Deobandi Books

خطبات علی میاں جلد 6

1 - 425
فہرست
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 انتساب 20 1
8 خطبات کی اہمیت 21 1
9 خامہ فرسائی 22 1
10 میری علمی اور مطالعاتی زندگی 24 1
11 سوالنامہ 58 10
12 جواب 61 10
13 سوال نامہ 68 10
14 علوم اسلامیہ کے سوتے ایمانیات سے ملتے ہیں 74 1
15 مہارت اور اختصاص ضروری ہے 74 14
16 معیار کی طرف توجہ کی ضرورت ہے 75 14
17 استشراق کی ترقی کا راز 76 14
18 علم کا عشق 76 14
19 ماضی قریب کی علمی شخصیتیں 78 14
20 علم محنت بھی ہے اور انعام بھی 79 14
21 دلچسپی اور شغف عارضی نہ ہو 80 14
22 علوم اسلامیہ کے سوتے ایمانیات سے ملتے ہیں 80 14
23 عربی زبان کی اہمیت 81 14
24 انتشار انگیزی سے احتراز کیجئے 82 14
25 ملک و ملت کی نوجوانوں سے توقعات 84 1
26 اٹھو کہ اب گردش جہاں کا انداز اور ہے 96 1
27 الاصلاح کا قیام ایک جرأت مندانہ اقدام تھا 96 26
28 آج زمانہ بہت بدل چکا ہے 97 26
29 متوسط درجہ کی لیاقت کافی نہیں 98 26
30 زمانہ کا دامن سمٹتا اور پھیلتا رہتا ہے 99 26
31 آج پہلے سے کہیں زیادہ تیاری کی ضرورت ہے 99 26
32 تحقیق و مطالعہ کا میدان بہت وسیع ہے 99 26
33 بہت سے قدیم مباحث آج اپنی اہمیت کھو چکے ہیں 100 26
34 زمانہ آسانی کے ساتھ کسی کو تسلیم نہیں کرتا 100 26
35 یقین کی طاقت 101 26
36 سب سے بڑا معرکہ افکار 102 26
37 آج کا تجدیدی کام 103 26
38 یہ چیلنج قبول کیجئے 103 26
39 آج زمانہ زیادہ اہم چیزوں کا طالب ہے 103 26
40 یہ علم کا ، تہذیب کا ، خیالات کا اور مقاصد کا حرم ہے 104 26
41 بنگلہ زبان میں فاضلانہ مہارت پیدا کیجئے 106 1
42 ملک کا رشتہ اسلام سےکمزور نہ ہونے پائے 106 41
43 مادری زبان میں مہارت حاصل کرنے کی ضرورت 107 41
44 اس ملک کی حفاظت کی ذمہ داری آپ پر ہے 109 41
45 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا کام اور پیغام 112 1
46 مسلم یونیورسٹی کی حیثیت 114 45
47 ذاتی تعلق ، ذاتی محنت اور جذبہ خدا طلبی 122 1
48 قدیم رسم 122 47
49 ذاتی تعلق 123 47
50 ذاتی محنت 124 47
51 جذبہ خدا طلبی 124 47
52 آج نبوت محمدی پر الحادو دہریت کا حملہ ہے کوئی شاہین ہے جو اس کے مقابلہ کی سعادت حاصل کرے 128 1
53 طلبہ کی دو قسمیں 128 52
54 دوسری قسم 130 52
55 عصر حاضر کے فتنے 132 52
56 تمہارا میدان 133 52
57 نبوت محمدی پر الحادو دہریت کا حملہ 133 52
58 یکسوئی کی ضرورت 135 52
59 ایک فیصلہ 136 52
60 پاکیزہ ذوق ، علم و مطالعہ کی کنجی ہے 138 1
61 نصاب تعلیم کا دائرہ عمل 138 60
62 ذوق کیسے پیدا کیا جائے 138 60
63 ایک مثال 139 60
64 اعتماد ، اعتقاد اور اتحاد 141 60
65 مدرسہ کیا ہے 142 1
66 راجستھان کا ایک یاد گاردن 142 65
67 خزاں رسیدہ انسانیت کے ساتھ اللہ تعالی کا فیصلہ 143 65
68 مرض اور مسیحائی کے درمیان اٹوٹ رشتہ 144 65
69 صحرا بہار کا پیغام دیتا ہے 145 65
70 ہری ہو گئی ساری کھیتی خدا کی 146 65
71 علماء ہند کی علمی خدمات 148 65
72 مدرسہ کس درد کی دوا ہے 150 65
73 مدرسہ کا شجرہ نسب 151 65
74 یہ ہے مدرسہ کی شان 154 65
75 دوسرا نمونہ دیکھئے 154 65
76 جامعہ ہدایت کے طلبہ اور فضلاء کو ہدایت 156 65
77 عالم ہر زمانہ میں قبلہ نما رہے 158 65
78 مدرسوں نے ہوا کے رخ پر چلنا قبول نہیں کیا 159 65
