Deobandi Books

خطبات حکیم الامت رحمہ اللہ جلد 23

1 - 401
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 الاستغفار 18 1
8 خطبہ ماثورہ 19 7
9 تمام پرشانیوں کا علاج 19 8
10 امم سابقہ کو خطابات الہی ہمارے لیے بھی حجت ہیں 20 9
11 اصلاح کے دو درجے 20 9
12 اصلاح کے دو ثمرات 21 9
13 استغفار کے بیان کی ضرورت 21 9
14 مصائب کی شکایت یا تذکرہ کافی نہیں 21 9
15 بلاؤں سے نجات کی صحیح تدبیر 22 9
16 سچی طب کی طرف توجہ کی ضرورت 23 9
17 ترک اسباب علی الاطلاق جائز نہیں 23 9
18 اسلام نے جذبات طبیعیہ کی بہت رعائت کی ہے 24 9
19 ایک بزرگ کا قصہ 25 9
20 کیفیات مطلوب بالذات نہیں 25 9
21 تدبیر حقیقی پر کفایت کرنا کافی ہے 25 9
22 ازالہ طاعون کے لیے تعویذات کو کافی 26 9
23 سمجھنا غلطی ہے 26 9
24 ہر بلاء و مرض کا اصلی سبب 26 9
25 امساک باراں کی تدبیر 27 9
26 دجال کا استدراج اور اس کے بطلان کی کھلی علامتیں 27 9
27 حق تعالی شانہ پر اعتراض کفر ہے 28 9
28 استغفار اور رجوع الی اللہ بارش کی اصل تدبیر ہے 29 8
29 اس زمانہ کے اکثر صلحاء مداہن ہیں 29 28
30 نہی عن المنکر سے چشم پوشی پر ایک عبرتناک واقعہ 30 28
31 صلوٰۃ استسقا کی برکت 30 28
32 مقام سندیلہ کی نماز استسقا کا قصہ 30 28
33 موضع لوہاری کی صلوٰۃ استسقا کا قصہ 31 28
34 کامیابی کی حقیقت 31 28
35 مال و جائیداد کامیابی کی صورت ہے 32 28
36 اصلی مقصود راحت قلب ہے 32 28
37 حق تعالی شانہ کی محبت کااثر 33 28
38 اہل اللہ کے مصائب میں پریشان نہ ہونے کا سبب 34 28
39 دین کی طرف صحیح طریق سے متوجہ ہونے کی ضرورت 35 28
40 خواب بزرگی کے ثمرات میں سے نہیں 36 28
41 بزرگوں کی مجلس میں دنیا بھر کی خبریں سنانا لغو حرکت ہے 37 28
42 اصلاح کا طریق 38 28
43 حقوق العباد کا استغفار 39 28
44 آمد و خرچ کے خلاف شرع ذرائع 39 28
45 کوکین کھانے کی خرابیاں 39 28
46 حضرت مولانا گنگو ہی کے باہمت مخلص مرید کا قصہ 40 28
47 توبہ کے لوازم 41 28
48 اصلاح کا ثمر 41 8
49 تولی کی قسمیں 42 48
50 آثار الحوبہ فی اسرار التوبہ 43 48
51 خطبہ ماثورہ 44 48
52 کچھ عرصہ وعظ نہ بیان فرمانے کا سبب 44 48
53 مضمون بیان کرنے کے دو طریق 45 48
54 ایک وجدانی امر 45 48
55 حظ نفس میں غلو مذموم 46 48
56 غلو فی البلاغت 46 48
57 گناہوں کا خاصہ 47 48
58 ہر مسلمان کی آپ ﷺ سے طبعی و عقلی محبت 48 48
59 معرفت سے محبت پیدا ہوتی ہے 49 48
60 کمال عبدیت 51 48
61 عبدیت منتہائے کمالات ہے 52 48
62 اہتمام مباح و منکر 52 48
63 اہتمام غیر اللہ میں منہمک ہونا ناپسند دیدہ ہے 53 48
64 مبتدی متوسط اور منتہی کی پہچان 53 48
65 مشائخ کاملین کی علامت 54 48
66 محققین اور منتہین کی عجب شان 55 48
67 مصلح بننا مشکل ہے 56 48
68 عمل اور جزا سب حق تعالی شانہ کی عطا ہیں 56 48
69 حکم اور عطاء 58 48
70 سبب اور مسبب کے ارتباط نہ ہونے کی مثال 59 8
71 سبب اور مسبب میں ارتباط لازم نہیں 60 70
72 عمل دخول جنت کی علت تامہ نہیں 61 70
73 فضیلت صدقہ 62 70
74 مفت کی قدر نہیں ہوتی 62 70
75 گناہوں سے اللہ تعا لی سے دوری ہوتی ہے 63 70
76 مصائب سے حق تعالی شانہ کا قرب بڑھتا ہے 63 70
77 مراقبہ کی تعلیم 64 70
78 بلاؤں میں لذت کی عجیب مثال 65 70
79 حجاب کے سات درجات 66 70
80 محققین کے علوم انبیاء کے مشابہ ہوتے ہیں 67 70
81 گناہ ایک عظیم بلا ہے 68 70
82 کسب معصیت میں حکمت بیان کرنا کفر کے قریب ہے 69 70
