Deobandi Books

خطبات حکیم الامت رحمہ اللہ جلد 22

1 - 441
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 تفصیل الزکر 22 1
8 خطبہ ماثورہ 23 7
9 غفلت ام الامراض ہے 23 8
10 غفلت خروج عن الاسلام کے خطرے سے خالی نہیں 23 8
11 عورتیں غفلت کا زیادہ شکار ہیں 23 8
12 عورتوں کو ترجمہ پڑھانے میں خرابیاں 24 8
13 عورتوں کی آواز بھی عورت ہے 24 8
14 دنیا کی خانہ داری کے لیے بربادی آخرت 25 8
15 عورتوں میں جہالت کوٹ کوٹ کر بھری ہے 26 8
16 غفلت کا علاج 26 8
17 ذکر کا مفہوم 27 8
18 ذکر کی دو قسمیں 27 8
19 حقوق اللہ کی ادائیگی ذکر اللہ حقیقی ہے 27 8
20 حقوق اللہ کی اقسام 27 8
21 حقوق العباد حقوق اللہ کی قسم ہے 27 8
22 سب سے پہلا ضروری حق 28 8
23 ویرانہ کا اصل سبب معاصی ہیں 29 8
24 عقیدہ کی خرابی عملی خرابی سے بڑھ کر ہے 29 8
25 قمری کو منحوس سمجھنا فاسد عقیدہ ہے 30 8
26 فضائل خیرات 30 8
27 اللہ کی راہ میں عمدہ چیز خیرات کرو 31 7
28 عورتوں کو منحوس سمجھنے کی حکایت 32 27
29 تقریبات میں خرابی دین و دنیا 33 27
30 نیوتہ شرعا ناجائز ہے 33 27
31 حق العبد کی اہمیت 34 27
32 باپ کی میراث میں عورتوں کا حصہ ہے 35 27
33 شریعت کے چلنے میں نفع دنیا و آخرت 36 27
34 ہبہ میں خامو شی معتبر نہیں 37 27
35 نابالغ کے اخراجات ممنوع التصرف ہیں 37 27
36 رسومات کی ادئیگی دراصل فساد عقیدہ ہے 38 27
37 رسم کا مفہوم 39 27
38 عورتوں کی نماز میں کوتاہیاں 39 27
39 عورتوں کو دیندار نہ بنانے کی مردوں سے شکایت 40 27
40 غیبت کا علاج 42 27
41 معاملات اور حقوق کی چند مفید عام کتب 43 27
42 مستورات کو بہشتی زیور کو سبقا سبقا پڑھنے کی ضرورت 43 27
43 المراقبہ 44 27
44 ذکر و فکر کی ترغیب 45 27
45 جزا و سزا میں فکر کی ضرورت 46 27
46 تفکر فی الدنیا 47 27
47 دنیا کی حقیقت 48 27
48 ایک عبرت انگیز حکایت 49 7
49 مخلوق کو بڑا اور کارساز سمجھنا شرک ہے 49 48
50 دنیا کا میزان الکل 50 48
51 خدا کی ہستی 51 48
52 والدین کو اپنی راحت سے محبت ہے 52 48
53 ہر ایک اپنا ہی معتقد ہے 52 48
54 دنیا کی محبت میں کوئی حلاوت نہیں 54 48
55 دور حاضر کی تہذیب تعذیب ہے 55 48
56 مخلوق سے کسی قسم کی توقع مت رکھو 56 48
57 مسلمانو ں کیلئے نار جہنم تطہیر کیلئے ہے 57 48
58 اہل اللہ کی راحت کا راز 58 48
59 نورایمان کی ایک خاصیت 61 48
60 ذاتی خدمت میں کوتاہی کے باوجود حضور کے ناراض نہ ہونے کا راز 62 48
61 محاسبہ و دستور العمل 63 48
62 خلاصہ دستور العمل 64 48
63 مسلمانوں کا اصلی کام 65 48
64 ریاء کی حقیقت 65 48
65 حدیث سے اللہ اللہ کرنے کا ثبوت 66 48
66 سوچ اور فکر کا نتیجہ 66 48
67 خلاصہ وعظ 66 48
68 مراقبہ کی حقیقت 67 7
69 القاف 68 68
70 وجہ تسمیہ 69 68
71 کسی چیز کی خاصیت جاننےکا نفع 70 68
72 اعمال کے خواص جاننے کےفائدے 70 68
73 علم خاصیت ہر شخص کو مفید ہے 71 68
74 خیال مؤثر چیز ہے 71 68
75 مالیخولیا میں علاج سے کم نفع ہونے کا سبب 72 68
