Deobandi Books

خطبات حکیم الامت رحمہ اللہ جلد 29

1 - 425
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 الرجل الی الخلیل 18 1
8 تکوینیات کے ذکر کا مقصود 19 7
9 آسمان اور زمین کی تخلیق کا مقصد 21 8
10 دور حاضر کے طلباء 23 8
11 نور ولایت کی بے قدری 24 8
12 ولایت کی دو قسمیں 24 8
13 علم کا خاصہ 25 8
14 جیل میں اہل کمال کا حال 26 8
15 شان رسول اکرم ﷺ 27 8
16 حسن محبوب دو عالم ﷺ 28 8
17 طلباء کو نصیحت 28 8
18 لباس معیار لیاقت نہیں 30 8
19 آج کل قوم کی حالت 32 8
20 اللہ تعالی کے عاشق صادق بننے کی ضرورت 33 8
21 ایک عاشق مجازی کی حکایت 34 8
22 راضی بہ رضا الہی رہنے کی ضرورت 34 8
23 کمال عبدیت انسان میں نمایاں ہے 35 8
24 اخفاء عبادت میں ریا 36 8
25 خود کو مٹانے کی کوشش کرو 37 8
26 فنا بغرض شہرت کبر ہے 38 8
27 تکوین مقصود قرآن نہیں 38 8
28 چند معقولی حضرات کی حکایات 39 8
29 معقولیوں کا وہم 41 8
30 جنم روگ 43 8
31 کلابی تقوی 43 8
32 ہم ہر وقت سفر آخرت میں ہیں 44 7
33 حضور اکرم ﷺ کا حال 44 32
34 قرآن کا محاورہ 45 32
35 خاصہ بشریہ 46 32
36 اطمینان بالدنیا بڑا مرض ہے 47 32
37 منتہائے سفر 48 32
38 علامات سفر 49 32
39 لوازم سفر 49 32
40 سلوک عمل بالشریعت کا نام ہے 50 32
41 اسباب سفر 51 32
42 مقامات و منازل سلوک 53 32
43 غلطی کا منشاء 55 32
44 عارف کو فنائے تام حاصل ہو جاتا ہے 56 32
45 تحدث بالنعمت 58 32
46 جذب کی حقیقت 60 32
47 چشتیہ اور نقشبندیہ کا فرق 60 32
48 عشق کی شان 62 32
49 صاحب تمکین اور صاحب تلوین 63 32
50 کاملین کی مثال 64 32
51 جذب و سلوک 65 32
52 محبت حق سبحانہ و تعالی کا طریقہ 67 32
53 مطالعہ دینی کتب 68 32
54 کتب علوم مکاشفہ و اسرار کے مطالعہ کا حکم 69 32
55 تارک دنیا ہونا بڑا مشکل ہے 70 32
56 ایک صاحب تلوین درویش کی حکایت 71 32
57 احوال وجدی 71 32
58 رحمت حق 72 7
59 اجتہاد ملائکہ 72 58
60 خلاصہ بیان 73 58
61 وجود کفر میں حکمت 75 58
62 اسماء الہیہ کی قسمیں 75 58
63 سبیل السعید 76 58
64 تمام دین کا خلاصہ 77 58
65 ابتلاء میں حکمت 79 58
66 کاملین کیلئے احکام الہیہ امور طبعیہ بن جاتے ہیں 79 58
67 مبتدی کو احکام میں ثالثی 81 58
68 بعض واعظین کی غلطی 81 58
69 محبت کا اثر 82 58
70 محبت کا اثر 82 58
71 ایک سبق آموز حکایت 84 58
72 الفاظ میں بڑا اثر ہے 85 58
73 نسبت و اضافت کا اثر 86 58
74 بعض سنیاسیوں کے ذکر و شغل کا سبب 87 58
75 تمنائے موھوب سے ممانعت 88 58
76 ہمارے جذبات کی رعایت 88 58
77 تمام سلوک کا خلاصہ 89 58
78 اضافت متعددہ کی شان 90 58
79 اتباع علماء کی ضرورت 91 58
80 آج کل کے حضرات مدعی اجتہاد کے احوال 92 58
81 اجتہاد امر ذوقی ہے 92 58
82 عمل بالحدیث کا مفہوم 93 58