83 موافق سنت عنداللہ محبوب ہے 70 70
84 فورا توبہ کی ضرورت 71 70
85 اپنے گناہوں کو بہت زیادہ سمجھنا تکبر ہے 72 70
86 انقباض بھی گناہ کا اثر ہے 72 70
87 حالت انقباض میں توبہ کا حکم 73 70
88 ساحرین کے ایمان لانے کا سبب 74 70
89 ایک نظر میں کامل کر دینے کا مفہوم 74 70
90 متشبہ صوفی بھی قابل قدر ہے 74 8
91 مغفرت کی خاصیت بارود کی مانند ہے 76 90
92 حکایت آصف الدولہ 77 90
93 حق تعالی شانہ کی بے انتہا عطا و سخا 78 90
94 توبہ سے متعلق دو احادیث 78 90
95 حکایت شان موسیٰ 81 90
96 ایک غیر محقق شیخ کی حکایت 84 90
97 ہچکی بند کرنے کی عملی تدبیر 85 90
98 ایک قسم کا دوام 85 90
99 نیک صحبت کی برکت 86 90
100 شبہات کا شافی علاج 87 90
101 اللہ تعالی کی محبت حاصل کرنے کی آسان تدبیر 88 90
102 ملائکہ بھی اجتہاد کرتے ہیں 88 90
103 حق تعالی شانہ صرف طلب دیکھتے ہیں 89 90
104 حکایت حضرت عیسیٰ 90 90
105 گناہوں سے بچنے کا سب سے عمدہ آسان طریقہ 92 90
106 استمرار التوبہ علی تکرار الحوبہ 93 90
107 اللہ تعالی کی دو شانیں 94 90
108 باطنی تقاضے کا اثر 94 90
109 اسرار کی مثال 96 8
110 طلب اسرار کامنشاء کبر ہے 96 109
111 اخفاء اسرار میں حکمت 96 109
112 الہام سے متعلق جمہور امت کا عقیدہ 97 109
113 سوال عن الحکمت میں کیا حکمت ہے 98 109
114 حضرات صحابہ کا ادب 98 109
115 غالبا حروف مقطعات کی مراد حضور ﷺ کو معلوم تھی 99 109
116 حکایت حضرت شیخ یحییٰ منیری 99 109
117 بہشتی زیور پر اعتراضات کی عجیب مثال 100 109
118 لطائف ستہ کا ذکر متقدمین صوفیاء کے کلام میں نہیں 101 109
119 تسخیر کا مفہوم 101 109
120 تجلی حق کی علامات 102 109
121 انوار و تجلیات سے متعلق حضرت حاجی صاحب کا مذاق 102 109
122 دنیا میں رویت باری تعالی ممکن نہیں 103 109
123 حجب نورانیہ حجب ظلمانیہ سےاشد ہیں 103 109
124 بطون قرآن کثیر ہیں 104 109
125 شیطان کا جرم حق تعالی شانہ کے حکم کو خلاف حکمت سمجھنا تھا 104 109
126 حکم خدا وندی کو خلاف حکمت سمجھنا سنگین جرم ہے 105 109
127 بزرگوں کی خدمت میں رہنے کا نفع 105 109
128 حرمان اناث کا قانون خلاف شریعت ہے 106 109
129 تحریک وقف علی الاولاد کا منشاء اور حکم 106 8
130 حضرت حاجی صاحب حل مثنوی کے امام تھے 107 129
131 طلب اسرار کا نتیجہ 108 129
132 حکایت حضرت شیخ عبدالقدوس قدس سرہ 109 129
133 مسلمان کے لیے حکومت بھی مطلقا مطلوب نہیں 109 129
134 کسب معاش کا کام حضور ﷺ نے ظہور نبوت سے پہلے کیا 110 129
135 نبوت کے بعد آپٖٖ ﷺ کا طرز عمل 111 129
136 اطمینان قلب کے لیے مال جمع کرنا جائز ہے 111 129
137 چوتھی پشت میں حالت بدلنے کی کہاوت 112 129
138 خلفائے راشدین کا بطور لطیفہ ثبوت 112 129
139 حضرات خلفاء کے دلائل محض لطائف پر مبنی نہیں 113 129
140 کیا شیعہ قرآن پاک کا حافظ ہو سکتا ہے 114 129
141 تراویح میں قرآن سنانا بقائےحفظ کا سامان ہے 115 129
142 مسئلہ میراث خلاف حکمت نہیں 116 129
143 احکام کی حکمت نہ بتلانے میں مصلحت 117 129
144 حکایت مولوی غوث علی صاحب مرحوم 118 129
145 ایک مدعی الوہیت کا شرارت نفس کا اعتراف 118 129
146 ہر سوال کا جواب دینا علماء کے ذمہ نہیں 119 129
147 شریعت کے سب مقاصد آسان ہیں 120 129
148 حدیث قدسی 120 129
149 علوم درسیہ 120 8
150 رسالہ الانتباہات تمام شبہات جدیدہ کے ازالہ کا کفیل ہے 121 149