76 علم خاصیت میں دو حکمتیں 73 68
77 کیفیات و آثار پیدا ہونے کا سبب 73 68
78 مزاج میں لطافت کی زیادتی کا اثر 73 68
79 اعمال کی دو اقسام 74 68
80 بہت سی باتیں وراء العقل ہیں 74 68
81 عالم شریعت سے کسی کو حق مزاحمت نہیں ہے 75 68
82 طبیب باطنی کسی مرض کو لا علاج نہیں کہتا 75 68
83 دوسرے کے کام میں دخل دینا نقصان عقل کی بات نہیں ہے 76 68
84 علوم نبوت محفوظ ہیں 76 68
85 حق تعالیٰ شانہ سے احکام علل پوچھنے کی کسی کو مجال نہیں 77 68
86 ایک کاتب کا کارنامہ 78 68
87 بعض اعمال کے خواص کا عقل ادراک نہیں کر سکتی 79 68
88 علوم شرعیہ کو مدرک بالوحی مان لینے کا عظیم نفع 79 68
89 عوام کی سستی اعمال کا سبب 80 89
90 لا الہ الا اللہ سے مراد 80 7
91 اردو ترجمہ از خود دیکھنے کی خرابیاں 82 90
92 اعمال کو ضروری نہ سمجھنے کا الزامی جواب 83 90
93 انبیاء کا اصل کار منصبی دین ہے 83 90
94 نبوت کا اصل کام سب سے پہلے حضرت نوح سے لیا گیا 84 90
95 بعض انبیاء کے تعلیم الصنائع کی وجہ 84 90
96 مصلح کا اصل کام تعلیم دین ہے 85 90
97 صنعت گری کا پہلا استاد کوا ہے 86 90
98 کلمہ طیبہ کی فضیلت 87 90
99 کلمہ طیبہ کے حصول خواص کے ضروری شرائط 88 90
100 ہر عمل کے الگ الگ خواص 88 90
101 علوم وحی میں تعارض نہیں ہو سکتا 90 90
102 ذکر کی غرض دفع خطرات سمجھنے میں دو غلطیاں 91 90
103 قلب سے دشمن شیطان کو نکالنے کی تدبیر 91 90
104 ذکر کے علاوہ اعمال حسنہ کی ضرورت 92 90
105 عقل اور نقل میں مناسبت 93 90
106 صرف ذکر لسانی کافی نہیں 94 90
107 دل اعمال صالحہ سے آباد ہو گا 94 90
108 وسوسہ کس صورت میں مضر ہو جاتا ہے 95 90
109 وسوسہ کاعلاج 96 90
110 وسوسہ غفلت کا ابتدائی اثر ہے 96 7
111 وسوسہ گناہ کا مقدمہ ہے 96 110
112 اسرار شریعت 97 110
113 مشتبہات میں پڑنا بھی خطرناک ہے 98 110
114 وسوسہ گناہ نہیں 98 110
115 غیر اختیاری وسوسوں سے ڈرنا نہ چاہیے 99 110
116 وسوسہ کی مثال 99 110
117 رسوخ ذکر کی تدبیر 101 110
118 مشقت اور مجاہدہ سے ثواب بڑھ جاتا ہے 101 110
119 حضرات صحابہ کی عجیب شان 102 110
120 ٖٖفضیلت صحابہ کی ایک بلیغ مثال 103 110
121 ذکر کے ساتھ وسوسہ مضر نہ ہونے کی مثال 103 110
122 وسوسہ بعض دفع نافع ہو جاتا ہے 104 110
123 وسوسہ بلا ذکر مذموم ہے 104 110
124 عبادات میں دھیان کی ضرورت 104 110
125 ذکر کی حقیقت 106 110
126 آج کل کی عبادت اور ذکر محض ایک رسم ہے 107 110
127 ذکر اللہ کا اثر 107 110
128 بعض احکام کی علت معلوم نہیں 108 110
129 ذکر لسانی مع توجہ قلب کے افضل ہے 108 7
130 استغراق کی حقیقت 109 129
131 ذکر لسانی کی عجیب مثال 109 129
132 نماز کی نیت زبان سے کرنا مستحب ہے 110 129
133 ذکر بالجہر کی مصلحت اور حکمت 110 129
134 شیخ کامل کی ایک حالت 111 129
135 بعض علماء و مشائخ کا باہمی حسد 112 129
136 تصوف کوئی قرنطینہ نہیں ہے 112 129
137 ذکر جہر میں اعتدال 113 129