79 دار ارقم جو مسلمانوں کی پناہ گاہ تھا 160 1
80 وقت کا سب سے بڑا جہاد 170 1
81 چراغ زندگی اور دستور العمل 178 1
82 کوشش کا نتیجہ ضرور نکلے گا 179 81
83 درس نظامی اور ملا نظام الدین سہالوی 180 81
84 علم اور کمال 181 81
85 زبان کی حسیت اور خاصہ لسانی سے واقف ہونا ضروری ہے 183 81
86 مسائل کا استحضار 184 81
87 مادر علمی سے محبت 186 81
88 عقیدہ توحید اور اتباع سنت 187 81
89 بیعت کر لیجئے 188 81
90 ہدایت اور انقلاب 188 81
91 دعوت اور پیغام 190 81
92 نزول قرآن کا مقصد اور حاملین قرآن کی ذمہ داریاں 192 1
93 منصب نبوت اور اس کا کام 192 92
94 تلاوت آیات 193 92
95 تزکیہ نفس 193 92
96 نزول قرآن کا اہم ترین مقصد 193 92
97 تعلیم کتاب 195 92
98 تربیت و تزکیہ 197 92
99 تجدید سلوک 197 92
100 حامل قرآن کی ذمہ داریاں 197 92
101 عبرت آموز واقعہ 199 92
102 قرآن کی دولت سب سے بڑی دولت ہے 200 92
103 روحانیت پیدا کرنے کےلئے عظمت اور اکتساب ضروری ہے 202 92
104 قرب الہی کا سب سے بڑا ذریعہ قرآن کریم ہے 203 92
105 قرآن کو بطور پیشہ پڑھنا گناہ ہے 204 92
106 قرآن سے فائدہ حاصل کرنے کےلئے صحبت اور محنت ضروری ہے 204 92
107 متنوع اور گہرے مطالعہ کی ضرورت 206 1
108 عالم اسلام کی موجودہ صورتحال کا تقاضا 206 107
109 کورس کی کتابوں اور مطالعہ کی کتابوں میں فرق 206 107
110 اسلام کے بارے میں موجودہ انشور طبقےکے خیالات 207 107
111 کتاب کے اندر علمی وزن ، طرز نگارش اور نفسیات شناسی بھی ضروری ہے 208 107
112 مغربی تہذیب کا سو فیصدی انکار صحیح نہیں ہے 210 107
113 چندبنیادی کتب جن کا مطالعہ ضروری ہے 212 107
114 کلیات اقبال ضرور پڑھئے 214 107
115 حیاۃ الصحابہ کی افادیت 214 107
116 مدرسہ دینیہ سے فارغ ہونے والے طلبا کے نام 216 1
117 اپنا وقار بلند کریں 217 116
118 زہد و استغنا کی ایسی مثال قائم کریں کہ 218 116
119 اپنے ضمیر کو آزاد رکھیں 219 116
120 اسی مادر علمی سے رشتہ ٹوٹے 220 116
121 علمائے حق نے وراثت نبوت کا حق کس طرح ادا کیا 222 1
122 دین خالص 222 121
123 دین خالص سے نفرت 222 121
124 علماء کی اصل ذمہ داریاں 224 121
125 ایک لمحہ فکریہ 225 121
126 جانشین انبیاء کی خصوصیات 229 121
127 علمائے دین کا منصب استقامت اور حقیقت پسندی کا جامع 230 1
128 علماء امت کی شان 231 127
129 امت مسلمہ کا فرض 233 127
130 ملک کو تباہی سے بچانا ہماری ذمہ داری ہے 235 127
131 بے مثال استاد ...... بے مثال شاگرد 238 1
132 استاد اور شاگرد کا تعلق 238 131
133 خوش نصیب طالب علم 239 131
134 ہر چیز تقدیر الہی کے مطابق ہوتی ہے 241 131
135 شیخ خلیل عرب سے ہمارا تعلق 241 131
136 حضرات جامعات و کالج کی سب سے بڑی کوتاہی 243 131
137 دنیا کی تین بڑی جامعات 243 131
138 استاد اور طالب علم کے درمیان ربط 245 131
139 استاد ایسا ہو جو اپنا ذوق طالب علم میں منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو 248 131
140 قرآنی مطالعہ اور اس کے آداب 250 1
141 قرآن مجید ہر موقع پر مشکل کشائی اور دست گیری کرتا ہے 250 140
142 قرآن مجید کی حکمت دعوت 251 140
143 دل کا دروازہ کبھی کبھی کھلتا ہے 252 140
144 مطالعہ قرآن مجید سے علمی زندگی کا آغاز 252 140