151 اہل التقوی کی تفسیر 121 149
152 تمہید لمبی ہونے کی عجیب مثال 121 149
153 حضرت گنگو ہی کے صدراشمس بازغہ کو نصاب سے خارج فرمانے میں حکمت 122 149
154 ہماری دو حالتیں 122 149
155 حکایت حضرت مولانا محمد منیر صاحب نانوتوی 123 149
156 اتقیاء کو غلبہ حیاء کے باوجود استغفار کی ضرورت 123 149
157 حکایت طالب مراد 126 149
158 اتقیاء کی ایک اشد غلطی 127 149
159 صرف طلب مقصود ہے 127 149
160 صحیح طریقہ علاج 128 149
161 اصطلاح فنا و بقا کی حقیقت 128 149
162 نا اہلوں کو صوفیاء کی کتب نہ دیکھنے کی عجیب مثال 129 149
163 حضرات صوفیاء پر غلبہ حیرت 130 149
164 واقعی عدیم الذوق سمجھنے سے قاصر ہے 131 149
165 رسالہ ہفت گریہ 132 149
166 عقبات کی ایک نظیر 132 149
167 نماز میں احضار قلب مطلوب ہے 133 149
168 ثمرات کا محل دار الجزاء ہے 134 149
169 عدم استحضار شان مغفرت کا نتیجہ 135 149
170 مریض کو اجمالی جواب کافی ہے 136 8
171 کثرت استغفار کی ضرورت 137 170
172 توبہ سے متعلق ایک ضروری بات 138 170
173 تفصیل التوبہ 140 170
174 یہ وعظ 140 170
175 حصول حظ وعظ کا مقصد نہیں 141 170
176 توبہ کی حقیقت 142 170
177 ہر وقت توبہ کی ضرورت 143 170
178 گناہ کا خلاصہ 143 170
179 امہات المومنین کو پردہ کی تاکید 143 170
180 جملہ مؤمنات کو پردہ کی تاکید 144 170
181 مردوں کو مستورات کو احکام دین سکھلانے کا حکم 144 170
182 عورتوں کو صوم صلوٰۃ کا پابند کرنے کی آسان تدبیر 145 170
183 حکایت حضرت جنید 146 170
184 جوارح کے گناہ 146 170
185 گناہ کی علامت 146 170
186 شادی میں فخر و مباہات کی رسومات کی کثرت 147 170
187 شادی کے موقع پر مقصود تفاخر ہوتا ہے 148 170
188 حوصلہ سے زیادہ کام کرنا حماقت ہے 148 170
189 چند کثیر الوقوع گناہ 149 170
190 گناہوں کی تفصیلات کا علم ضروری ہے 150 170
191 بہشتی زیور کا صرف دیکھ لینا کافی نہیں 150 170
192 غذائے روح کی روزانہ ضرورت 151 8
193 زائد وقت دین کے کامو﷽ں میں خرچ کرے 152 192
194 اللہ کے نام پر بیکار شئے خیرات کرنے کی مذمت 152 192
195 گناہ کی عادت چھوڑنے کا طریق 154 192
196 توبہ کے موانع 155 192
197 توبہ کی برکت سے سابقہ گناہ محو ہو جاتے ہیں 156 192
198 غفور رحیم کی خبر سے مقصود 157 192
199 آخرت کے لیے تدابیر کی ضرورت 158 192
200 فورا توبہ کی ضرورت 159 192
201 ہر صبح و شام توبہ کی ضرورت 159 192
202 حرام کمائی سے توبہ کی ضرورت 160 192
203 اپنے اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت 160 192
204 گناہ کی دو قسمیں 161 192
205 گناہ کو لذیذ سمجھنے کا علاج 161 192
206 نیکیوں سے روحانی مسرت 162 192
207 گناہ کی بدولت رزق میں کمی 162 192
208 پریشانی اور سرور کا سبب 163 192
209 دین کے پانچ اجزاء 163 192
210 غلط اور خلاف واقعہ عقائد 164 192
211 بعض جانوروں کو منحوس سمجھنا غلط ہے 164 192
212 نحوست کا اصل سبب معاصی ہیں 165 192
213 نحس مستمر کا مفہوم 165 192
214 اپنی نحوست نظر نہ آنے کی عجیب مثال 166 8
215 نکاح ثانی کو برا سمجھنا قابل افسوس ہے 167 214
216 مستورات کی نماز کی چند کوتاہیاں 167 214
217 سفر ریل میں زائد اسباب لے جانے کی ممانعت 168 214
218 اسلام کےبرابر تہذیب اور شائستگی کسی مذہب میں نہیں 169 214
219 عورتوں کو آپس میں مسنون طریقہ پر سلام کی ضرورت 169 214
220 آج کل کی تواضع 169 214
221 خلاصہ علاج 170 214