138 تصوف کو ہوا سمجھنا غلطی ہے 114 129
139 تصوف سے ڈرنے والے اس کے اصل چہرہ سے روشناس نہیں 114 129
140 ذکر کا اثر محسوس نہ ہونے کا سبب 116 129
141 دل کی عجیب و غریب مثال 117 129
142 محاورات میں غیر اور عین کے معنی 119 129
143 اہل اللہ جہلاء سے نہیں الجھتے 119 129
144 توجہ الی المحبوب کے تین درجات 120 129
145 عارف کا عالم سے تعلق کس قسم کا ہوتا ہے 121 129
146 عالم میں مراۃ حق بننے کی استعداد ہے 122 129
147 حسینان جہان میں مراۃ ہونے کی استعداد نہیں 122 129
148 ذکر اللہ کے مختلف طرق 124 129
149 مختلف اوقات میں مختلف دعاؤں کی حکمت 124 7
150 آئینہ میں محبوب کو دیکھو 124 149
151 شریعت میں کسب دنیا کی اجازت ہے انہماک کی نہیں 125 149
152 قلب کو فارغ رکھنے کی ضرورت 125 149
153 خلاصہ وعظ 126 149
154 واقعہ ایک 126 149
155 واقعہ دو 127 149
156 شرط التذکر 128 149
157 حق تعالیٰ شانہ حاکم ہونے کے ساتھ حکیم بھی ہیں 129 149
158 احسانات خدا وندی 130 149
159 قرض کا ثواب صدقہ سے زیادہ کیوں ہے 130 149
160 حق تعالیٰ شانہ کی بےشمار اور لامحدود نعمتیں 131 149
161 ایک ملحد کی گستاخی کا انجام 133 149
162 قارون کا واقعہ 133 149
163 حق تعالی شانہ کے احکام کی بجا آوری کا آسان طریق 134 149
164 ترک فعل سے آسان ہے 135 149
165 خشوع کی حقیقت 136 149
166 ہر شئ کو مقصود کے حصول سے سکون ملتا ہے 136 149
167 مقصود حقیقی حاصل کرنے کا طریق 136 149
168 مقصود کی دو اقسام 137 149
169 طالبان دنیا کو دنیا کی حقیقت معلوم نہیں 138 7
170 چین و راحت صرف ذکر اللہ میں ہے 140 169
171 ایک جوہری اور حضرت خضر کی ملا قات کی حکایت 141 169
172 مسلمانوں کا اصل مقصود 143 169
173 وعظ میں مسائل دریافت کرنے کی ضرورت کا بیان آنا چاہیے 145 169
174 بد عملی اور بے عملی الگ الگ گناہ ہیں 145 169
175 علماء کو غیر ضروری سوالات کا جواب نہیں دینا چا ہیے 146 169
176 پل صراط کی حقیقت 149 169
177 احکام کے مصالح علماء سےنہ پوچھو 149 169
178 بیہودہ سوالات 150 169
179 علم صرف درسیات پر موقوف نہیں 151 169
180 خلاصہ وعظ 151 169
181 رطوبۃ اللسان 152 169
182 عبادت کی دو قسمیں 153 169
183 زبان سے کثرت سے گناہ ہوتے ہیں 154 169
184 حد سے تجاوز جائز نہیں 155 169
185 عورتوں کی ایک نا معقول حرکت 155 169
186 بزرگوں کی مجالس میں شرکت کی نیت 156 169
187 طلب دین میں بعض کا غلو 157 169
188 حقوق العباد کی ادائیگی درویشی میں داخل ہے 157 169
189 غدر و سرقہ کافر سے بھی حرام ہے 158 169
190 قرآن اصطلاحات فنون پر وارد نہیں 159 7
191 کسی ناری کا عذاب کم نہ ہو گا 160 190
192 اصطلاحات کے غلبہ سے دماغ خراب ہو جاتا ہے 160 190
193 اہل اعراف 163 190
194 کفار ذی اخلاق کے اہل اعراف ہونے کی کوئی دلیل نہیں 163 190
195 انفاق کے لیے محل کا ہونا ضروری ہے 164 190
196 حقوق کی تین اقسام 165 190
197 زبان چلنے سے کبھی نہیں تھکتی 166 190