83 مدعیان عامل بالحدیث کو دو نصیحتیں 94 58
84 ایک عامی کا عجیب استدلال 94 58
85 علماء کو احکام شریعت کے دلائل و حکم بیان نہ کرنے کی ضرورت 96 7
86 بڑا بننا سخت خطرہ کی بات ہے 97 85
87 حضرت شاہ عبدالعزیز کا ذوق 98 85
88 مجتہدین کا وجود رحمت خداوندی ہے 98 85
89 خلاصہ وعظ 99 85
90 اسباب الفضائل 100 85
91 فضائل دینیہ سے متعلق اغلاط العوام 101 85
92 دنیا کی ضرورت بدیہی ہے 102 85
93 حضرات انبیاء کی بعثت کی غرض 103 85
94 دنیا کی ترغیب علماء کے ذمہ نہیں 103 85
95 علماء کی اصل ذمہ داری 104 85
96 معاصی کی تاویل امر قبیح ہے 106 85
97 عوام کا ایک بے جا مطالبہ 107 85
98 ادلہ اربعہ 107 85
99 جملہ معاصی میں سخت کلفت ہے 108 85
100 طاعت میں عجیب حلاوت ہے 109 85
101 فضائل دینیہ کے طریق تحصیل میں غلطی 110 85
102 اصلاح کیلئے صرف تمناء اور دعا کافی نہیں 110 85
103 حکایت حضرت مولانا محمد منیر صاحب نانوتویؒ 112 85
104 حصول فضائل دینیہ کیلئے محض وظائف کافی نہیں 113 85
105 شیخ محقق کا طریقہ علاج 115 85
106 ایک مبتلائے عشق مجازی کا علاج 116 85
107 ذکرو شغل کے قیود قربات مقصود نہیں 117 85
108 ثمرات صرف آخرت کے لیے موعود ہیں 118 85
109 حق سبحانہ و تعالی کے ہر امر میں حکمت ہے 118 85
110 ذکر و طاعت کا نقد ثمرہ 119 85
111 قطبیت کے طالب 119 85
112 شان نزول 120 85
113 فضائل شرعیہ کے لیے اعمال شرعیہ موضوع ہیں 121 85
114 امور تکوینیہ میں دعا جائز ہے 122 7
115 تعدد کثرت ازواج رسول کریم میں حکمت 123 114
116 عمل کا موقوف علیہ طلب صادق ہے 124 114
117 ہمارے اعمال کی مثال 126 114
118 تقرب خداوندی 127 114
119 ہماری دعا کی کیفیت 128 114
120 تمام شبہات کا ازالہ 129 114
121 اکتساب فضائل کا طریق 129 114
122 وجوب عمل علم پر موقوف نہیں 131 114
123 دستور العمل برائے عمل 132 114
124 مستحق فضائل 133 114
125 الباطن 134 114
126 ایک ضروری مضمون 135 114
127 انبیاء علیہم السلام کی تعلیم سہل ہونے کی وجہ 135 114
128 اہل دنیا کا حال 136 114
129 تصنع بھی عجیب مرض ہے 137 114
130 علوم محمودہ اور مذمومہ کی مثال 138 114
131 حکماء اور انبیاء علیہ السلام کی تعلیم میں فرق 139 114
132 علوم حکماء اور علوم شرعیہ کا فرق 140 114
133 دقیق علوم و فنون کا مقصود 141 114
134 شفقت انبیاء علیہم السلام 141 114
135 کلام الہی کی نئی بات 142 114
136 کلام اللہ میں مبالغہ نہیں 143 114
137 بعض شفیق مصنفین 144 114
138 اظہار لیاقت سے دوسرے کو فائدہ نہیں پہنچتا 145 114
139 شفقت کا مقتضا 145 114
140 حق سبحانہ و تعالی کی شان کریمی 146 7
141 علماء ربانی کی شان 147 140
142 مضامین کے مفید ہونے کی عجیب مثال 147 140
143 مفید چیز میں رنگینی نہیں ہوتی 148 140
