Deobandi Books

خطبات حکیم الامت رحمہ اللہ جلد 24

1 - 425
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 ذکر الموت 19 1
8 خطبہ ماثورہ 20 7
9 نافرمانی کا اصل سبب غفلت ہے 20 8
10 غفلت کا علاج 20 8
11 دین پر عمل کرنا مشکل نہیں 21 8
12 حقیقت دین 21 8
13 مضاربت 22 8
14 مال بڑھنے کی غرض 23 8
15 احکام شرعیہ میں سہولتیں 23 8
16 قانون شریعت دنیا کے تمام قوانین سے زیادہ آسان ہے 24 8
17 شریعت میں سرسر منفعت و راحت ہے 24 8
18 مہر کی کم از کم مقدار 24 8
19 نکاح سے غنا کس طرح حاصل ہوگا 25 8
20 عورتوں کا کفران عشیر 25 8
21 شریعت کو پس پشت ڈالنے کے نتائج 26 8
22 غمی میں شریعت کا پاکیزہ قانون 26 8
23 سود کا وبال 26 8
24 علاج غفلت کے دو اجزاء 27 8
25 موت ھازم الذات ہے 28 8
26 موت ہر لزت کو ختم کرنے والی ہے 28 8
27 موت کے دو مقدمات 28 8
28 عیادت میں تھوڑی دیر بیٹھنے میں حکمت 28 8
29 کھانے پینے سے مقصود 29 7
30 جوانی گئی زندگانی گئی 30 29
31 تین شخصوں پر لعنت 30 29
32 بڑھاپا پیغام موت ہے 31 29
33 دن میں چالیس مرتبہ موت کو یاد کرنے کا اجر 31 29
34 طاعون اللہ کی رحمت ہے 32 29
35 گناہ کا اثر 33 29
36 حق تعالی شانہ کی اطاعت کا اثر 33 29
37 حکایت حافظ غلام مرتضی صاحب مجذوب 34 29
38 بعض اہل کشف بزرگوں کے واقعات 34 29
39 کشف کوئی بڑا کمال نہیں 35 29
40 دنیا میں اطاعت کے ثمرات 35 29
41 سات آدمی سایہ عرش الہٰی میں 36 29
42 ایک بادشاہ اور فقیر کی حکایت 36 29
43 حضرت فرید الدین عطار کا اپنے مرید کے عشق مجازی کا علاج 36 29
44 حضرت معروف کرخی کا غیبت کرنے والے پر عتاب 37 29
45 موت کو پیش نظر رکھنے کے آثار 37 29
46 خلاصہ وعظ 38 29
47 رجاء اللقاء 39 29
48 خطبہ ماثورہ 40 29
49 رحمت خداوندی 40 29
50 دین کے آسان ہونے کا مفہوم 41 29
51 اعمال حسنہ کے آسان ہونے کا طریق 41 29
52 جزا مقدر 42 29
53 عمل کے لئے مستعد ہونے کا طریقہ 42 29
54 رغبت کو اعمال صالحہ میں بڑا دخل ہے 42 29
55 خوف کو ترک معاصی میں بڑا دخل ہے 43 7
56 جملہ معاصی کو نہ چھوڑنے کا سبب خواہشات نفسانی ہے 43 55
57 روزہ نہ رکھنے کا اصل سبب کم ہمتی ہے 44 55
58 مسلمانوں کو عزت کس صورت میں حاصل ہو گی 45 55
59 کھانے پینے کی حلاوت روزہ دار کو نصیب ہوتی ہے 45 55
60 شریعت میں نماز کا اہتمام روزہ سے زیادہ ہے 45 55
61 عورتوں کو نماز کا بہت کم اہتمام ہے 46 55
62 چھوٹے بچوں کے عذر کے سبب مستورات کو نماز قضاء نہ کرنا چاہیے 47 55
63 ایک صاحب عزم خاتون کا قابل رشک اہتمام عبادت 47 55
64 رغبت اور خوف سے دل میں تقاضا پیدا ہوتا ہے 48 55
65 ادائیگی زکوٰۃ کے لئے دل پر بوجھ ہونے کا سبب 48 55
66 ادائیگی زکوٰۃ کے لئے دل سے گرانی دور کرنے کا طریقہ 49 55
67 حضور کی برکت 49 55
68 زکوٰۃ میں در حقیقت ہمارا ہی نفع ہے 49 55
69 شریعت کی نطر بہت دقیق ہے 50 55
70 تجارت نہ کرنا اپنی کوتاہی ہے 50 55
71 شرعا فقط حج ہی فرض ہے 51 55
72 جان و مال دونوں اللہ کی امانت ہیں 52 55
