Deobandi Books

خطبات علی میاں جلد 1

1 - 401
فہرست
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 انتساب 18 1
8 تعلیم و تعلم 19 1
9 ابتدائیہ 20 1
10 عرض مرتب 22 1
11 صاحب خطبات کی مختصر سوانح حیات 30 1
12 ولادت 30 11
13 والدین 30 11
14 ابتدائی تعلیم 31 11
15 عربی تعلیم 31 11
16 علم تفسیر 31 11
17 علوم شرقیہ 32 11
18 علم حدیث 32 11
19 علم فقہ 32 11
20 علم تجوید 32 11
21 نکاح 33 11
22 فلسفہ 33 11
23 سلوک و طریقت 33 11
24 انگریزی تعلیم 33 11
25 حلیہ و لباس 34 11
26 رنج اور خوشی 34 11
27 غم کا لمحہ 34 11
28 پسندیدگی 35 11
29 معمولات 35 11
30 ظرافت 36 11
31 علمی ودعوتی زندگی 36 11
32 اعزازات ،مناصب، تعلیمی اداروں اور تعلیمی مراکز کی رکنیت 37 11
33 تعلیمی اداروں اور تعلیمی مراکز کی رکنیت 40 11
34 اسفار 41 11
35 طالبان علوم نبوت کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں 44 1
36 مدرسہ کیا ہے 45 35
37 مدرسہ کی ذمہ داری اور گراں باری 45 35
38 طلبہ و فضلائے مدارس کی ذمہ داریاں 47 35
39 طلباء و فضلاء کا امتیاز 48 35
40 کیفیات باطنی 49 35
41 مدارس کا باطنی انحطاط 50 35
42 انقلاب انگیز شخصیتیں 50 35
43 مدارس کی افسردہ فضا 51 35
44 دنیاکا امام تقلید و پیروی کے مقام پر 52 35
45 احساس کمتری کیوں 53 35
46 خود شناسی و خود داری 53 35
47 زندگی کی آبر و خودداروں کے دم سے قائم ہے 55 35
48 یہ راستہ معاشی حوصلہ مندیوں کا نہیں 57 35
49 زمانہ کی بے بضاعتی و تشنہ لبی 58 35
50 اصل متاع علوم انبیاء 59 35
51 علوم اسلامیہ کا زندگی سے ربط و تعلق اور اس کےلئے ہمارے اسلاف کی کوششیں 60 35
52 زندگی کی رفاقت اور زمانہ کے تقاضوں کی تکمیل 65 35
53 نصاب تعلیم کے تغیرات 66 35
54 دین کی نمائندگی کےلئے متنوع صلاحیتوں کی ضرورت 66 35
55 نئی تحریکوں سے گہری اور ناقدانہ واقفیت کی ضرورت 67 35
56 نئے مطالعہ کی مشکلات و ذمہ داریاں 67 35
57 ملک کی زبان و ادب سے ربط و تعلق 68 35
58 عربی زبان پر قدرت 71 35
59 عقائد صحیحہ کی حفاظت 72 35
60 نئے دور کے فتنے 74 35
61 دور جدید کی ذمہ داریاں 75 35
62 ایک آزاد ملک میں علماء کی ذمہ داری اور ان کی مطلوبہ صفات 76 1
63 علماء اپنا احتساب کریں 79 62
64 چند خطروں کی نشاندہی 80 62
65 عوام الناس کے ساتھ علماء کا ربط 83 62
66 علماء کی زندگی ممتاز ہو 84 62
67 ایک واقعہ 84 62
68 تعصبات سے گریز کریں 87 62
69 یہ دین زندہ ہے اور زندوں سے قائم ہے 89 1
70 دین کو زندہ اشخاص کی ضرورت ہے 89 69
71 فیض مردوں سے بھی حاصل ہو سکتا ہے مگر رہنمائی زندوں ہی سے حاصل ہوتی ہے 90 69
72 دین تازہ ہوتا رہے گا 91 69
73 پاکستان کی سب سے بڑی ضرورت 93 69
74 ہر شہر میں مبتحر آدمی ہونے چاہیئں 95 69
75 خلا پر کرنے کےلئے جانفشانیوں کی ضرورت ہے 96 69
76 دین و علم کا دائمی رشتہ 100 1
77 اسلام اور علم کا رابطہ 100 76
78 پہلی وحی میں علم وقلم کا تذکرہ 101 76
79 تعلیم و تعلم کی ضرورت اور اس کا مقام 102 76
80 حفاظت قرآن کا مفہوم 103 76
81 فضلائے مدارس کا فرض 104 76
82 عوام کی ذمہ داری 105 76
83 سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کےلئے دینی تعلیم کا انتظام 106 76