144 الفاظ حدیث کے لغوی معنی 149 140
145 نسخہ کیمیا 150 140
146 کمال کی قدر و منزلت 151 140
147 کمال کی بات 152 140
148 بے قیمت مفید شے 152 140
149 بیش قیمت بے کار شے 153 140
150 ایک خطرناک روحانی مرض 154 140
151 طالبان دین کا تمسخر 154 140
152 بزرگوں کا مذاق 156 140
153 فضول کام 157 140
154 حضرات صحابہ کو تسلی 157 140
155 کلمات ترحم 158 140
156 حضرات انبیاء علیہم السلام کا طریقہ 160 140
157 تمام امراض کی جڑ 160 140
158 ضرورت اصلاح باطن 161 140
159 اجزائے دین 161 140
160 اجزائے دین اور ہماری کوتاہی 162 140
161 صرف اصلاح ظاہر کافی نہیں 163 140
162 تاویل کا مرض 165 140
163 ضرورت اصلاح 166 140
164 امراض قلب 167 140
165 تعلق مع اللہ قائم کرنے کی ضرورت 167 140
166 دل کو فارغ رکھنے کی ضرورت 168 140
167 خیال محض فضول چیز ہے 169 140
168 خیال پر ایک معقولی کی حکایت 169 140
169 خیال کی حقیقت 170 7
170 قلب کو خیالات سے پاک رکھنے کی ضرورت 171 169
171 امر حیرت 172 169
172 دل کی اصل غذا 173 169
173 اصلاح باطن کی ضرورت 174 169
174 نرا خیال کافی نہیں 176 169
175 خیال خود مقصود بالذات نہیں 177 169
176 یاد اور خیال میں فرق 178 169
177 غفلت کا علاج 178 169
178 غفلت کے درجات 181 169
179 دل سے مانع خیالات نکالنے کا عمدہ علاج 183 169
180 دل سے خیالات مٹانے کی عمدہ تدبیر 184 169
181 امر تحریص 185 169
182 حق سبحانہ و تعالی کا غایت کرم 186 169
183 آج کل کی عاشقی 187 169
184 پابندی اعمال میں حکمت 188 169
185 نفس کا ایک دھوکہ 189 169
186 ریاء کا انجام بد 189 169
187 پرسکون زندگی 190 169
188 ذاکرین کے ایک مغالطہ کا جواب 191 169
189 بشاشت کی دو قسمیں 192 169
190 وسوسہ ریاء 192 169
191 مسلمان کے لیے ہر حالت خیر ہے 193 169
192 وسوسہ ریاء ریاء نہیں 193 169
193 اضاعت وقت سے بچنے کا طریقہ 195 169
194 شیخ کامل کی ضرورت 195 169
195 خلاصہ بیان 198 169
196 قلب کا اصل مرض 198 169
197 دعا کا مفہوم 199 7
198 دعا عبادت کا مغز ہے 200 197
199 غفلت کی مذمت 201 197
200 دل کو خیالات سے خالی کرنا آسان کام نہیں 202 197
201 ہر وقت ذکراللہ کی ضرورت 204 197
202 وضو اور ذکر باہم مشابہت 205 197
203 ضرورت مشق ذکر 206 197
204 ضرورت ہر وقت ذکر کی 207 197
205 انسان بندہ بننے کیلئے ہے 208 197
206 عبودیت عجیب چیز ہے 208 197
207 ہر وقت عبادت کی ضرورت 209 197
208 عبادت اور ذکر دائمی مطلوب ہیں 209 197
209 خلاصہ وعظ 210 197
210 خلاصہ 211 197
211 التوجہ 212 197
212 انابت الی اللہ کا وجوب 213 197
213 طالبین کی قسمیں 215 197
214 طاغوت کا مفہوم 215 197
215 شیطان کی عبادت کا مفہوم 216 197
216 توجہ کی حقیقت 217 197