73 گناہوں کی فہرست 52 55
74 علماء و مشائخ کی آبرو ریزی کا گناہ 52 55
75 غیبت کا منشاءکبر 53 55
76 غیبت حق العبد بھی ہے 53 55
77 نظر بد داعی الی الزنا ہے 54 55
78 نظر بد سے بچنے کا طریقہ 55 55
79 حکماءامت 55 55
80 باہر پھرنے والی عورتوں سے پردہ 56 55
81 بد نظری کا مرض عام 56 55
82 شیطان کا قابو صرف دو طرفوں میں نہیں 56 55
83 بد گمانی بڑا جھوٹ ہے 57 7
84 بات کی تحقیق کی ضرورت 57 83
85 روایات مقربین میں ضرورت تفتیش 58 83
86 بہنوں کا حق میراث نہ دینا ظلم ہے 59 83
87 باپ کے مرتے ہی لڑکیوں کا ترکہ لینے سے انکار کرنا شرعا معتبر نہیں 59 83
88 مستورات کی زیورات سے محبت کا حال 60 83
89 عورتوں میں حفاظت زیور سے بے احتیاطی 60 83
90 زمین کے روپیہ میں برکت نہ ہونے کا مفہوم 61 83
91 عورتوں کا حرص 62 83
92 گھر کا بگاڑنا اور سنوارنا عورتوں کے ہاتھ میں ہے 62 83
93 سالکین کو قرض سے بچنے کی ضرورت 63 83
94 میزبانی مولانا حکیم معین الدین صاحب 63 83
95 حق تعالی شانہ کی نعمت سے کوئی مستغنی نہیں 64 83
96 محسن الیہ کا ادب 65 83
97 فضول خرچی بخل سے زیادہ بری ہے 65 83
98 بخل بھی مذموم ہے 66 83
99 تنگ دستی میں نیت ڈانوا ڈول رہتی ہے 66 83
100 مسلمان بچو﷽﷽ں کا اسراف 67 83
101 اولاد کو چٹور پن سکھانا مذموم ہے 67 83
102 گناہوں سے بچنے کے اہتمام کی ضرورت 67 83
103 اصل مجاہدہ ہمت کا نام 67 83
104 حقیقی مجاہدہ 68 83
105 حضرت جنید کی معنوی کرامات 69 83
106 کرامت کی حقیقت 69 83
107 زاہدان خشک کا مجاہدہ 69 7
108 عارفین کا مجاہدہ 70 107
109 توجہ کی دو قسمیں 70 107
110 طالبین تصرف 71 107
111 طلب کی حقیقت 71 107
112 بزرگوں کو استقامت مجاہدہ کی بدولت ملی 72 107
113 حضور اکرم ﷺ کی دو شانیں 72 107
114 ہر مسلمان کو دو حالتیں پیش آتی ہیں 73 107
115 آخرت کے ثواب و عذاب کی ضرورت استحضار 73 107
116 آخرت کے لئے حدیث النفس پیدا کرنے کی ضرورت 74 107
117 اپنے اصلی گھر کا تصور 75 107
118 تصور جنت 76 107
119 تصور آخرت 77 107
120 دوسرا مراقبہ 77 107
121 اہل اللہ کو مصائب اور تکلیف آسان معلوم ہونے کا سبب 78 107
122 محبت حق بہت بڑی دولت ہے 79 107
123 اختتام 79 107
124 السوق لاھل الشوق 80 107
125 دعا خطبہ 81 107
126 اثبات توحید 82 107
127 شرک حابط اعمال ہے 83 107
128 لئن اشرکت کی تفسیر بے نظیر 83 7
129 شرک کا مفہوم 84 128
130 عظمت حق سبحانہ و تعالی 85 128
131 متن قرآن کے تین اصولی مسائل 86 128
132 تمہید مقصود سے طویل ہوتی ہے 87 128
133 درستی معاد کا طریق حصول 88 128
134 علم کی مثال 89 128
135 دینی مدارس کی تعداد پر اعتراض کا منشاء 90 128
136 دوسرا مدرسہ بنانے کی ضرورت 90 128
137 مقتدا صاحبان کی قابل اصلاح حالت 91 128
138 تعداد مدارس بغرض مقابلے کی عجیب مثال 92 128
139 تکبر اور تواضع کا انجام 92 128
140 اتفاق اور تابعیت کی برکت 93 128
141 حقیقت پر نظر رکھنے کی ضرورت 94 128
142 عادت حقیقت تبدیل کر دیتی ہے 95 128
143 دینی مدارس کے تراجم کے خطرناک نتائج 95 128