198 عورتیں زبان کے گناہوں میں بکثرت مبتلا ہیں 166 190
199 کثرت کلام کا ذکر لسانی سے امالہ 167 190
200 ذکر اللہ کا دوام بغیر اصلاح اعمال کے ممکن نہیں 169 190
201 معاصی ذکر اللہ میں مخل ہیں 171 190
202 تسبیح کا نام مذکرہ ہے 171 190
203 حکایت حضرت جنید بغدادی 172 190
204 حضرت ابو محذورہ کے اسلام لانے کا واقعہ 173 190
205 محض خوف ریاء کو مانع عبادت نہ سمجھو 174 190
206 دھن کی ضرورت 175 190
207 شرف المکالمہ 176 190
208 خسران اور حرمان دونوں قابل قلق ہیں 177 190
209 حق تعالیٰ شانہ کی عظمت میں کوئی شریک نہیں 179 190
210 محب اپنے محبوب سے ہم کلام ہونے اور دیکھنے کے لیے تڑپتا ہے 180 190
211 جملہ کمالات حق تعالی شانہ کیلیے بالذات ثابت ہیں 181 190
212 سبقت رحمتی علی غضبی کی عجیب مثال 182 190
213 حق تعالی شانہ کی وسعت رحمت 183 7
214 حکایت حضرت حبیب عجمی 184 213
215 اصلاح کا زیادہ مدار قلب پر ہے 185 213
216 حق تعالی شانہ کی حمد و ثناء کا کوئی حق ادا نہیں کر سکتا 185 213
217 حق تعالی شانہ نے اپنا نام کیلئے القاب و آداب کی شرط نہیں لگائی 187 213
218 اللہ تعالی کا نام لینے کیلئے وضو وغیرہ کی بھی شرط نہیں 188 213
219 اللہ کا نام لینے سے منہ میٹھا ہونا 189 213
220 اللہ تعالی کا نام ہر صورت میں نافع ہے 189 213
221 ہمارے ذکر کی قبولیت کی عجیب مثال 189 213
222 وجدان کا اثر 190 213
223 ترک ذکر پر عمل ہر گز نہ کرنا چا ہیے 191 213
224 حق تعالی شانہ کا نام کتنا آسان اور مختصر ہے 192 213
225 ذکر اللہ کی اجازت بہت بڑی نعمت ہے 192 213
226 نعمت ذکر کے حقوق 193 213
227 تجلی اور استتار دونوں نعمت ہیں 195 213
228 سالک کی دو قسمیں 195 213
229 اللہ تعا لی سے ہم کلام نہ ہونے میں حکمت اور مصلحت 196 213
230 حصول حظ کے لیے روعت اور ہم کلامی کی ضرورت نہیں 196 213
231 حق تعالی شانہ کے دیکھنے اور سننے کا مراقبہ 197 213
232 خلاصہ وعظ 197 7
233 راحت القلوب 198 232
234 دین اور دنیا کی اہم ضرورت 199 232
235 امور آخرت سے لا پروائی 199 232
236 حضرت حکیم الامت کے بچپن کے چند واقعات 201 232
237 اعمال آخرت میں دنیاوی منافع 202 232
238 گناہوں سے دنیا کا نقصان 202 232
239 تلاوت کردہ آیت کی تفسیر 203 232
240 قرار و سکون صرف ذکر اللہ میں ہے 203 232
241 ایک سب انسپکٹر کی حکایت 204 232
242 ہمارا اصلی گھر 206 232
243 دنیا کو آخرت پر ترجیح دینے کی عجیب مثال 206 232
244 بے نمازیوں کو وظیفہ بتانے کی ایک ضروری شرط 207 232
245 دنیا میں ہر شخص بس چین کا طالب ہے 207 232
246 حکایت از مثنوی 208 232
247 اہل دین بھی دراصل طالب راحت ہیں 209 232
248 حکایت حضرت سلیم چشتی اور شاہجہان 211 232
249 حضرت سیدنا غوث پاک اور شاہ سنجر کی حکایت 212 232
250 دنیا میں کوئی شخص فکر و غم سے خالی نہیں 213 232
251 دنیا کا زیادہ ہونا پوری مصیبت ہے 214 232
252 زیادہ اسباب کی خرابیاں 215 7
