Deobandi Books

خطبات حکیم الامت رحمہ اللہ جلد 21

1 - 457
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
7 اجابۃ الداعی 18 1
8 شان نزول 19 7
9 انبیاء علیہم السلام کی دلیری 21 8
10 جناب رسول اللہ ﷺ کی شجاعت 21 8
11 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب دہلوی کو تین باتوں کا حکم 23 8
12 حضورﷺ کی جامعیت 25 8
13 حکایت حضرت خواجہ بہاؤالدین نقشبندی 26 8
14 خلوت میں نیت 26 8
15 مسلمانوں کی حضرات اہل بیت سے محبت 29 8
16 حدیث تقریری 29 8
17 تفسیر آیت متلو 30 8
18 علماء کو اسرار احکام نہ بتلانے کی نصحت 31 8
19 دڑھی کا ثبوت 32 8
20 مجیب کو مصلحت دینیہ پیش نظر رکھنے کی ضرورت 33 8
21 خبر قطعی کا حکم 35 8
22 حضرت عبداللہ بن سلام کے ایمان لانے کا واقعہ 36 8
23 مسئلہ تقدیر اور کنہ باری تعالیٰ کی معرفت تامہ جنت میں بھی معلوم نہ ہوگی 40 8
24 کتا پالنا ناجائز کیوں ہے 41 8
25 عقل پرستی کا دور 43 8
26 بجائے ناز کے حاجت نیاز 46 8
27 عقیدہ توحید نجات کے لئے کافی نہیں 48 8
28 غیب سے مرض کا علاج 49 8
29 ایمان کے لئے عمل صالح لازم ہے 50 8
30 حکایت مکر 52 8
31 جن بھگانے کے لئے اذان 53 8
32 ہمزاد کی حقیقت 53 7
33 جنات کے جنتی ہونے کا ثبوت 54 32
34 اہل اعراف امید وار جنت ہوں گے 55 32
35 اہل اعراف 56 32
36 حلاوت اعمال 57 32
37 ہماری پریشانی کا راز 58 32
38 التوکل 59 32
39 حقوق العباد بھی دراصل حقوق اللہ ہیں 61 32
40 خود کشی کے حرام ہونے کا سبب 62 32
41 حق تعلی شانہ کی بے انتہا رحمت 63 32
42 قانون شریعت کی ایک حکمت 63 32
43 جائیداد کی نسبت تملیک میں حکمت 64 32
44 شریعت ہمارے لئے کتنی بڑی رحمت ہے 65 32
45 ہر چیز پر اللہ تعالیٰ کا قبضہ اور تصرف تام ہے 66 32
46 حقوق الرسول ﷺ کی دو اقسام 67 32
47 گناہ کے دو اثرا 68 32
48 عبد کامل 69 32
49 تکدر کا خاصہ 69 32
50 صبر موجب بسط بنتا ہے 70 32
51 تفسیر آیت تلاوت کردہ 71 32
52 شیخ کامل مربی کی پہچان 72 32
53 شیخ کے جذب کا اثر 73 32
54 دنیا میں کفر کا وجود حکمت خدا وندی ہے 74 32
55 مشورہ دلجوئی کا سب سے بڑا سبب ہے 75 32
56 تمدن قرآن سے سیکھو 76 32
57 دشمن کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے قریب چھپنا مسنون ہے 76 32
58 انبیاء اور اولیاء کی ایک شان 78 32
59 بعض بھولے بزرگوں کی حکایات 78 32
60 شان فاروق اعظم 79 7
61 اسباب کو مؤثر حقیقی سمجھنا کفر ہے 80 60
62 احمقوں اور ملحد وں کی چند حکایات 81 60
63 جن اسباب کا ترک کرنا حرام ہے 81 60
64 کثرت ذکر کا ایک خاصہ 82 60
65 توکل کا مفہوم 83 60
66 اسباب میں توکل 83 60
67 اسباب کے تین اقسام 83 60
68 خواص متوکلین کی ایک غلطی 84 60
69 توکل کی حقیقت 84 60
70 صفت توکل میں کمی 85 60
71 حکایت حضرت عمر بن عبدالعزیز 87 60
72 ہر وقت مسبب پر نظر رکھنے کی ضرورت 87 60
73 تردد اور سکون میں فرق 88 60
74 دعا بھی اسباب توکل میں شامل ہے 89 60
75 بندہ کو علم غیب عطا نہ ہونے میں حکمت 90 60
76 شیخ کامل کا کام شبہات اور تعارض کو دور کرنا ہے 90 60
77 تقدیر و تدبیر میں منافات نہیں 91 60
78 اہل یورپ کے نزدیک جمہوری سلطنت بہتر ہے 92 60
79 موسیٰ و فرعون در ہستی ست 92 60
80 گورنر یتیم خانہ 93 60
81 قرآن پاک سے سلطنت جمہوری کا اثبات نہیں ہوتا 94 60
82 مشورہ کا فائدہ 95 60
83 تدبیر کے وقت اللہ پر نظر رکھنے کا حکم 95 60
84 افتقار الی اللہ منافی توکل نہیں 95 60
85 تدبیر کی مشروعیت میں حکمت 96 7
86 بعض اہل حال و خواص سے معاملہ 96 85
87 توکل کے لئے ایک ضروری دستور العمل 97 85
88 الاصابہ 98 85
89 فی 98 85
90 معنی الاجابتہ 98 85
91 شان نزول آیت متلوہ 99 85
92 قرب کی دو قسمیں 101 85