222 عورتوں کے لیے صحبت اہل اللہ کا نعم البدل 170 214
223 ضرورۃ التوبہ 171 214
224 کیمیا کی تحقیق 172 214
225 کیمیا ناجائز ہے 173 214
226 تمام جرائم میں مضرت ہے 173 214
227 ایک عجیب راز 173 214
228 مسلمان روشن خیالوں کی عجیب رائے 173 214
229 تدبیر اندیشہ مذکور سے بچنے کی 174 214
230 سب مسلمان اللہ کے محب ہیں 174 214
231 شریعت اسلامی کے تمام احکام عقل کے مطابق ہیں 174 214
232 محب ہونے کا علم ضروری نہیں 175 214
233 اپنے محب ہونے کی اطلاع کا طریقہ 175 214
234 قرآن میں باطل تاویلیں کرنے والوں کی مثال 176 8
235 حب دنیا حجاب ہے 176 234
236 تمام جرائم کے ارتکاب کا سبب 177 234
237 حجاب حب دنیا کے دور کرنے کا طریقہ 177 234
238 کفار کی حق تعالی سے محبت کی دلیل 178 234
239 ہر شئ کا کمال ظل کمال خداوندی ہے 179 234
240 عشق کمال سے ہوتا ہے 179 234
241 عاشق پر معشوق کے کیا حقوق ہیں 179 234
242 درویش اور طالب علم میں فرق 180 234
243 ایک پٹواری کا حکمت میراث کا سوال 181 234
244 نماز پنجگانہ کی دلیل پوچھنے والے کی حکایت 181 234
245 حضرت امام ابو یوسف کی حکایت 182 234
246 ایک خاموش رہنے والی دلہن کی حکایت 182 234
247 مسائل کے دلائل سمجھنے کے لیے علوم اصطلاحیہ کی ضرورت 182 234
248 احکام شرعیہ کے ساتھ ہمارا مشرب عاشقانہ ہونا چاہیے 183 234
249 احکام میں سختی ان کے من اللہ ہونے کی دلیل ہے 184 234
250 مخلوق اور خالق کے علم میں کوئی مناسبت نہیں 185 234
251 مسئلہ وحدت الوجود در حقیقت حالی ہے 185 234
252 خلاصہ وحدت الوجود 186 234
253 حضورﷺ کی سادگی 187 234
254 کھانے کے آداب تعلیم فرمانے میں حکمت 189 8
255 مقتضاء عبدیت 190 254
256 حضرات صحابہ کو مسئلہ تقدیر میں گفتگو سے ممانعت 190 254
257 بہت سے امور بغیر مشاہدہ حل نہیں ہوتے 190 254
258 اسرار احکام معلوم کرنے کا طریقہ 191 254
259 واردات میں حکمت 191 254
260 حضرت لقمان کی حکایت 192 254
261 یار جس حال میں رکھے وہی حال اچھا ہے 192 254
262 شیخ کامل سے اصلاحی تعلق کی ضرورت 193 254
263 شیخ کی رائے پر عمل کی ضرورت 193 254
264 اہل اللہ سے محض وابستگی کافی ہے 194 254
265 اپنی عقل رہبری کے لیے کافی نہیں 194 254
266 علوم ظاہری کا ماحصل 195 254
267 شیخ کامل کی علامات اور اس کے انتخاب کا طریقہ 196 254
268 دنیا میں اللہ تعالی نے محض عبدیت کے لیے انسان کو بیھجا ہے 197 254
269 محبت کے لوازم 197 254
270 شیخ کامل کی صفات 198 254
271 مکمل ہونے کی علامات 198 254
272 بیعت کے منافع 199 254
273 نسبت مع اللہ کی فضیلت 199 254
274 توبہ کی ضرورت 201 254
275 اول الاعمال 202 8
276 دعاء و خطبہ 203 275
277 مکلفین کی چار قسمیں 204 275
278 مطلق مومن کی شان 205 275
279 مومن کے لیے خلود فی النار نہیں 205 275
280 حدیث شفاعت میں ایک لطیف تحقیق 205 275
281 کسی چیز کا علم دینا حق تعالی کے اختیار میں ہے 206 275
282 ادنی مومن کو بھی حقیر نہ سمجھو 206 275
283 اپنے تقدس پر ناز کی مذمت 207 275
284 گنہگار مومن کی مثال 207 275
285 کافر کی دو حالتیں 208 275
286 کفر ذرا سی بھی موجب خلود فی النار ہے 208 275
287 کافر کی مثال باغی سلطنت کی ہے 208 275
288 کافر کی سب خوبیاں بے سود ہیں 209 275
289 منکر رسالت منکر توحید ہے 210 275
290 قرآن کے کلام اللہ ہونے کی دلیل 210 275
291 مکلفین کی دوسری قسم 211 275