144 حسد بد ترین اعمال میں سے ہے 96 128
145 مدرسہ دار العلم ہے 96 128
146 تعدد بنائے فاسد کا اثر 97 128
147 مسجد ضرار 97 128
148 تعدد سے مقصود 97 128
149 کان پور میں ایک طالب علم کی دستار بندی کا قصہ 98 128
150 مخلص اور مفلس 99 128
151 مقصود چندہ ہے یا جاہ 100 128
152 حصول چندہ میں غلو 101 7
153 چندہ مقصود بالذات نہیں 101 152
154 ذریعہ کو مقصود سمجھنا غلطی ہے 101 152
155 نرم برتاؤ فی نفسہ مامور بہ ہے 102 152
156 اتفاق کی اصل 103 152
157 سرکاری سکولوں میں تراجم نہ ہونے کا سبب 103 152
158 ظاہری برتاؤ کو باطنی برتاؤ میں دخل ہے 104 152
159 درستی معاد علم سے ہوتی ہے 105 152
160 اصل مقصود وعظ ہے 106 152
161 دین میں سہولت پسندی 106 152
162 وعظ ایک طریق ہے 107 152
163 مقصود مزہ نہیں 108 152
164 ترجمہ آیت متلوہ 109 152
165 مطویات بیمینہ فرمانے کا سبب 110 152
166 نور ایمان کی برکت 110 152
167 القاء کے صحیح ہونے کا معیار 111 152
168 القاء شیطانی 111 152
169 سید الطائفہ حضرت حاجی صاحب کی احتیاط 111 152
170 چند جاہلانہ نکات 112 152
171 اثبات توحید 114 152
172 نفخ صور کی کیفیت 114 152
173 ننانوے قتل کرنے والے کا قصہ توبہ 115 152
174 آیات متشابہت 117 152
175 دنیا عالم طبائع ہے 118 152
176 بہانہ رحمت خدا وندی 119 152
177 حبط اعمال کے اشکال کا جواب 120 152
178 شان رحمت 122 7
179 معاملات جزا کی تین اقسام 122 178
180 قرآن کا عجیب نظم و نسق 123 178
181 مناسبت مجانست سے ہوتی ہے 125 178
182 انبیاء اپنی امتوں کے باپ بھی تھے 125 178
183 پل صراط 127 178
184 کفر تکبر کی فرع ہے 128 178
185 حق کی پہچان 129 178
186 کفر تکبر کی شاخ ہے 130 178
187 کبر دلوں کے اندر ایک چنگاری ہے 130 178
188 تکبر مضر علم ہے 131 178
189 آفت علم 132 178
190 بحث مباحثہ میں بڑی گنجائش ہے 133 178
191 تہذیب نفس میں مصروف ہونے کی ضرورت 134 178
192 ابتداء بالسلام نہ کرنے کا منشاء 135 178
193 بعض کبر بصورت تواضع ہوتا ہے 136 178
194 حقیقی تواضع 137 178
195 بنی اسرائیل پر نزول من و سلوی کا واقعہ 137 178
196 زہد کی حقیقت 139 178
197 مخفی تکبر 140 178
198 علماء کی خیر خواہی نفس 140 178
199 باطل کی نصرت جائز نہیں 140 178
200 نفس نسبت الی الحماقت سے بچنا چاہتا ہے 141 178
201 دوستی کے بارے میں ضرورت احتیاط 142 7
202 صحبت میں ہمیشہ متبوع کا اثر ہوتا ہے 142 201
203 امراء کی صحبت کی خاصیت 143 201
204 صحبت عجب چیز ہے 144 201
205 صحبت اہل اللہ کی قوت جاذبہ 145 201
206 صحبت شیخ کیوں ضروری ہے 146 201
207 تکبر تمام اخلاق ذمیمہ کا اصل الاصول ہے 146 201
208 بوقت دخول ابواب جنت کھولے جانے میں حکمت 148 201
209 اشتیاق جنت 150 201
210 لذت روحانی 150 201
211 خلود جنت 151 201
212 الا ماشاء ربک کی تفسیر 152 201
213 جنت کی عجیب و غریب نعمتیں 155 201
214 نعمائے دنیا 156 201
215 دوستوں سے ملنا بڑی چیز ہے 157 201
216 دین کی حقیقت حصول عبودیت ہے 158 201