217 دوام توجہ 217 197
218 نماز اور حضور قلب 218 197
219 نماز کے درجات 219 197
220 انابت کے درجات 220 197
221 کسوف اور خسوف کا سبب 222 197
222 غفلت کا ادنی درجہ 223 197
223 حضور قلب کا مفہوم 224 197
224 حضور قلب کی عجیب مثال 224 197
225 خلاف رضائے الہی کام نہ کرنے کے عزم صحیح کی ضرورت 225 197
226 شان نزول 226 197
227 ترک تعلقات کے لیے ایک ضروری شرط 227 197
228 مستحب اور واجب میں فرق 227 7
229 سفر آخرت کا الارم 229 228
230 معین ذکر 230 228
231 لذت کی ایک عجیب حکایت 230 228
232 جدکلہ 232 228
233 باکمال شخص 232 228
234 مفہوم عبدیت 233 228
235 خلاصہ وعظ 234 228
236 ثمرہ انابت 234 228
237 بشری کا مفہوم 235 228
238 حضرات اہل اللہ پریشان کیوں نہیں ہوتے 236 228
239 اہل اللہ کا مختلف مذاق 237 228
240 حکایت حضرت بہلول دانا 238 228
241 حکایت حضرت سلطان الاولیاء 239 228
242 تحصیل علم واجب ہے 240 228
243 صراط مستقیم پر ہونا بہت بڑی نعمت و بشارت ہے 241 228
244 خواص الخشیۃ 242 228
245 خشیت اعمال صالحہ کی کنجی ہے 243 228
246 اعمال کی دو قسمیں 244 228
247 خوف عقاب 244 228
248 خوف کے مراتب 245 228
249 ایمان تازہ رکھنے کا حکم 246 228
250 خاصیت ایمان 246 228
251 کمال ایمان کی نفی 247 228
252 شفاعت کبری 248 228
253 صورت گناہ 249 228
254 ملامت کی قسمیں 251 7
255 الہام کی مخالفت سے دنیا کا ضرر ہوتا ہے 251 254
256 سید الطائفہ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ادب اور حیا 252 254
257 خوف کا اعتدال 253 254
258 سالکین مستہلکین 254 254
259 تخویف کی دو قسمیں 255 254
260 گناہوں کی نحوست 256 254
261 جمعیت خاطر کی خصوصیت 258 254
262 طاعت میں خاصیت 259 254
263 اہل اللہ کی تمنائے موت کا سبب 260 254
264 حکایت مومن خاں دہلوی 260 254
265 طاعت سے موت و حیات دونوں میں حلاوت ہوتی ہے 261 254
266 حکایت مفتی عنایت احمد صاحب مرحوم 262 254
267 خشیت اور مغفرت میں ربط 263 254
268 ضرورت توبہ 264 254
269 توبہ نہ کرنے کے مختلف بہانے 265 254
270 توبہ کرنے کا ایک فائدہ عاجلہ 265 254
271 توبہ ہر وقت لازم ہے 266 254
272 کم عقلوں کی حکایت 267 254
273 تفسیر آیت متلوہ 268 254
274 تحصیل خشیت کا مختصر دستور العمل 268 254
275 تمنا اور ارادہ میں فرق 269 254
276 اسباب اختیاری ہیں 269 254
277 ادب الطریق 270 254
278 ادب الاعتدال 270 254
279 ادب الترک 270 254
280 سالک کا کام طلب ہے 271 254
281 اجازت اور مشورہ میں فرق 272 254
282 تصرفات دماغی 273 254
283 نقشبندیہ چشتیہ اور سہروردیہ کا خاصہ 274 254
284 ایک شیخ کامل سے وابستہ ہونے کی ضرورت 275 7
285 پریشانی کا بڑا سبب 275 284
286 حضرت حاجی صاحب کا عجیب طریقہ 276 284