292 آیت فی الدنیا حسنۃ سے ترقی دنیا مراد نہیں 212 275
293 قرآن کی بے ادبی 212 275
294 قرآن میں ہر چیز تلاش کرنے کی مثال 213 275
295 جمیع العلم فی القرآن کا جواب 213 275
296 داڑھی کا ثبوت 214 275
297 انگریزی پڑھنے کی شرط 215 8
298 ترقی دین کی دعا 216 297
299 مکلفین کی تیسری قسم 216 297
300 مکلفین کی چوتھی قسم 217 297
301 ایمان کے مراتب 218 297
302 مسلمان کو اعمال میں ترقی کی ضرورت 219 297
303 کمال اعمال علم پر موقوف نہیں 219 297
304 توبہ اول الاعمال ہے 220 297
305 طاعت بلا توبہ سے انشراح قلب نہیں ہوتا 220 297
306 گناہ کی خاصیت 221 297
307 توبہ عبادات پر مقدم ہے 221 297
308 توبہ عن المعاصی شرط کمال ہے 223 297
309 بلا توبہ کے عمل میں نورانیت نہیں ہوتی 223 297
310 حبط اعمال کا مفہوم 224 297
311 حدیث کی بلاغت 224 297
312 کمال ایمان معصیت کے ساتھ جمع نہیں ہو سکتا 225 297
313 ذکر ریائی عدم ذکر سے بہتر ہے 225 297
314 اعمال صالحہ کی مثال 225 297
315 من و اذی کے حابط صدقہ ہونے کا راز 226 297
316 اعمال میں بے ترتیبی کی مثال 227 297
317 اعمال میں نورانیت نہ ہونے کا سبب 227 297
318 اعمال کی بنیاد 228 297
319 توبہ ترک معصیت کا نام 228 8
320 توبہ کا قانون 228 319
321 اہل اللہ کی شان عفو 229 319
322 توبہ کی فضیلت 229 319
323 حق تعالی کے افعال اختیاری ہیں 230 319
324 ترحم مخلوق اور ترحم باری تعالی میں فرق 230 319
325 دعا کی فضیلت 230 319
326 بار بار توبہ سے پشیمانی کی ضرورت نہیں 231 319
327 مستورات کے لیے تعلیم جدید مضر ہے 232 319
328 دینی مکاتب میں تاریخ جغرافیہ پڑھانے کی مذمت 233 319
329 عورت کی تصنیف پر مصنفہ کا نام اور پتہ نہ ہونا چاہیے 234 319
330 عورت کی ہر چیز عورت ہے 234 319
331 کفریہ کلمات 234 319
332 معصیت اور عدم توبہ کا اثر 235 319
333 طاعت پر بھی معصیت کا اثر ہوتا ہے 235 319
334 ادراک اثر معصیت کی ایک حکایت 236 319
335 اہل اللہ کی بصیرت 236 319
336 اہل اللہ کسی وقت بیکار نہیں رہتے 237 319
337 گناہ کی شدت 238 319
338 نگرانی نفس کی ضرورت 238 8
339 توبہ کا طریقہ 239 338
340 گناہ کے دو اقسام 239 338
341 مالی حقوق کی اہمیت 240 338
342 غیر مالی حقوق کا طریق معانی 240 338
343 حقوق اللہ کی دو اقسام 241 338
344 غیبت اور اس کا علاج 241 338
345 ابقاء توبہ کی تدبیر 241 338
346 مراقبہ عذاب 241 338
347 واقعہ 242 338
348 واقعہ دیگر 242 338
349 الافتضاح 243 338
350 ہمارا کوئی وقت گناہ سے خالی نہیں 244 338
351 ہماری کوئی ساعت گناہ سے خالی نہیں 244 338
352 قانون شریعت اللہ کی بڑی رحمت ہے 245 338
353 حق تعالی شانہ کے لا محدود احسانات 245 338
354 شریعت اور عقل 246 338
355 قویٰ بہیمیہ اور قویٰ ملکیہ میں کشاکشی 246 338
356 یزید پر لعنت کرنی کا حکم 247 338
357 شیطان نفس اور روح کی کشاکشی 247 338
358 اصلی آثار 248 8
359 حکایت حضرت مولانا رفیع الدین صاحب 248 358
360 ذکر جہر میں شبہ ریا کا جواب 249 358
361 انسان کے اندر ہر شے کا نمونہ 249 358
362 خود کو مقدس سمجھنا دھوکہ ہے 249 358
363 گناہوں سے بچنے کے اہتمام کی ضرورت 250 358
364 گناہوں سے بچنے کا طریق 250 358
365 حقیقت تصوف 250 358
366 پختگی مدتوں کے بعد حاصل ہوتی ہے 251 358
367 نرا علم کافی نہیں 252 358
368 وعظ کا اصل مقصود 252 358
369 گناہوں سے بچنے کا طریق 253 358