217 علم دین اور تمتع بالدین میں فرق 159 201
218 فقراء کی مقصود سے دوری 160 201
219 اصل مقصود عمل ہے 161 201
220 ذکر اہل جنت کی طبیعتوں میں داخل ہوگا 161 201
221 ذکر محبوب سننے میں عجیب لذت 162 201
222 ربط آیات متلوہ 163 201
223 آثار کمال بھی حق تعالی کے لیے ہے 163 7
224 ضرورت مدارس 164 223
225 ضرورت مدارس کی عجیب مثال 165 223
226 اصلاح در خرابی مدرسہ 165 223
227 لوجہ اللہ بات کہنے کی علامت 166 223
228 اہلیت کی علامت 167 223
229 اہل مدرسہ سے ضروری گزارش 168 223
230 ایک علم غیر منقول 168 223
231 التماس کاتب 169 223
232 خیر الحیات و خیر الممات 171 223
233 مقصود بالذات 172 223
234 حق تعالی شانہ کی ناراضگی سے ڈرنے کی ضرورت 173 223
235 بیماری ڈرنے کی چیز نہیں 173 223
236 مشیت حق ہمیشہ موثر ہوتی ہے 174 223
237 حکماء کی حماقت 175 223
238 فطرۃ حق تعالی شانہ کی ہستی اور قدرت ماننے کی چیز ہے 175 223
239 فطرۃ حق تعالی شانہ کی کامل قدرت کو ماننے کی ضرورت 175 223
240 مسئلہ تقدیر کا حاصل تاثیر قدرت ہے 177 223
241 اعتقاد تقدیر کا دنیوی نفع 177 223
242 معتقد تقدیر کا غم میں حال 178 223
243 ایک بزرگ کی حکایت 178 223
244 مجنوں اور اس کے والد کی حکایت 179 223
245 اہل اللہ کا مصائب میں جانا 179 223
246 اولیاء اللہ کو حقیقی خوف و حزن نہیں ہوتا 180 7
247 صبر باللہ اشد ہے 181 246
248 اسباب کو مؤثر سمجھنا غلط ہے 181 246
249 موت کے وقت مومن کا حال 181 246
250 زندگی طبعا ہر ایک کو عزیز ہے 182 246
251 کوئی مومن بشارت عند الموت سے محروم نہیں 183 246
252 اسباب طاعون 183 246
253 معاصی بھی طاعون سبب ہیں 184 246
254 موت کے متعدد اسباب ہونے کی مثال 184 246
255 حضور اکرم ﷺ سے بڑھ کر کوئی عاقل نہیں 185 246
256 بوڑھے ہندو اور سپاہی سلطان محمود غزنوی کی حکایت 186 246
257 دل میں اللہ تعالی اور رسول ﷺ کی محبت پیدا کرنا 186 246
258 حکم کے ہر قسم کا سمجھنا ضروری ہے 187 246
259 ایک بے استعداد طالب علم کا حال 188 246
260 احکام کے اسرار کا بیان کرنا علماء کے ذمہ نہیں 188 246
261 شبہات کا اصل علاج 189 246
262 حب دنیا کا علاج 190 246
263 قرآن کی دلکشی 190 246
264 نبی اکرم ﷺ کی خوش آوازی 191 246
265 ابو جہل بڑا معبر تھا 192 246
266 دیوبندیوں کا رنگ پختہ ہوتا ہے 192 246
267 حضرت حکیم الامت کے وعظ کا اثر 193 246
268 راحت باطنی کی تحصیل کا طریق 193 246
269 حکایت مولانا محمد فاروق صاحب چڑیا کوٹی 194 246
270 ایک بھولے مولوی کی وکالت کی حکایت 195 7
271 مولانا شاہ سلامت اللہ صاحب کی بیباکی 195 270
272 آج کل ہر شخص آزادی کا طالب ہے 195 270
273 علم دین کا اثر 196 270
274 غیر اللہ کی خاطر علم دین حاصل کرنا کیسا ہے 196 270
275 حرکت میں برکت 197 270
276 سید الطائفہ حضرت حاجی صاحب کی برکت 197 270
277 محبت قائد ہے 198 270
278 آیات متلوہ کا شان نزول 200 270
279 حق تعالی شانہ کا امت محمدیہ ﷺ پر فضل عظیم 201 270