84 دعوت ایمان اور پیام انسانیت 109 1
85 دعوت کی خاصیت 109 84
86 صفات میں تغیر پیدا کیجئے 110 84
87 داعی کے سامنے کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہتی 112 84
88 ہندوستان میں ہمیں کس طرح رہنا ہے 115 84
89 طفلانہ ذہنیت 117 84
90 دعوت کا کام ہی امت مسلمہ کی اصل قدرو قیمت ہے 119 1
91 مدارس و مکاتب سانس کا حکم رکھتے ہیں 127 1
92 ان بزرگان دین نے ملت کو کیا دیا 131 91
93 معاملہ جہنم سے بچانے کا ہے 132 91
94 مدارس دینیہ کی ضرورت اور علوم دینیہ میں اخلاص و اختصاص کی اہمیت 135 1
95 آپ کسی ایک فن میں امتیاز پیدا کریں 137 94
96 اخلاص و اختصاص کی اہمیت 138 94
97 مکاتب و مدارس کی ضرورت 144 94
98 دین کی قدر کریں 145 94
99 مدارس دینیہ کے وجود کو غنیمت جانیں 146 94
100 علماء ربانی ان کا منصب اور ان کے کام کی نوعیت 148 1
101 علماء انبیاء کے جانشیں ہیں 148 100
102 شرک کیا ہے 149 100
103 جاہلیت کی علامت 150 100
104 بدعت کیا ہے 160 100
105 علم کا مقام اور اہل علم کی ذمہ داریاں 170 1
106 علم کی قسمت قلم سے وابسطہ ہے 171 105
107 علم کی ابتداء اسم رب سے ہونی چاہئے 173 105
108 علوم دینیہ کے طلبہ و فضلاء کی کامیابی کی تین لازوال شرطیں 181 1
109 حضرت مفتی محمد شفیع صاحب اور پاکستان کے علمائے کبارکی یاد 181 108
110 انقلاب زمانہ کا شکوہ 182 108
111 سنن الہیہ ناقابل تبدیل ہیں 184 108
112 نافعیت کا احترام و اعتراف 185 108
113 نافع کی تلاش و طلب 186 108
114 نافعیت کی قوت تسخیر 187 108
115 استغناء و بے غرضی کی طاقت و تاثیر 189 108
116 کسب کمال کن کہ عزیز جہاں شوی 190 108
117 جو علم خدا کے نام کے بغیر ہو وہ انسانیت کی تباہی کا سبب بنے گا 192 1
118 آپ کو پہلا پیغام الہی 192 117
119 ہمارا خالق ہم سے کیا چاہتا ہے 194 117
120 ہمارا اور آپ کا بنیادی کام 197 117
121 انسانیت کے زوال کا سبب علم سے اللہ کے نام کا جدا ہونا 198 1
122 موجودہ دور کے بے چین ذھنوں کو مطمئن کرنا علماء کی سب سے بڑی ذمہ داری 205 1
123 دل بدل جائیں گے تعلیم بدل جانے سے 215 1
124 صنعتی اور سائنسی علوم کی تعلیمی افادیت و اہمیت 225 1
125 قرآن مجید میں صنعت کا ذکر 225 124
126 اکوڑہ خٹک میں حضرت سید احمد شہید کے جہاد اور شہدا کا خون دارالعلوم حقانیہ کی شکل میں رنگ لایا 233 124
127 عبادت کی مشقت 233 124
128 اسلام ہند میں 234 124
129 جہاد کی تین شرطیں 236 124
130 خون شہیداں ضائع نہیں ہوتا 238 124
131 دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی ضرورت 239 124
132 عہد حاضر کا چیلنج اور امت محمدیہ کے فرائض 243 1
134 عصر جدید کا چیلنج 244 132
135 مشرقی اور مغربی کیمپ کا واحد نقطہ نظر 245 132
136 سب سے بڑا چیلنج مادیت 246 132
137 وہ حقائق جو مادیت پر ضرب کاری لگاتے ہیں 247 132
138 بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے 248 132
139 خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا 248 132
140 جگہ دل لگانے کی دنیا نہیں ہے 249 132
141 مادیت کے راکب یا مرکب 250 132
142 قناعت کا جوہر 252 132
143 حکمت سے مراد اخلاق 254 132
144 تزکیہ کے بغیر تعلیم کتاب و حکمت ناقص 255 132