370 خصوصیت اور تعلق زیادہ ہونے کا اثر 253 358
371 ایک عجیب و غریب علم 254 358
372 علت سے متعلق ہمارا مذہب 254 358
373 بندوں کے ناز کا سبب 255 358
374 محبت کا مدار دیکھنے پر نہیں 255 358
375 حق تعالی شانہ کا غایت قرب 255 358
376 اعمال لکھنے کے لیے فرشتوں کے مقرر کرنے کا سبب 256 358
377 علماء محققین ہی نے مقاصد قرآن کو سمجھا ہے 256 358
378 شریعت کی حفاظت علماء حضرات سے وابستہ ہے 257 358
379 اہل حال پر انکار نہیں 257 358
380 غایت تعلق کا اثر 258 8
381 حق تعالی شانہ کے لیے جمع کا صیغہ استعمال کرنا 259 380
382 حضور کیلیے صیغہ واحد کا استعمال موہم بے ادبی ہے 259 380
383 اہل حال کی تقلید کرنا گستاخی ہے 260 380
384 حضور اکرم ﷺ کے پکارنے کے آداب 261 380
385 حضور ﷺ سے زیادہ ادب کا منشاء 261 380
386 کراما کاتبین صفت ہے 262 380
387 شرم کا مبنیٰ 263 380
388 کشف کوئی مطلوب شئ نہیں 263 380
389 نافرمانی کا اثر 264 380
390 حکایت مرزا قتیل 264 380
391 آخرت کے دو درجے 266 380
392 دعا و خاتمہ 266 380
393 العبرہ بذبح البقرہ 267 380
394 قربانی کی ضرورت 269 380
395 وعظ کے تین پہلو 270 380
396 تصوف اور فقہ کی اصطلاحات جدا ہیں 271 380
397 تصوف کے اصطلاحات کی دو قسمیں 271 380
398 مجاہدہ کی تفسیر مخترع 272 380
399 مجاہدہ مخترع کی ایک اور بڑی خرابی 273 380
400 خود کو صاحب کمال سمجھنا غلطی ہے 273 380
401 نفس کشی کا مفہوم 274 380
402 مجاہدہ کی ضرورت دائمی ہے 275 380
403 مجاہدہ کی زیادہ ضرورت کب ہے 275 8
404 شہوت شیخ شباب سے اشد ہے 276 403
405 بوڑھوں کو بھی ضرورت مجاہدہ 277 403
406 ہر عمل کا ظاہر اور باطن 278 403
407 ہر عمل میں روح مع الصورت مقصود ہے 279 403
408 مسخ شدہ قوم تین دن سے زیادہ زندہ نہیں رہتی 279 403
409 روح مع الصورت کی عجیب مثال 280 403
410 سید الطائفہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی کا ارشاد 281 403
411 قربانی کی صورت اور حقیقت 282 403
412 حیوۃ طیبہ سے مراد حیات ناسوتی نہیں 282 403
413 علائق دنیا کی عبرت انگیز مثال 283 403
414 عذاب دنیا 284 403
415 اہل علائق دنیا کو مرتے وقت سخت تکلیف ٖٖہوتی ہے 285 403
416 اہل اللہ کو علائق دنیا مین انہماک نہیں ہوتا 286 403
417 حضور کے شدت نزع کا سبب 287 403
418 بعض اہل اللہ کی شدت نزع کا موجب 287 403
419 ایاز کو باوجود تقرب خاص کے امور سلطنت میں اختیار نہ تھا 289 403
420 انبیاء کے حالات و کیفیات میں تفاوت 290 403
421 کتاب سیرت نبویہ ﷺ پر رائے 290 403
422 سیرت النبی ﷺ کے بیان کے وقت دوسرے انبیاء کی تنقیص جائز نہیں 291 403
423 حضرت نوح کی بد دعا بے رحمی نہیں 292 403
424 حضرت عیسی میں بدرجہ اتم انتظامی قابلیت اور تمدن سیاست 292 403
425 حضور ﷺ سب انبیاء میں اکمل ہیں 293 8
426 جملہ انبیاء کامل ہیں 294 425
427 تفاضل بین الاولیاء کی ممانعت 294 425
428 حضرت ابو ذر غفاری ہرگز ناقص نہ تھے 294 425
429 حضرات صحابہ سب کامل تھے 295 425
430 سالک کو شیخ کے سامنے مردہ بد ست زندہ ہونا چاہیے 296 425
431 ترقی کا مدار اعمال ظاہرہ کی زیادتی پر نہیں 296 425
432 سالک کا مذاق عاشقانہ ہونا چاہیے 297 425
433 سالکین کے لیے خیال مشیخت گناہ ہے 298 425
434 خانقاہ اور مدرسہ دونوں کی ضرورت 299 425
435 حدیث میں متحابین فی اللہ سے مراد 300 425
436 مشاہدہ جمال حق کی دو صورتیں 300 425