253 مرتے وقت انہماک فی الدنیا کے خسارہ کا احساس 216 252
254 ایک مطلب خیز حکایت 218 252
255 حق تعالی شانہ کی اصلی یاد 222 252
256 اہل اللہ ہر کے رنج و الم میں مسرور رہنے کا سبب 222 252
257 اکابرین کے صدمات میں صبر جمیل کے چند واقعات 225 252
258 حکایت حضرت فرید الدین عطار 227 252
259 سلاطین کواولیاء اللہ کی روحانی دولت کا علم نہیں 227 252
260 اللہ تعالی نے انسان کو گناہ سے بچنے کی قدرت عطا فرمائی ھے 230 252
261 شہید اکبر 231 252
262 دل کھول کر گناہ کرنے سے ارمان نہیں نکلتا 232 252
263 کامل اطمینان قلب حاصل کرنے کی تدبیر 233 252
264 دنیا سے حصہ آخرت لے جانے کی عجیب مثال 234 252
265 اہل اللہ سے تعلق کی ضرورت 234 252
266 شیخ سے اپنا عیب بیان کرنے کی ضرورت 238 252
267 مشائخ کی نضر میں ہر وقت دو باتیں رہتی ہیں 239 252
268 پریشانی کا اصلی علاج 240 252
269 اصل لطف کھانے میں ہے 241 252
270 خلاصہ وعظ 242 252
271 جلاء القلوب 243 252
272 دین سے منتفع ھونے کی شرط 244 7
273 حق تعالی شانہ کی شفقت کی عجیب شان 246 272
274 قرآن مے تکرار عین شفقت ہے 247 272
275 قرآن پاک میں امم سابقہ کے واقعات بیان کرنے کا مقدمہ 248 272
276 مثنوی مولانا روم میں فحش قصےبیان ہونے کی عجیب مثال 249 272
277 متکلم سے ایک ھی نقطہ کا مختلف اثر 249 272
278 اہل علم کو مشورہ 250 272
279 آج کل کے طبائع لہو لعب کی طرف زیادہ راغب ہیں 251 272
280 قرآن میں قصوں سے انتفاع کا طریقہ بھی بتلایا گیا ہے 251 272
281 قرآن پاک میں تدبر کی ضرورت 253 272
282 دین کا ہر جزو قرآن میں داخل ہے 254 272
283 قرآن میں دین کے کل اجزاء موجود ہونے کی تفصیل 255 272
284 عوام الناس کے قرآن پاک کے ادب کی عجیب مثال 256 272
285 قرآن پاک کا حق 257 272
286 نزول قرآن کی غرض 258 272
287 وعظ نہ سننے کا حیلہ نفس 260 272
288 توفیق اعمال حسنہ پر ضرورت شکر 261 272
289 حقوق اللہ کہنے کی عجیب مثال 262 272
290 قرآن سے نفع حاصل کرنے کی شرائط 264 272
291 لغت اور محاورہ میں فرق 264 272
292 لمن کان لہ قلب کا مفہوم 265 7
293 ہر فن کی اصطلاحات جدا ہیں 266 292
294 قلب کی دو صفات 267 292
295 اعلی کی موجودگی میں ادنی معدوم ہوتا ہے 267 292
296 علوم دنیا دراصل پیشہ ہیں 268 292
297 علم سے متعلق ایک مشہور حدیث کا مفہوم 268 292
298 اصطلاح شریعت میں علم صرف علم دین ہی ہے 269 292
299 آیت میں عزم کا مفہوم 270 292
300 مختصر دستور العمل حکمت میں 271 292
301 دین خود جوہر ہے 272 292
302 جوہر کا جوہر نہ نکلنے کی عجیب مثال 273 292
303 دین کا کوئی جزو بھی زائد نہیں 274 292
304 مستحبات کی عجیب مثال 275 292
305 کلمہ توحید کی تمام دین کو مشتمل کی عجیب مثال 276 292
306 لا الہ الااللہ کا خلاصہ 277 292
307 تمام دین کی جان 279 292
308 قرآن پاک سے منتفع ہونے کا ایک گر 280 292
309 صرف علم کے ناکافی ہونے کی عجیب مثال 280 292
310 ہمت میں انتہائی کوتاہی 281 292
