن صادق کی حیات نو 344 1
154 رمضان کا کوئی بدل نہیں 344 153
155 رمضان کی فضیلت و عظمت 344 153
156 نادر موقع 345 153
157 اللہ پر یقین اور ثواب کی لالچ 345 153
158 روزہ برائے افطار 346 153
159 روزہ عادت یا عبادت 346 153
160 روزہ رضائے الہی کا ذریعہ 347 153
161 رحمت باری کا مظہر 347 153
162 تلاوت کا موسم 348 153
163 عبادت و طاعت کامہینہ 348 153
164 حقوق العباد کی فکر 349 153
165 رمضان حیات نو کا آغاز 349 153
166 حقوق کی رعایت وادائیگی 349 153
167 طلب علم اور علماء و صالحین کی ہم نشینی 349 153
168 رمضان انقلاب انگیز مہینہ 350 153
169 تصحیح نیت اور اخلاص عمل 350 153
170 آٹو میٹک وضو اور خود کار نمازیں 350 153
171 دائرہ شاہ علم اللہ کا پیغام 351 153
172 شہر خموشاں کا حق 351 153
173 ایصال ثواب کی برکت 351 153
174 کیا خبر یہ آخری رمضان ہو 352 153
175 درود پاک کی کثرت 352 153
176 دو انسانی چہرے قرآنی مرقع میں ثبات و استقامت تردد و تذبذب 354 1
179 دنیا کی عمر 370 176
180 بعثت نبوی سے پہلے دنیا کے حالات 370 176
181 امت کےلئے حضور کی قربانیاں 372 176
182 حضور کی ﷺ محنت سے زمانہ میں ایک انقلاب برپاہوا 372 176
183 عید الفطر کا پیغام 374 1
184 عید کا ذکر 375 1
185 توفیق کا مطلب 376 1
186 اس کو چھٹی نہ ملی جس کو سبق یاد ہوا 376 1
187 دنیا حقیقی عید سے محروم ہے 378 1
188 اللہ کی سب سے بڑی نعمت ایمان ہے 382 1
189 افغانی قوم کے انقلاب اور ان کی قوت کا سر چشمہ 388 1
190 قوموں کی زندگی شخصیت اور پیغام کی رہین منت ہے 398 1
191 ختم شد 401 1
Flag Counter