437 عشق کی شان 301 425
438 عاشق صادق فاسق نہیں ہوتا 303 425
439 قربانی میں فنا وبقا کا زیادہ ظہور ہے 304 425
440 شان نزول آیت متلوہ 304 425
441 سورۃ البقرہ میں بقرہ سے مراد 305 425
442 حکیم کے احکام حکم سے خالی نہیں 306 425
443 قرآن کو ہمیشہ مذاق عربیت پر سمجھنے کی ضرورت 308 425
444 بےادبی کی سزا 308 425
445 ان شاءاللہ کی برکت 310 425
446 بعض افعال کی تاثیر 311 8
447 شریعت کے بعض احکام کی خاصیت 312 446
448 علماء ترقی سے مانع نہیں 313 446
449 صرف ترقی محمود مطلوب ہے 314 446
450 بے پردگی کو ترقی میں کچھ دخل نہیں 314 446
451 محاورات اردو کا قصدا غلط استعمال ترقی کا سبب نہیں 314 446
452 زباں دان اہل زبان کی برابری نہیں کر سکتا 315 446
453 حکایت زباں داں فارسی شاعر 316 446
454 حکایت مولانا رحمت اللہ صاحب کیرانوی 316 446
455 قاری عبد اللہ صاحب عرب میں بینظیر 317 446
456 قاری 317 446
457 مسلمانوں میں جوش ہے ہوش نہیں 317 446
458 اسلاف کی شان 318 446
459 اعمال کی بے قدری کا سبب 318 446
460 استیذان کا حکم 319 446
461 استیذان میں حکمت 320 446
462 سونے والوں کی رعایت کا حکم 320 446
463 اسلام سے زیادہ کسی میں انتظام نہں 321 446
464 تعلیمات نبوی ﷺ میں دقیق امور کی رعایت 322 446
465 نظافت اور بات کرنے میں دقیق رعایتیں 324 446
466 دوسری قوموں کی ترقی کا راز 325 446
467 احکام خداوندی میں حجتیں نکالنا بڑا جرم ہے 325 446
468 امتثال امر پر رحمت خداوندی 326 8
469 علم اعتبار کی حقیقت 326 468
470 قیاس اور تشبیہ 328 468
471 بعض فقہاء کا تسامح 328 468
472 علم اعتبار کا سلف سے ثبوت 328 468
473 نفس کشی کا امر 330 468
474 نفس کی تین اقسام 330 468
475 عارفین کی تقلید 331 468
476 ساری اصلاح کسی ایک شخص پر موقوف نہیں 332 468
477 عارفین پر فنا کا غلبہ ہوتا ہے 332 468
478 حکایت حجۃ الاسلام حضرت نانوتوی 333 468
479 اصلی کمالات عمامہ اور جبہ پر موقوف نہیں 335 468
480 متواضعین کی شہرت ہو ہی جاتی ہے 335 468
481 ذبح نفس سے مراد مجاہدہ ہے 337 468
482 شتر کینہ کا محاورہ 338 468
483 اونٹ کی صفات حمیدہ 338 468
484 زمانہ جاہلیت میں اہل عرب کے کمالات 339 468
485 جوانی میں مجاہدہ نفس کی زیادہ فضیلت ہے 340 468
486 قرب امور مامور بہ میں امور اختیاری کو دخل نہیں 341 468
487 قرب کی دو قسمیں 342 468
488 قرب مامور بہ کا مدار اعمال اختیاریہ پر ہے 343 468
489 ہر شخص کی قوت کے و ضعف کے مطابق مجاہدہ 343 468
490 سید الطائفہ حضرت حاجی صاحب ایک شیخ کامل 344 8
491 نفس اور بقرہ کی صفات میں مشابہت 346 490
492 مجاہدہ کی حقیقت 347 490
493 نفس کی چال 347 490
494 فقیہ کون ہے 348 490
495 نفس کی باریک کید 349 490
496 انسان کا نفس شرارت میں شیطان سے بڑا ہے 349 490
497 شیطان کو ملامت کرنا فضول ہے 350 490
498 تقاضائے نفس کی تین اقسام 351 490
499 مجاہدہ سے تقاضائے نفس کا زوال مقصود نہیں 352 490
500 مجاہدہ کی ضرورت 353 490
501 صاحب مجاہدہ بھی بے فکر نہیں ہو سکتا 354 490
502 تسلیم و رضا کی ضرورت 355 490
503 عنایات خداوندی کی علامت 355 490
504 کامیابی کا آسان طریقہ 356 490
505 اطاعۃ الاحکام مع فضل دار حدیث خیر الانام 357 490
506 متلو آیت کا مقصود اصلی 358 490
507 خواہشات نفسانی کا اتباع 359 490
508 تین حالتیں 359 490
509 حقیقی کمال فقہاءامت کا ہے 360 490