311 غالب ایک مسخرہ شاعر 283 292
312 نبی کا کوئی فعل تعلیم سے خالی نہیں 283 292
313 لوگ ناموری کی خاطر شادی میں زیادہ خرچ کرتے ہیں 284 7
314 شریعت پر چلنے سے دنیا کی بربادی سے حفاظت 284 313
315 ترقی دنیا کا وعظ کہنا علماء کی ذمہ نہیں 285 313
316 ضرر دینی کی بناء پر علماء دنیا سے منع کرتے ہیں 287 313
317 بڑے مفسدہ کے خوف سے چھوٹے مفسدہ کو گوارہ کرنا 288 313
318 حکایت حضرت ابن الفارض 289 313
319 غلبہ محبت الہی کا نتیجہ 290 313
320 مسلمانوں کے پاس بقدر ضرورت دین موجود ہے 291 313
321 مباح دنیا کی حفاظت کا مشورہ 291 313
322 کیا ترقی دنیا کے لیے سود کو حلال سمجھنا ضروری ہے 293 313
323 حرام کو حلال سمجھنا کفر ھے 294 313
324 ربوا سے متعلق محرفین کی اختراع 294 313
325 سوتے وقت کا محاسبہ 295 313
326 گناہ بے لذت فورا چھوڑنے کی ضرورت 295 313
327 اصلاح کا آسان نسخہ 296 313
328 دنیا کی لذت کی مثال 297 313
329 بہلا پھسلا کر دین کی طرف مائل کرنا 298 313
330 دین کی لذت کی حقیقت 298 313
331 ہمارے گناہوں سے حضور ﷺ کو اذیت 299 313
332 حکایت مرزا قتیل مرحوم 300 313
333 مسلمان کو دنیا دار کہلانا مناسب نہیں 301 7
334 آخرت سے ذہول پر مولانا جامی کی تنبیہ 302 333
335 عشق میں ملامت سے لطف آتا ہے 303 333
336 ملامت سے ہمت قوی ہو جاتی ہے 305 333
337 علم سے متعلق کوتاہیاں 306 333
338 ہر کس و ناکس کی تصنیف دیکھنا مضر ہے 307 333
339 محقق بننے کا طریقہ 308 333
340 بے علم کو مناضرہ میں حصہ لینا مناسب نہیں 308 333
341 ہر عامی شخص دقیق مسلہ سمجھنے کا اہل نہیں 309 333
342 غیر محقق کو محقق کی اتباع کے بغیر چارہ نہیں 310 333
343 طالب صادق کا اثر 311 333
344 مشائخ زمانہ کی خدمت میں چند دن گزارنے کی ضرورت 311 333
345 محقق سے حاصل کرنے کی اصل چیز 313 333
346 محقق کی اجازت سے کوئی کتاب نہ دیکھو 314 333
347 حکایت قزوینی 315 333
348 علماء میں اختلاف کی مثال طبیبوں کی سی ہے 317 333
349 ناخواندہ لوگوں کی اصلاح کا آسان نصاب 318 333
350 ہمت فعل اختیاری ہے 320 333
351 حصول ہمت کی آسان تدبیر نیک صحبت ہے 320 333
352 وظیفہ ہمت کی تدبیر نہیں 321 333
353 ذکراللہ ہمت کا معین ہے 321 7
354 سیرت نبویﷺ 322 353
355 قرب کی دو قسمیں 323 353
356 توجہ کی حقیقت 325 353
357 معلومات کی دو قسمیں 327 353
358 قلب سلیم 328 353
359 اہل اللہ کا غم و الم میں حال 329 353
360 پریشانی اپنا مقصود فوت ہونے سے ہوتی ہے 330 353
361 نفس کا عجیب مکر و فریب 332 353
362 نفس شیطان سے زیادہ چالاک ہے 333 353
363 وعظ کے نام و لقب کی وجہ تسمیہ 334 353
364 ذم النسیان 336 353
365 قرآن پاک کا ہر جزو ضروری ہے 337 353
366 مستحبات کی تعلیم بھی ضروری ہے 337 353
367 عاشق کا مذاق 338 353
368 ہمارا تعلق حق تعالی شانہ سے محبت اور جانثاری کا ہونا چاہیے 339 353
369 حق تعالی شانہ سے ہمارا تعلق انتہائی ضعیف ہے 339 353