280 اعتقاد کی اصلاح 202 270
281 مقام طاعون سے بھاگنے کے حرام ہونے کا سبب 202 270
282 موت کی حقیقت 202 270
283 انسان کی حقیقت روح ہے 203 270
284 جسم مثالی 204 270
285 جسم مثالی سب لذات سے منتفع ہوتا ہے 204 270
286 موت گبھرانے کی چیز نہیں 205 270
287 گدگدی کا سبب 206 270
288 استقلال و صف محمود ہے 207 270
289 امور طبیعہ کو مغلوب کرنے والی دو چیزیں 207 270
290 آباء اجداد کا بڑا اثر ہوتا ہے 208 270
291 ساحران موسی کا ایمان کامل 208 270
292 دو دن میں حصول محبت الہٰی کا طریق 209 270
293 سحر کا وقت اجابت دعا کا ہے 210 7
294 محبت اور معرفت کا اثر 211 293
295 جسمانی کلفت کے ساتھ لذت 211 293
296 نسخہ کا کمال 212 293
297 اللہ کی محبت حاصل کرنے کا طریق 213 293
298 حضرت مرزا جان جاناں مظہر کی تیاری شہادت 213 293
299 عاشق کے گناہوں کی مثال 214 293
300 حکایت مولانا احمد علی صاحب سہارن پوری 215 293
301 عشق حقیقی اور عشق مجازی کے بعد آثار متحد ہیں 216 293
302 ایک اہل محبت بزرگ کی موت کے وقت حالت 216 293
303 حضرت سلطان الاولیاء کے جنازہ پر کسی مرید کے اشعار پڑھنے کی حکایت 217 293
304 حضرت حافظ محمد ضامن شہید کی قبر پر فاتحہ پڑھنے والے کی حکایت 218 293
305 ایک بزرگ کا اپنی والدہ کی قبر پر فاتحہ پڑھنا 219 293
306 اہل محبت کی موت 219 293
307 اہل محبت کا مقام اور حال 220 293
308 حکایت 220 293
309 حضرت قاضی محمد یحییٰ ابن اکثم 220 293
310 ایک عاشق مجذوب کی سفر حج کی حکایت 221 293
311 بعض اولیاء اللہ کا اعلیٰ مقام 221 293
312 حضرت سید صاحب کا مقام 222 293
313 حضرت سلطان جی کے سفر کی ایک حکایت 222 293
314 ایک مسخرہ کی مغفرت کی حکایت 223 293
315 قیامت میں اہل محبت کا حال 223 293
316 اہل محبت کو وحشت نہیں ہوتی 224 293
317 دنیوی معاملات بزرگوں کے ذمہ لگانا ان کی بے ادبی 224 293
318 ذکر مع الوسواس کا اثر 225 7
319 نان و حلوا کا مصنف سنی نہی ہے 225 7
320 فورا فکر آخرت کی ضرورت 225 318
321 دوام کی ایک صورت 226 318
322 حق تعالے شانہ کا بے انتہا رحم و کرم 226 318
323 حضرت غوث اعظم کی ایک حکایت 227 318
324 بعض کفار کے توفیق اسلام کا سبب صلہ رحمی ہوتا ہے 228 318
325 کسی کو حقیر نہ سمجھنا چاہئے 229 318
326 مراقبہ انعامات و احسانات خدا وندی کیلئے ایک چلہ کی ضرورت 229 318
327 راہ چلنے سے حجابات اٹھتے جائیں گے 230 318
328 سچی طلب کا اثر 230 318
329 شیطان کی چالیں کمزور ہوتی ہیں 231 318
330 شیخ کامل کی ضرورت 233 318
331 اہل اللہ کا فیض عام 233 318
332 تفسیر آیت متلوہ 234 318
333 مال و جان کی قربانی کی ضرورت 236 318
334 سات سو سے زائد تضاعف کا ذکر 237 318
335 تضاعف فوق المتعارف 237 318
336 تضاعف نفس پر دلیل 239 318
337 موت سے فرار ناممکن ہے 240 318
338 علاج کی دو قسمیں 242 318
339 ایک ذہین بچہ کی حکایت 243 318
340 طبائع کو دافع مرض بنانا 244 318
341 حکایت مفتی عنایت احمد صاحب مرحوم 245 318
342 طریق حصول محبت الہٰی 245 318