287 شیخ اول کو قطع تعلق کی ضرورت اطلاع 277 284
288 طالب اور مطلوب کی باہم احتیاج 280 284
289 ادب الاعتدال 282 284
290 طالب کی جانچ 282 284
291 اللہ تعالی سے اپنا معاملہ صاف رکھنا چاہیے 284 284
292 احناف تفقہ فی الدین رکھتے ہیں 285 284
293 علماء کے متعصب نہ ہونے کی مثال 286 284
294 نرمی اور مداہنت میں فرق 287 284
295 آمین بالجہر سے متعلق حضرت حکیم الامت کا مسلک 288 284
296 نرمی کا اثر 289 284
297 غیر مقلدین میں متقی بہت کم ہیں 289 284
298 تصوف اور فقہ کے معنی 290 284
299 حضرت مولانا شاہ اسماعیل صاحب شہید حنفی تھے 291 284
300 عمل بالحدیث کا مفہوم 292 284
301 اہل حق کو سب و شتم کرنے کا انجام 293 284
302 ادب الترک 294 284
303 حامد او مصلیا 294 284
304 ترک اسباب میں تعجیل مناسب نہیں 294 284
305 ترک تعلقات کی حقیقت 297 284
306 العفتہ 298 284
307 دو شکایات 299 284
308 گناہوں کی دو قسمیں 300 284
309 درحقیقت عالم کون ہے 301 284
310 غیر اللہ سے انتہائی محبت کی شکایت 301 284
311 حق تعالی ہی کے واسطے کی محبت 303 284
312 برادری کی رسومات 303 284
313 غیر اللہ کی محبت انتہائی مذموم ہے 304 284
314 پردہ اہتمام کی ضرورت 306 284
315 فریب نفس 306 284
316 پردہ کی ضرورت و اہمیت 308 284
317 اجنبی مرد و عورت کے جھوٹا کھانے کا حکم 310 284
318 عذاب جان 311 7
319 شریعت میں اعتدال کی تعلیم 312 318
320 حقیقت احسان 314 318
321 حدیث جبرائیل علیہ السلام 315 318
322 حضرت جبرئیل علیہ السلام کی تشریف آوری کا سبب 317 318
323 ممانعت سوالات کے اسباب 317 318
324 احسان کا مفہوم 319 318
325 مسئلہ ترقی دنیا 319 318
326 طوفان بے تمیزی 322 318
327 عبادت کی روح 324 318
328 عبادت کی صورت اور حقیقت 324 318
329 ضرورت عمل 325 318
330 ضرورت احسان 326 318
331 علوم باطنی کی تحصیل کی ضرورت 327 318
332 ساری خرابی کی جڑ 329 318
333 شریعت میں ایسی تنگی نہیں 329 318
334 خشوع کے معنی 331 318
335 خشوع کی حقیقت 331 318
336 صریح ایمان 332 318
337 وساوس شیطان کا علاج 334 318
338 خشوع اور حضور قلب اختیاری ہے 334 318
339 خیالات دفع کرنے کے پیچھے مت پڑو 335 318
340 نماز میں ذکراللہ کی طرف متوجہ ہونے کی صورت 337 318
341 حدیث میں حقیقت احسان کا بیان 338 318
342 خشوع مستحب اور خشوع واجب 340 318
343 خلاصہ وعظ 343 318
344 رجاء الغیوب المعروف صبح امید 344 318
345 خطبہ ماثورہ 345 318
346 مضمون آیت کی اہمیت 345 318
347 آخرت کی کامیابی کی امید کب رکھنی چاہیے 346 7
348 امید کے معنی میں ایک غلطی 347 347
349 امید کے صحیح طریق کی عقلی دلیل 348 347
350 جس درجہ کا مقصود ہو ویسی ہی کوشش ہونی چاہیے 349 347
351 ایک ڈپٹی اور درویش کی حکایت 350 347