370 ضابطہ کے تعلق سے لطف حاصل نہیں ہوتا 340 353
371 تعلق کا بقاء استحکام پر موقوف ہے 340 353
372 اللہ تعالی سے نفس تعلق بھی نعمت ہے 341 353
373 ضعف تعلق پر قناعت کرنا بھی ظلم ہے 341 353
374 اپنی ہمت اور طاقت کے مطابق عمل کی ضرورت 342 7
375 طلب راحت اور سستی میں فرق 342 374
376 مستحبات کے ثمرات 343 374
377 لفظ اللہ اعراف المعارف ہے 343 374
378 بلی پر ترس کھانے سے نجات 344 374
379 مستحبات میں عنایات و برکات 344 374
380 واقعات رحم سننے کے دو اثر 345 374
381 غزوہ احد میں صحابہ کی اجتہادی غلطی 346 374
382 حضرات صحابہ حضور ﷺکے عاشق تھے 347 374
383 اکثر سامعین کی ضرورت کے مطابق وعظ 349 374
384 بد حالی کا سہل علاج 350 374
385 کثرت گناہ کا اثر 351 374
386 رسول اللہ کی باریک بینی 351 374
387 طاعات میں اعتدال کی عجیب مثال 351 374
388 خوف کا اعتدال 352 374
389 یونانی حکماء کی ایک غلطی 353 374
390 گناہوں کی کثرت مایوسی کا باعث بن جاتی ہے 354 374
391 تسلی شیخ کے بعد پریشان ہونا برا ھے 354 374
392 آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی ثقل وحی کی کیفیت 355 374
393 قبض میں آپ کا حال 355 374
394 قبض میں مصلحت 356 7
395 سالک کا حال 357 394
396 یزید پر لعنت کرنا کیسا ہے 357 394
397 خاتمہ کا خیال اور خود کو حقیر سمجھنا 357 394
398 حجاب کی دو قسمیں 358 394
399 بعض خاص لوگوں کو کم گناہ کرنے پر زیادہ افسوس 359 394
400 اصل مقصد دل کا رونا ہے 361 394
401 معذور حضرات صاحب کمال نہیں ہوتے 361 394
402 حضرت جنید ایک صاحب کمال بزرگ 362 394
403 بعض اکمل الصحابہ کا حال 362 394
404 وصال نبوی کے بعد خطبہ صدیق اکبر 363 394
405 حضرت صدیق اکبر کا ایک عجیب واقعہ استقلال 364 394
406 اللہ تعالی کو بھول جانا مسلمانوں کی محبت سے بعید ہے 368 394
407 مسلمان کبھی کافر نہیں ہو سکتا 368 394
408 ایک عجیب عبرت انگیز حکایت 369 394
409 عجب و پندار کیلیے مردودیت لازم ہے 371 394
410 ایمان کی حالت 371 394
411 بعض صاحب حال کا حال 372 394
412 اہل نیاز کو ناز زیبا نہیں 372 394
413 اللہ تعالی کو ﷽بھول جانا کافر کا کام ہے 373 7
414 خود کشی کے حرام ہونے کا راز 375 413
415 لذائذ کے استعمال میں عارفین کی نیت 376 413
416 محبوب کی طرف بری باتوں کی نسبت کرنا بے ادبی ہے 376 413
417 اہل اللہ کی خدمت میں بیٹھنے کا ادب 377 413
418 حضرت صدیق اکبر کا رتبہ 378 413
419 ہماری بدحالی کا سبب 379 413
420 ذکر اللہ مرض نسیان کا علاج 379 413
421 اللہ کی یاد کے متعدد طرق 380 413
422 حق تعالی شانہ کے ارشاد فرمودہ سب طریقے بڑھیا ہیں 381 413
423 طلب جنت کی متعدد نیتیں 382 413
424 یاد کی اقسام 384 413
425 سرکاری تقسیم 385 413
426 کیفیات و مقامات کی تمنا خلاف عبدیت ہے 386 413
427 گناہوں سے بچنے کی آسان تدبیر 387 413
428 پابندی ذکر کی برکات 388 413
429 التثبیت بمراقبۃ المبیت 390 413
430 ہر وقت کا مراقبہ 391 413