343 ازالہ بلا کا ایک ورد 246 318
344 الملفوظ المسمی بہ الطاحون فر من الطلعون 247 318
345 علاج کے تین طریقے 247 319
346 اصل دافع مرض طبیعت ہے 247 319
347 قوت قلب کا اثر 248 319
348 اہل طاعون مثل شہداء 248 319
349 شیطان سے بچنے کی صورت 250 319
350 وساوس کا علاج 250 319
351 مقام طاعون میں جانے سے مفسدہ 251 319
352 طاعون میں دو حیثیتیں 252 319
353 خلاصہ کلام 252 319
354 دواء ال عیوب المعروف بہ شام خورشید 253 319
355 اعادہ عمرہ سے امید اصلاح 254 319
356 نذیر کی تفسیر 255 319
357 ملامت ذرا خوف کی چیز ہے 255 319
358 ہر شخص غفلت کا شکار ہے 256 319
359 اصلاح کے لئے ایک مراقبہ 256 319
360 ندامت ہونا غیر اختیاری ہے 257 319
361 انسان کی حیات اور بقاء قابل تعجب ہے 258 319
362 کھانا کھانے میں دو احتمال 259 319
363 حق سبحانہ و تعالی کی بے انتہا شفقت 260 319
364 بندہ کا فعل صرف ارادہ ہے 261 319
365 عادت مستمرہ کے اختیاری نہ ہونے کی مثال 261 319
366 قدرت خداوندی 262 319
367 مدت عمر قلیل ہے 263 7
368 چھوٹی عمر بھی تذکر کیلئے کافی ہے 264 367
369 جوانی اور بڑھاپے میں فرق 265 367
370 فنا کے وقوع میں جوان 266 367
371 عقل کی بات 269 367
372 ازالہ غفلت کی تدبیر 269 367
373 نفس کو عمل پر آمادہ کرنے کا ایک حیلہ 271 367
374 قرآن و حدیث کو غور سے دیکھنے کی ضرورت 272 367
375 وقت ٹالنے کی عادت 272 367
376 تمام غلطی کی جڑ 273 367
377 تذکرہ موت پر ایک شبہ کا جواب 273 367
378 امور دنیا کے اقسام و احکام 274 367
379 شریعت بہت وسیع قانون ہے 274 367
380 فضولیات و ممنو عات کی بنا غفلت ہے 275 367
381 ہمارے بعض آریوں سے بد تر حالات 275 367
382 تارک نماز میں ایک فعل کفار کا موجود ہے 277 367
383 جنازہ کی موجودگی میں غفلت 277 367
384 جنازہ سے دنیوی و دینی حصول عبرت کی ضرورت 278 367
385 حضرت عثمان کا قبر پر رونے کا سبب 278 367
386 قلب کے بے حس ہونے کا سبب 279 367
387 عورتوں کا کوسنا بے صبری کی دلیل ہے 280 367
388 ایک بڑی بی بی 281 367
389 جنید بغدادی کا چور کے پاؤ چومنے کا سبب 281 367
390 بڈھوں کا یہ لفظ کہ ہم چراغ سحری ہیں صرف زبان ہی پر ہے 282 7
391 تفکر موت کسی کام کا مانع نہیں 282 390
392 قطع عن الدنیا اور تحصیل معاش متضاد نہیں 283 390
393 فکر موت کا اثر 284 390
394 قطع عن الدنیا کی مثال 284 390
395 تفکر موت کا نتیجہ 284 390
396 انہماک فی المباح کا نتیجہ 285 390
397 تقلیل مباح کی عادت ڈالنی چاہئے 285 390
398 گناہوں کو بتدریج چھوڑنے کی مثال 286 390
399 ترک گناہ پر پچھتانہ نہایت منکر حالت ہے 287 390
400 گناہ بے لذت فورا چھوڑنے کی ضرورت 287 390
401 افعال کی دو قسمیں 288 390
402 شیخی عورت کی سرشت میں داخل ہے 288 390
403 عورتوں کا اجماع ہی خالی از مفاسد نہیں 289 390
404 ایک حکایت 290 390
405 دین دار تعلیم یافتہ عورتوں میں بھی شیخی کا مرض ہے 291 390
406 شیطان کے شیرے کا قصہ 292 390
407 عورتوں کو رسوم نہ کرنا آسان ہے 293 390