145 چند بوریہ نشینوں کی ضرورت 256 132
146 اس خلا کو کوئی چیز پر نہیں کر سکتی 257 132
147 زبر دست چیلنج اور دور رس نتائج کے حامل خطرات 259 1
148 تاریخی خطرات 260 147
149 عصر حاضر کا جدید چیلنج اور اہل مدارس کی ذمہ داریاں 264 1
150 ملت اسلامیہ کے علماء حق کا کارنامہ 265 149
151 علماء حق کے کارنامے 266 149
152 مولانا رحمت اللہ کیرانوی کا کارنامہ 267 149
153 یہودی پلاننگ 269 149
154 عربی زبان پر عبور حاصل کرنے کی اشد ضرورت 271 149
155 دوسرا کارنامہ 272 149
156 عالم اسلام کا سب سے اہم مسئلہ 274 1
157 پشت پناہ طاقت 279 156
158 ملت کا تحفظ ، تحریک نفاذ شریعت اور غلبہ اسلام 283 1
160 زمانہ جس زبان کو سمجھتا ہے وہ نفع اور زندگی کے استحقاق کی زبان ہے 299 1
161 میرا قدیم اور عمیق تعلق 300 160
162 کہنے کی باتیں تو بہت ہیں 301 160
163 دوفریق 301 160
164 زمانہ تیز ی کے ساتھ بدل رہا ہے 302 160
165 مذہب کوئی عجائب خانہ اور میوزیم نہیں 302 160
166 یہ پوزیشن کوئی زندہ اور صاحب دعوت قوم قبول نہیں کر سکتی 303 160
167 عربی مدارس آثار قدیمہ کے طور پر 304 160
168 محض قدامت اور تاریخ کے سہارہ پر کوئی 306 160
169 ادارہ زندہ نہیں رہ سکتا 306 160
170 بقا ء انفع کا بے لاگ قانون 306 160
171 زمانہ جس زبان کو سمجھتا ہے وہ نفع اور زندگی کے استحقاق کی زبان ہے 307 160
172 آپ ایک اہم محاذ پر تعینات ہیں 309 160
173 حضرت مولانا محمد علی مونگیری کی فراست و بصیرت 310 160
174 ندوۃ العلماء کی تحریک دینی بصیرت کا نقطہ عروج ہے 310 160
175 کرنے کے دو کام 311 160
176 طب یونانی کو اس لئے زوال ہو ا کہ باکمال لوگ ختم ہو گئے 312 160
177 مدارس کا بھی یہی حال ہے 314 160
178 اصل مسئلہ محنت کا ہے 315 160
179 اصل بات 316 160
180 دینی صلاحیت پیدا کیجئے 317 160
181 خارج کے دو کام 318 160
182 میری درخواست 321 160
183 رحم کی اپیل پر کوئی قوم زندہ نہیں رہ سکتی 321 160
184 زبان و ادب کی اہمیت اور اس کی ضرورت 323 1
185 اپنے کو نیلام کی منڈی میں نہ پیش کیجئے 337 1
186 نشان منزل 351 1
187 مخلوق کے ساتھ انبیاء کی غیر معمولی شفقت 352 186
188 دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت 360 186
189 پیغمبروں کی میراث 364 186
190 نفسی نفسی کا کارو بار چھوڑیے 367 186
191 ہلاکت کا سامان 368 186
192 فسادات کا اصل علاج 370 186
193 شان رنگ و بو کو توڑ کر ملت میں گم ہو جا 372 186
194 خدا کی نصرت کا استحقاق پیدا کریں 373 186
195 زخمی دلوں پر مرہم رکھیے 374 186
196 حکمراں ہے اک وہی باقی بتان آذری 375 186
197 جان و مال کی قربانی سے ملت کی حفاظت 376 186
198 زمانہ کی نبض کو پہچانئیے 377 186
199 عزت کے ساتھ جینے کا راستہ کیا ہے 378 186
200 پیام راہ 381 1
201 علم کا بھی ایک قانون ہے 381 200
202 صحیح راہ کی ضرورت 381 200
203 یورپ میں استاد و شاگرد 383 200
204 علم دین کا امتیاز 384 200
205 علم کے آداب 385 200
206 قحط الرجال کا دور 387 200
207 نعمت اسلام کی قدر اور اس پر شکر 388 1
208 محبت اور سچی روحانیت کی فتح 394 1
209 ختم شد 401 1
210 شاہ ولی اللہ کا مسلک ومزاج 127 91
Flag Counter