431 اخبار قرآنیہ کا مقصود 392 413
432 آیت مبارکہ میں حکیمانہ و حاکمانہ جواب 392 413
433 قرآن و حدیث سے عذاب قبر کا ثبوت 393 413
434 غفلت کا علاج تذکرہ آخرت ہے 394 413
435 لاپروائی غفلت کا سبب ہے 394 413
436 آخرت کی دو قسمیں 395 413
437 قبر بھی آخرت میں داخل ہے 396 413
438 مراقبہ موت 396 413
439 آپﷺ مالک الحال تھے 397 413
440 لیلہ التعریس میں نماز فجر قضا ہونے کا سبب 397 7
441 منکر نکیر موت کے ایک مقررہ وقت کے بعد آتے ہیں 398 440
442 سماع موتیٰ 399 440
443 شفیق ممتحن 400 440
444 حکایت قاضی یحیی بن اکثم 401 440
445 ایمان تقلیدی بھی معتبر ہے 404 440
446 حضرت رابعہ بصری کا منکر نکیر کو عجیب جواب 404 440
447 جنت مثالیہ اور مثالی جہنم 406 440
448 غفلت کا علاج 407 440
449 ہر عمل کے لیے قبول شرط ہے 410 440
450 دنیا کی محبت کم کرنے کا طریقہ 411 440
451 زکٰوۃ النفس 412 440
452 فلاح کا مدار تزکیہ ہے 413 440
453 تزکیہ کی حقیقت 414 440
454 لا تزکوا انفسکم پر شبہ کا جواب 414 440
455 دینی ضرر ایک خسارہ عظیم ہے 415 440
456 تقوی باطنی عمل ہے 416 440
457 تقوی صلاحیت قلب کا نام ہے 416 440
458 تقوی فعل اختیاری ہے 416 440
459 اپنے نفس کو پاک کہنے کی ممانعت 417 440
460 فہم قرآن کے لیے عربیت سے واقفیت ضروری ہے 418 440
461 لفظ ضال کے دو معنی 418 440
462 بے خبری کوئی عیب نہیں 419 440
463 مترجم کو محاورات زبان پر عبور کامل کی ضرورت 419 440
464 انا مومن انشا اللہ کہنے میں اختلاف 420 440
465 اپنے کو دعوی کے طور پر مؤحد نہ کہو 421 7
466 تزکیہ سے متعلق سالکین کی غلطیاں 422 465
467 تحصیل کمال کی ترغیب 422 465
468 تکمیل صلٰوۃ کی ترغیب 422 465
469 وساوس کے دو درجے 423 465
470 کثرت عبادت کا طریق 424 465
471 عجلت کی عجیب حکایت 424 465
472 تعجیل سد راہ ہے 425 465
473 حکایت شبان موسی 426 465
474 صبر کا طریق 426 465
475 طالب کی شان 427 465
476 ایک قسم کا دوام 427 465
477 تزکیہ میں مشغول رہنے کی ضرورت 428 465
478 سالکین کی دوسری غلطی 429 465
479 ناقص عمل کو ہمیشہ کافی سمجھنا غلطی ہے 429 465
480 خطرہ کا ابقاء فعل اختیاری ہے 430 465
481 ایک محرف درویش کی حکایت 430 465
482 وصول کے لیے مجاہدہ کی ضرورت 431 465
483 شیطانی نسیان 431 465
484 دراصل نیند یکسوئی میں آتی ہے 432 465
485 نماز میں حضور اکرم ﷺ کے سہو کا سبب 432 465
486 تزکی مامور بہ نہیں 433 465
487 طالب جاہل اور قانع جاہل 433 465
488 صلح حدیبیہ فتح مبین ہے 434 465
489 ملائکہ بھی اجتہاد کرتے ہیں 434 465
490 وصال و ہجرت کا مفہوم 436 465
491 قبض کی حقیقت 437 465
492 قرب صوری و معنوی 437 465
493 تخلیہ اور تحلیہ 438 465
494 تخلیہ مقدم ہے یا تحلیہ 439 465
495 ہر شخص کی استعداد جدا ہوتی ہے 439 465
496 شیخ کامل کی تجویز پر بلا چوں و چرا عمل کی ضرورت 440 465
497 سلسلہ چشتیہ اور نقشبندی کی حقیقت 441 465
Flag Counter