145 قرآن مجید کا مزاج صدیقی ہے 253 140
146 مولانا سید سلیمان ندوی اور علوم قرآن 254 140
147 اجتباء خاص ، ہدایت عام 255 140
148 قرآن مجید پڑھ کر انسان مشرک نہیں ہو سکتا 256 140
149 عقل جج نہیں بلکہ وکیل ہے 256 140
150 ہدایت کےلئے قرآن آسان ہے 257 140
151 افادہ اللہ کی طرف سے 258 140
152 میری ذاتی کتاب 259 140
153 عالم اسلام میں اعلی تعلیم کا مقصد و منہج 262 1
154 علم ایک صداقت ہے 262 153
155 تعلیم کا اصل مقصد 263 153
156 خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی 265 153
157 اسلامی ملک کا معاملہ زیادہ اہم ہے 266 153
158 کسی اسلامی ملک کی جامعہ کا اولین فریضہ 267 153
159 قلب اور دماغ دونوں کا اطمینان ضروری ہے 267 153
160 علم کی قسمت قلم سے وابستہ 268 153
161 یہ دین علم سے الگ نہیں ہو سکتا 270 153
162 سب کا خلاصہ ، علم الانسان مالم یعلم 271 153
163 سیرت سازی 273 153
164 مقصود ہنر سوز حیات ابدی ہے 274 153
165 زرخیز زمین مردم خیز خطہ 278 1
166 ملک کی عظمت کا حقیقی معیار 278 165
167 یہاں آکر خوشی حاصل ہوئی 279 165
168 اپنی بہترین صلاحیت اس ملک پر صرف کریں 279 165
169 نظریات ، فلسفوں اور علمی تحقیقات و مسلمات کا غلبہ جاری ہے 280 165
170 علم کسی منز پر رکتا نہیں 281 165
171 کاش یہ کام اسلامی ملکوں میں ہوتا 282 165
172 آپ نوبل پرائز حاصل کریں 282 165
173 مسلم اقوام کے دل کی زرخیز زمین 283 165
174 زرخیر زمین میں مردم خیز خطہ 284 165
175 محبت مجھے ان جوانوں سے ہے ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند 286 1
176 محبت مجھے ان جوانوں سے ہے 286 175
177 صراط مستقیم پل صراط ہے 286 175
178 اگر آسانیاں ہوں زندگی دشوار ہو جائے 287 175
179 آپ کا رب آپ سے مخاطب ہے 287 175
180 مسئلہ ربوبیت کا تھا 288 175
181 نوجوانوں کا جذبئہ عمل 289 175
182 ہم نے ان کے دلوں کو تھام لیا 290 175
183 وادئ گلزار ، وادئ پر خار 290 175
184 تین باتیں 292 175
185 مسلح مادیت کا مقابلہ 293 175
186 اسلام کے ہاتھ میں رہنمائی 294 175
187 اپنی فکر کیجئے 294 175
188 منفی حصہ مثبت حصہ سے بڑھنے نہ پائے 295 175
189 اپنا مطالعہ وسیع کیجئے 295 175
190 میرے دل میں آپ کےلئے جگہ ہے 296 175
191 اخلاص ، جذبہ قربانی اور جوہر ذاتی 298 175
192 فراغت کا غلط تخیل 299 175
193 اخلاص 299 175
194 جذبہ قربانی 300 175
195 جوہر ذاتی 300 175
196 آخری بات 301 175
197 علماء اور تعلیم یافتہ طبقہ کی ذمہ داریاں 302 1
199 مسلم حکومتوں میں علماء کا کارنامہ 303 197
200 مسلمانوں کے فاتح اسلام کے مفتوح 303 197
201 یہ دین جہالت سے نہیں بلکہ علم سے پیدا ہوا ہے 304 197
202 عیسائیت مستقل شریعت نہیں رکھتی تھی 305 197
203 اسلام اور علم کا چولی دامن کا ساتھ ہے 306 197
204 اسلام زمانہ کا رفیق ہی نہیں بلکہ راہنما ہے 306 197
205 اسلام کو ہر مفاد پر ترجیح دیجئے 307 197
206 ایثار و قربانی 309 197
207 اسلام اور علم کا دائمی رشتہ 312 1
208 اسلام اور علمی کا رابطہ 312 207
209 پہلی وحی میں علم و قلم کا تذکرہ 313 207
210 تعلیم و تعلم کی ضرورت اور اس کا انتظام 314 207
211 حفاظت قرآن کا مفہوم 314 207
212 فضلائے مدارس کا فرض 315 207
213 عوام کی ذمہ داری 316 207