408 مستورات کاشادی کی تقریبات میں پردے کو پس پشت ڈالنا 294 390
409 ظاہری اور باطنی مفاسد 294 390
410 گہرے تعلق کی ضرورت 295 390
411 دنیا کے کاموں مین اختصار کی ضرورت 295 390
412 اختصار امیر اور غریب کا الگ الگ ہے 295 7
413 موت ھازم الذات ہے 296 412
414 خلاصہ وعظ 297 412
415 تذکرہ موت پر بزرگوں کے کلمات 298 412
416 الجمعین بین النفعین 299 412
417 ابتدائے بیان 300 412
418 بخل طبائع پر غالب ہے 301 412
419 قرآن کلام شاہی ہے 302 412
420 ضرورت علماء 306 412
421 ایک سوال کا جواب 310 412
422 شاہ فقیر کے دروازہ پر 311 412
423 آداب ملاقات 313 412
424 طریق اصلاح 314 412
425 اخلاق مامون الرشید 315 412
426 امراض قلبی کی پہچان 319 412
427 مرض بخل 320 412
428 مستعمل ٹکٹ کا حکم 321 412
429 مقصد وعظ 326 412
430 ایک شبہ کا جواب 330 412
431 طاعون حقیقت میں عید 331 412
432 رمضان اور طاعون 332 412
433 طاعون کی مثال 335 7
434 نماز مین مکمل مجاہدہ 338 433
435 دو نعمتیں 341 433
436 طاعون کے منافع آجلہ 344 433
437 مجاہدہ اختیاریہ اور مجاہدہ اضطراریہ کے ثمرات 347 433
438 خلاصہ وعظ 349 433
439 تحقیق معنی الطاعون و اسبابہ 350 433
440 طاعون کے معنی اور اسباب کی تحقیق 351 433
441 المؤیدات لکون الطاعون من و خزالجن 352 433
442 طاعون کے جنوں کی نیزہ زنی سے پیدا ہونے کی تائیدات کے بیان میں 353 433
443 ومن و خزالجن 354 433
444 اس حدیث کی تحقیق کہ طاعون جنات کے نیزہ مارنے سے ہوتا ہے 354 433
445 تحقیق الفراء من الطاعون و القدوم ببلدۃ ھو بھا 355 433
446 تحقیق دوبارہ آنے اور جانے کے اس جگہ جہاں طاعون ہو 357 433
447 شوق اللقاء 360 433
448 غفلت کا اصل سبب 361 433
449 مناظرہ کا اصل قاعدہ 362 433
450 شفقت سے مخاطب کرنے کا اثر 362 433
451 دل زبان کا ترجمان 363 433
452 راقم گنہگار لکھنے کی مثال 363 433
453 ہر امر میں اتباع سنت کی ضرورت 364 1
454 حکایت مرزا قتیل 364 453
455 سختی کی دو قسمیں 365 454
456 نرمی کی دو اقسام 365 454
457 مولانا اسماعیل شہید کے وعظ میں نصیحت کی شرکت 366 454
458 مناظرہ کی ترتیب 366 454
459 ترجمہ کو خود پڑھ کر سمجھنے کی کوشش لا حاصل ہے 368 454
460 خود ترجمہ دیکھنے کی عجیب مثال 368 454
461 ضرورت استاد 368 454
462 حضرت حکیم الامت کا زمانہ طالب علمی میں قرآن پاک سنانے کا واقعہ 369 454
463 صحت الفاٖظ کے لئے استاد کی ضرورت 369 454
464 قرآن شریف کا صحیح پڑھنا واجب ہے 370 454
465 قرآن مجید سمجھ کر پڑھنے سے نفع 371 454
466 امراء و سلاطین میں نفرت موت 372 454
467 مستورات میں موت سے وحشت 372 454
468 حکایت اشعب طماع 373 454
469 حق سبحانہ و تعالی کی بے انتہا شفقت 374 454
470 طاعت کے ساتھ خوف کی ضرورت 376 454
471 طاعت اور رضا جوئی ساتھ ساتھ ہونے کی مثال 377 454
472 ہمارے طاعات و افعال کی حالت 377 453
473 اطاعت کی حالت میں خوف کا ہونا محبت کا مقتضاء ہے 378 472
474 ہماری طاعات کا حال 378 472