352 طفیلی شاعر کی حکایت 352 347
353 بعض دیندار حضرات کی ایک غلطی 353 347
354 لوگ کہتے ہیں کہ شیخ کامل نہیں ملتا 354 347
355 مصنوعی شیوخ کی ڈانٹ ڈپٹ کا انداز 355 347
356 مصنوعی شیخ اور واقعی شیخ کو پہچاننے کا طریقہ 356 347
357 جائز کاموں میں ترتیب بھی ضروری ہے 357 347
358 شیخ کو تلاش کرنے کی شرعی دلیل 358 347
359 شیخ کی تلاش کا آسان طریقہ 359 347
360 خواص کی ایک بیجا شکایت اور اس کا جواب 359 347
361 طالب کے لیے کیفیات کی طلب خطرناک ہے 360 347
362 ایک اور غلطی 362 347
363 آخرت کے لیے کوشش دنیا کی سی نہیں کی جاتی 364 347
364 امید کے صحیح معنی 365 347
365 امید کے معنی میں نفس کا دھوکہ 365 347
366 ایک طالب علم کی بوالہوسی کا قصہ 365 347
367 زیادہ تدبیر سے آدمی کوتدبیر پر بھروسہ ہو جاتا ہے 367 347
368 کسی فعل پر نتیجہ مترتب ہونے سے اس فعل کی نسبت اپنی طرف کرنا صحیح نہیں 367 347
369 ارادہ کے بعد کسی چیز کا ذہن میں آ جانا اختیاری نہیں 369 347
370 کھیت کا تیار ہونا یا پانی کا برسنا ہمارے اختیار میں نہیں 369 347
371 اعمال کے غیر اختیاری ہونے کی مثال 371 347
372 اعمال اور نتیجہ کی مثال 372 347
373 امید کے معنی میں غلطی 372 347
374 اجر آخرت کا مدار محض عمل پر نہیں 373 347
375 عمل پر اجر آخرت مترتب نہ ہونے کی وضاحت 374 7
376 امید کی صحیح حقیقت 374 375
377 نوافل کی فضیلت اور ترغیب 375 375
378 اہل علم کی نفل کے بارے میں غلطی 376 375
379 کثرت نوافل علامت محبت ہے 376 375
380 نوافل میں سب سے افضل تلاوت قرآن ہے 377 375
381 حفاظ اور قراء کی فضیلت 377 375
382 تلاوت قرآن حق تعالی سے ہم کلامی ہے 378 375
383 اٹک اٹک کر پڑھنے میں دوگنے ثواب کا وعدہ ہے 378 375
384 اس کا جواب کہ بچوں کو طوطے کی طرح قرآن رٹوانے سے کیا فائدہ 379 375
385 اہل درد کے لیے دوسرا جواب 380 375
386 ایک اہلکار نمازی کا قصہ 381 375
387 سودا شاعر اور ان کی بیوی کا قصہ 382 375
388 تلاوت قرآن کا ثواب 383 375
389 دنیا کا سکہ اموال ہیں اور آخرت کا سکہ اعمال 384 375
390 بعض لوگ قرآن کی تعلیم بالکل اڑانا چاہتے ہیں 385 375
391 غلط ترجمے پڑھنا بڑا گناہ ہے 388 375
392 علم دین کوئی کھیل نہیں ہے 388 375
393 اس کا جواب کہ سود کیوں حرام ہے 389 375
394 ایک شخص نے ربوا کو ربودن سے مشتق کیا 389 375
395 ایک شخص کی صدقہ فطر میں ترمیم کی رائے 390 375
396 دین کا محافظ اللہ تعالی ہے 390 375
397 مولوی کس کو کہتے ہیں 391 375
398 ترجمہ پڑھنے سے بے ترجمہ قرآن پڑھنا اچھا ہے 391 375
399 علم دین کے لیے سب سے نکما بچہ دیا جاتا ہے 392 375
400 بالکل نکمے کو امام اور مؤذن بنایا جاتا ہے 393 375
401 امامت وکالت خداوندی ہے 393 375