510 دقائق کا سمجھنا بڑے لوگوں کا کام ہے 360 490
511 حضرت گنج مراد آبادی کا ایک لطیفہ 361 7
512 اخلاق کے دو مرتبے 361 511
513 اخلاق ذمیمہ کا صرف امالہ مطلو ب ہے 362 512
514 شریعت کا مقصود 362 512
515 شیطان اضلال میں کامل ہے 363 512
516 دینی امور میں اپنی رائے دینا بڑا مرض ہے 364 512
517 کسی حکم کی علت دریافت کرنے کا سبب 364 512
518 علماء کو احکام کی حکمتیں نہ بتلانا لازم ہے 365 512
519 وعظ و نصیحت کے بعد بے فکر ہونے کی ضرورت 365 512
520 اطاعت رسول ﷺ کا طریق دو چیزوں سے مرکب ہے 366 512
521 موت کو یاد کرنے کا طریق 367 512
522 ہر مسلمان کو علم دین کا ماہر بننا لازم نہیں 367 512
523 ضرورت کا علم حاصل کرنے کا طریق 368 512
524 اطاعت کی دو قسمیں 368 512
525 اطاعت کا سہل طریق اہل اللہ کی صحبت ہے 368 512
526 سچے بزرگوں کی علامات 369 512
527 کفار و فساق کی صحبت سے بچنے کی تاکید 369 512
528 حدیث شریف بھی حجت مستقلہ ہے 370 512
529 سب مسائل کو قرآن سے ثابت کرنا حماقت ہے 370 511
530 قرآن شریف کا کمال 371 529
531 حضرات محدثین کی شان 372 529
532 حدیث پڑھانے کی برکت 372 529
533 دار الحدیث گویا بیت الرسول ہے 372 529
534 دار الحدیث کے لیے چندہ 373 529
535 الظلم 374 529
536 ربط جلی اور ربط خفی 375 529
537 دلائل توحید کا مقتضاء 375 529
538 صرف تمنا سے آخرت نہیں ملتی 376 529
539 احسان کا تقاضا 377 529
540 حضور کی قوت جسمانی 378 529
541 حضرت عمر کے قبول اسلام کا واقعہ 378 529
542 حضور ﷺ کی قوت رجولیت 379 529
543 حضرات صحابہ کی عجیب شان 380 529
544 ہماری غفلت کی انتہا 381 529
545 صرف تمنا سے کچھ حاصل نہیں ھوتا 382 529
546 حصول آخرت کی تدبیر 383 511
547 ظلم مانع آخرت ہے 383 546
548 وعظ ایک مطب ہے 383 546
549 مکر شیطان سے بچنے کا نسخہ 384 546
550 وعظ کہنے کے چند آداب 385 546
551 مولانا اسمعیل شہید کا انداز وعظ گوئی 386 546
552 حضرت حکیم الامت کا انداز وعظ گوئی 386 546
553 حضرات صحابہ کا طرز زندگی 387 546
554 حضرات صحابہ کا ہرقل کو جواب 388 546
555 امیری کی ماہیت 388 546
556 اہل اللہ بادشاہوں سے بڑھ کر ہیں 389 546
557 ہارون رشید کی ایک ذہین باندی کی حکایت 389 546
558 آجکل کے غربا کا دماغ امراء سے زیادہ چڑھا ہوا ہے 390 546
559 بارات کو کھانا ناموری کے لیے کھلایا جاتا ہے 391 546
560 صغیرہ گناہ چنگاری کی مثل ہے 391 546
561 ظلم کی حقیقت 392 546
562 فتکونا من الظالمین کا مفہوم 392 546
563 بیوی پر ظلم کی مثال 392 511
564 ظلم سے بچنے کا ایک مراقبہ 393 563
565 ظلم سے زوال سلطنت 393 563
566 ﷽﷽﷽﷽﷽﷽درس عبرت 393 563
567 حالات بدلتے دیر نہیں لگتی 394 563
568 حضرت امام حسین کا اپنے غلام سے عفو و درگزر 394 563
569 حضور کی سلطنت حضرت سلمان کی سلطنت سے معنی اقوی تھی 395 563
570 حضور کے اخلاق حسنہ 396 563
571 حضور کی شان محبوبیت 396 563
572 حضور کی ازدواجی زندگی 396 563
573 اہل خانہ سے دلجوئی کی تاکید 396 563
574 ظلم کا انجام 397 563
575 حضرت داؤد کے دور کا ایک مصیبت زدہ کا واقعہ 397 563
576 مضلوم کی بد دعا قبول ہوتی ہے 397 563
577 بیوی کے الگ رہنے کا مطالبہ اس کا حق ہے 398 563
578 والدین کے حقوق میں کوتاہی 398 563
579 بعض خاص مظالم کا بیان 398 563
580 ایذا دہی سے بچنے کی تاکید 400 563
581 ظلم کا اصل سبب 400 563
582 خلاصہ وعظ 401 563
Flag Counter