475 ہماری طاعات کی عجیب مثال 380 472
476 ہماری طاعات محض صورت ہیں 381 472
477 ہماری طاعات کی ظاہری صورت درست نہ ہونے کی حکایت 381 472
478 نبی کی دعاؤں کی برکات 383 472
479 شیطان کی رہزنی 383 472
480 اپنی بشری کمزوریوں کے باوجود خود کو بزرگ سمجھنے کی مثال 384 472
481 الدنیا سجن المومن کی عجیب مثال 385 472
482 موت سے کراہت طبعی مذموم نہیں 386 472
483 کراہت کی دو قسمیں 386 472
484 موت کے وقت کراہت طبعی نہ ہونا مقبولیت کی علامت ہے 387 472
485 احتمال کے دو درجے 387 472
486 حسن ظن کی مثال 388 472
487 اعمال حسنہ کا خاصہ 388 472
488 رسالہ شوق وطن کے مطالعہ کی ترغیب 389 472
489 احکام و مسائل متعلق موت 390 472
490 تعزیت میں مستورات کا مصنوعی رونا 391 472
491 نوحہ پر عذاب دنیوی و اخروی 392 472
492 موت کی یاد کی ضرورت 393 472
493 خرابی نیت کی بناء پرثواب پہنچتا 394 453
494 ختم تراویح میں حافظ کو چندہ دینا ناجائزہے 395 493
495 موت کی تکلیف 396 493
496 حکایت حضرت ابراھیم ادھم 396 493
497 موت کو یاد کرنے کا طریق 397 493
498 صفائی معاملات بھی ذکر موت میں داخل ہے 398 493
499 موت کے وقت ضروری احکام 400 493
500 ساری خرابیوں کی جڑ 402 493
501 تہذیب نصاری کو اپنانے پر اظہار افسوس 403 493
502 کتا پالنے والے کی حکایت 404 493
503 ایک کفن چور کی حکایت 404 493
504 کفن دفن میں تاخیر مناسب نہیں 405 493
505 موت کی خبر دور دراز دینا مناسب نہیں 406 493
506 اشرف المواعظ 408 493
507 سامعین وعظ کے متعدد اغراض 409 493
508 کفر خفی 409 493
509 موت کے وقت ایمان سلب نہیں ہوتا 410 493
510 وعظ سننے کی غرض محمود 410 493
511 اللہ تعالے کی امت محمدیہ پر عظیم شفقت 411 493
512 حضور کی شفقت و رحمت 411 493
513 حضور اکرم ﷺ کی عبادت کا حال 411 493
514 عبادت میں سر تا پا نفع 412 453
515 محبت مومن کے لوازم سے ہے 412 514
516 اصلاح ظاہر موجب اصلاح باطن ہے 412 514
517 ریا و دکھلاوے کی نیت سے ثواب نہیں پہنچتا 413 514
518 نابالغ ورثہ کے مال میں تبرع حرام ہے 414 514
519 تلاوت قرآن شریف پر اجرت لینا حرام ہے 414 514
520 پابندی رسوم کی خرابیاں 414 514
521 اہل اللہ کی صحبت کا اثر 415 514
522 کیفیات کیوں ناقابل اعتبار ہیں 415 514
523 مقصود اصلی قرب باری تعالی ہے 416 514
524 صحبت کے موثر ہونے کے آداب 416 514
525 مراقبہ حساب 417 514
526 اشرف المواعظ 418 514
527 نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تعاون کرو 419 514
528 حدیث بھی منجانب اللہ ہے 419 514
529 احتمال کی دو قسمیں 420 514
530 فقہ دراصل قرآن و حدیث ہی ہے 420 514
531 ضرورت دین بہ دلیل عقلی 421 514
532 احکام الہٰی کے ادراک کے لئے محض عقل کافی نہیں 421 514
533 ادراک حقائق کے دو راستے 422 514
534 حضور اکرم ﷺ کی شفقت 422 514
535 شفقت خداوندی 423 514
536 بقائے عالم کے لئے ضرورت علماء 423 514
537 کس قدر تحصیل علم دین فرض عین ہے 424 514
538 فضائل چندہ 425 514
Flag Counter