402 بیماری اور مصیبت میں مؤذن یا امام کی پوچھ ہوتی ہے 394 375
403 خدا تعالی کے نام اعلی درجہ کی شے دینی چاہیے 394 375
404 غزالی اور رازی اب بھی پیدا ہوتے ہیں 395 375
405 مولوی بیوقوف نہیں ہوتے بلکہ بیوقوف مولوی بن جاتے ہیں 395 375
406 علم سے حوصلہ پیدا نہیں ہوتا بلکہ بڑھ جاتا ہے 396 375
407 ایک رئیس تارک جماعت کی حکایت 396 375
408 مولویوں کے تنگ خیال وغیرہ ہونے میں قصور کس کا ہے 397 375
409 طالب علم کے ساتھ کیسا برتاؤ چاہیے 398 7
410 ہر قوم مذہبی جماعت کی خدمت کرتی ہے 401 409
411 بھانڈوں کے ہاتھی کا قصہ 402 409
412 علماء کو چاہیے کہ سوال نہ کریں 403 409
413 اہل علم کو سوال کرنے سے مرنا بہتر ہے 403 409
414 خلوص کے ساتھ کام کرنے میں فاقہ کی نوبت نہیں آئے گی 404 409
415 امراء کو چندہ جمع کرنا چاہیے نہ کہ علماء کو 404 409
416 بھک منگوں کا نام مولوی ہو گیا 405 409
417 ہر شخص کا وعظ نہ سننا چاہیے 405 409
418 پیر زادوں کے ساتھ برتاؤ 406 409
419 علماء دین کی خدمت کریں اور اہل دنیا علماء کی 406 409
420 ہدایا لینے میں حضرت والا کا طرز عمل 406 409
421 جلسوں میں شرکت کرنے کی بد رسم 408 409
422 شرکائے جلسہ کو علماء کا شکریہ ادا کرنا چاہیے 408 409
423 ہدیہ کے عام اصول 409 409
424 ہدیہ لینے میں بنسبت غرباء کے امراء زیادہ قابل رحم ہیں 410 409
425 ہدیہ کے متعلق عقلی التزامات 410 409
426 بلگرام کے ایک بزرگ کا قصہ 411 409
427 عقل اہل اللہ ہی میں منحصر ہے 412 409
428 عربی خواں اور انگریزی خواں کا سوال و جواب 413 409
429 اگر علماء حق تعالی کا کام کریں گے تو کیا حق تعالی ان کو بھول جائیں گے 413 409
430 تکبر اور استغنا میں فرق 414 409
431 استغناء کی حقیقت اختیار کرنی چاہیے 415 409
432 باوجود کوتاہیوں کے علم کا اثر ہوتا ہی ہے 415 409
433 علماء اپنا کام کریں اور قوم اپنا کام کرے 415 409
434 تلاوت قرآن کی اہمیت اور امام احمد بن حنبل کا واقعہ 416 409
435 قرآن سے روکنا شیطانی مکر ہے 417 7
436 قرآن غلط پڑھنے سے گناہ کب ہوتا ہے 417 435
437 عورتوں میں تلاوت قرآن بالکل متروک ہے 418 435
438 دلہن کا قرنطینہ اور دلہن کی کیا گت بنتی ہے 418 435
439 تمام عمر گزر گئی مگر تلاوت نصیب نہ ہوئی 419 435
440 عورتوں کو زیور کا شوق اور اس کی حکایت 419 435
441 عورتوں سے نماز وتلاوت کا اہتمام کرانے کی ایک تدبیر 420 435
442 نری نماز کا حکم نہیں بلکہ درست کرنے کا بھی حکم ہے 421 435
443 آیت تمام کار خیر کو شامل ہے مالی ہوں یا بدنی 422 435
444 اعمال آخرت کو تجارت کہنے کی وجہ 422 435
445 شبہ کہ نیکیوں کے ساتھ گناہ بھی ہوتے ہیں تو جنت کیسے ملے گی 423 435
446 نری امید کا حکم نہیں 424 435
447 لب لباب وعظ ہذا 425 435
Flag Counter