214 مدارس دینیہ کے قیام و بقاء کے شرائط 318 207
215 انسانی سعی و کوشش کے آثار ومظاہر 318 207
216 مردم خیز شہر اور قصبے 319 207
217 مالوہ کی قدیم تاریخ 319 207
219 اجتماعی کا م کی شرطیں 322 207
220 عمارت کے تین پتھر 322 207
221 مسلمانوں میں تعاون کی کمی 323 207
222 پہلے دل جوڑنا پھر اینٹیں 323 207
223 فتح و غلبہ کے دو الہی نظام 326 1
224 دو الہی نظام 326 223
225 منصفانہ قانون ، میزان عدل 326 223
227 دوسرا نظام 327 223
228 طبعی نظام کی شکست 328 223
229 انبیاء کی بے سرو سامانی اور بے اسبابی 329 223
230 غیبی تائید اور اسباب 331 223
231 کامیابی کارمز 331 223
232 انبیاء کرام عقل سلیم کا اعلی نمونہ 332 223
233 فرعون اور حضرت موسی کی کشمکش 332 223
234 مشعل راہ 334 223
235 تاریخ ساز واقعہ 334 223
236 دعاء کا پاسنگ 335 223
237 فیصلہ تیرا تیرے ہاتھوں میں ہے ، دل یا شکم 336 223
238 بحروبر پر حکمرانی 336 223
239 مومنانہ فراست 337 223
240 ایمان و عقیدہ کا نظام 338 223
241 موجودہ عربوں کی دونوں نظاموں سے بغاوت 338 223
242 نسل و نسب 339 223
243 5 جون کی جنگ 339 223
244 جنگ کے زمانہ میں مصر کی اخلاقی و دینی حالت 340 223
245 ایک غیر عرب بادشاہ کا عمل 341 223
246 شکست تعجب خیز نہیں 341 223
247 یمن کی داستان غم 342 223
248 نغمہ ہندی ہے تو کیا ، لے تو حجازی ہے مری 343 223
249 عرب قومیت کے علم برداروں نے کیا دیا 344 223
250 عرب قومیت میں غیر عربوں کےلئے کوئی کشش نہیں 345 223
251 قومیت عربیہ اور عالم انسانیت 345 223
252 دنیا تمہاری منتظر ہے 346 223
253 اجتہاد اور فقہی مذاہب کا ارتقاء 347 1
254 اسلام کی دائمی حیثیت 347 253
255 امت مسلمہ ، شریعت اسلامیہ ، اور انسانی زندگی 348 253
256 دوسری اور تیسری صدی ہجری میں اجہا و اور مجتہدین 348 253
257 امت اسلامیہ کی زندگی میں اجتہاد کی فضیلت 350 253
258 چوتھی صدی ہجری سے پہلے لوگوں کی حالت 353 253
259 متبع رسول کی اجتہادی فکر 355 253
260 مذاہب اربعہ کی خصوصیات 356 253
261 اجتہاد کی ضرورت ، جدید نسل کی کوتاہی 357 253
262 بعض علاقوں اور ادوار میں اجتہاد کے معطل ہونے کے اسباب 358 253
263 اجتہاد کی حدود 359 253
264 دین ہی زندگی کا محافظ ہے 360 253
265 مغربی تعلیم اور اس کے تباہ کن اثرات 362 1
266 ایک اہم مسئلہ 362 265
267 انسانی معاشرے کا مزاج 362 265
268 معاشرہ میں کمزوری 364 265
269 مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کا پیغام فیصل ایوارڈ کمیٹی کے نام 374 1
270 مرد وہ ہیں جو زمانہ کو بدل دیتے ہیں 377 1
271 فقہ و قضا کی صلاحیت میں علماء گجرات کا امتیاز و اختصاص 385 1
272 عالم اسلام میں احساس کہتری کا مرض اور اس کے اثرات و نتائج 399 1
273 علم کا بھی ایک قانون ہے 409 1
274 صحیح راہ کی ضرورت 409 273
275 حروف تہجی کی اہمیت 410 273
276 یورپ میں استاد و شاگرد 411 273
277 علم دین کا امتیاز 412 273
278 علم کے آداب 413 273
279 قحط الرجال کا دور 414 273
280 اصل مسئلہ ترجیح کا ہے 416 1
281 اول سلام 416 280
282 موقعہ سے فائدہ اٹھائیے 416 280
283 ہاتھی یا علم حدیث 418 280
284 ترجیح کی بات 419 280
285 شعائر اللہ کا احترام 420 280
286 بے حرمتی کا انجام 421 280
287 ختم شد 422 1
Flag Counter