93 دعا سے متعلق ایک علمی غلطی 103 85
94 اجابت دعا کے دو درجے 104 85
95 درخواست لینے کی عجیب مثال 105 85
96 اجابت کے معنی درخواست لے لینا 106 85
97 حق تعالیٰ شانہ کا قرب علمی 107 85
98 دعاء کی علمی کوتاہی دور کرنے کا طریق 109 85
99 اسباب میں تاثیر کی طاقت نہیں 110 85
100 دعا کا ایک حسی فائدہ 114 85
101 تلاوت کردہ آیت کی تفسیر 114 85
102 الفصل والانفصال فی 116 85
103 الفعل والانفعال 116 85
104 تمہید 117 85
105 یہ مضمون اہل علم اہل عمل اور اہل حال سب کیلئے مناسب ہے 117 85
106 مضمون میں جدت کا نہ ہونا فی نفسہ رحمت ہے 118 85
107 احوال قابل توجہ نہیں 119 85
108 لوگ اعمال باطنہ کا لحاظ نہیں کرتے 119 85
109 حق تعالیٰ شانہ اور انکے رسول ﷺ سے محبت کی کمی پر اظہار افسوس 119 7
110 اللہ اور رسول ﷺ کی محبت کے بغیر کوئی آدمی مومن نہیں ہو سکتا 120 109
111 تاثیر الفاظ کے دلائل 121 109
112 دل میں اللہ اور رسول ﷺ کی محبت ٹٹولنے کا معیار 122 109
113 محبت کے دو الوان 122 109
114 انس سے متعلق احادیث مختلفہ میں تطبیق 122 109
115 محبت کے لئے جوش و خروش کی ضرورت نہیں 123 109
116 اعمال کی دو قسمیں 123 109
117 بیوی بچوں کو چھوڑ کر حجرہ سنبھالنا معصیت ہے 124 109
118 دینداروں کی غلطی 124 109
119 عطائے حق ہونے کی وجہ سے اعمال صالحہ قابل قدر ہیں 125 109
120 نماز کا شوق پڑھنے سے پیدا ہوتا ہے 126 109
121 ایک واعظ کے دیہاتی کو روزہ سے محروم کرنے کی حکایت 127 109
122 نان و حلوہ کے شعر میں تبدیلی 128 109
123 سلوک جذب سے مقدس ہے 129 109
124 نزلہ علی قلبک کی عجیب و غریب تفسیر 130 109
125 قرآن پاک کو سب سے زیادہ کون سمجھ سکتا ہے 131 109
126 ارواح کو عالم اجسام میں کیوں بھیجا گیا 132 109
127 کاملین پر بھی بعض دفعہ غلبہ احوال ہوتا ہے 133 109
128 حضرت خواجہ باقی بااللہ اور یک بھٹارہ کی حکایت 134 109
129 حضرات نقشبندیہ سلاطین اور حضرات چشتیہ مساکین ہیں 135 109
130 اعمال صالحہ کے ساتھ مسلمان کیلئے طول حیات افضل ہے 136 109
131 شہادت کی فضیلت علی الاطلاق نہیں ہے 137 109
132 شہادت کی فضیلت کا سبب 138 109
133 شہادت کے بغیر مشقت کے درجات مل جاتے ہیں 139 109
134 نماز حظ نفس کے لئے نہ پڑھو 140 109
135 محققین رضا کے طالب ہیں 141 7
136 قبض باعتبار آثار کے بسط سے زیادہ نافع ہے 143 135
137 ساری عمر کے مجاہدات و ریاضات کا حاصل 144 135
138 سہولت کا منتظر رہنا غلطی ہے 146 135
139 سالک کو نہ ملنے پر بھی شکر کرنا چاہئے 146 135
140 شیطان سالک کے ہمیشہ در پے رہتا ہے 147 135
141 اعمال صالحہ کے قبولیت کی علامت 148 135
142 اسباب کے اختیاری ہونے کی بنا پر امور اختیاریہ کہلاتے ہیں 150 135
143 صاحب فنا کون ہے 151 135
144 فناء الفنا کی حقیقت 151 135
145 ثواب اور عذاب کا مدار کسب و اکتساب پر ہے 152 135
146 امور غیر اختیاریہ پر مؤاخذہ نہ ہوگا 154 135
147 بیماری میں آہ کا منہ سے نکلنا خلاف صبر ہے 155 135
148 کسریٰ کے خزائن مفتوح ہونے پر حضرت عمر کی دعا 156 135
149 حضرت خواجہ عبیداللہ احرار اور مولانا جامی کی حکایت 157 135
150 شر کے لئے اکتساب اور خیر کے لئے کسب فرمانے کا سبب 158 135
151 نسیان و خطا امر غیر اختیاری ہے 160 135
152 وسوسہ کا کچھ دیر تک باقی رہنا بعض اوقات اختیاری ہوتا ہے 160 135
153 افعال صلوۃ پر توجہ سے نماز میں سہو نہیں ہوتا 161 135
154 دعا تفویض کے منافی نہیں 163 135
155 خلاصہ وعظ 163 135
156 شفاٰء العی 164 135
157 جہالت کا علاج 165 135
158 زمانہ جاہلیت کی ایک ظالمانہ رسم 167 7
159 حقوق العباد کا اہتمام حقوق اللہ سے زیادہ ہے 167 158
160 خلاف شریعت چندہ اکٹھا کرنے میں غضب الٰہی کا اندیشہ 168 158
161 مردہ کی چار پائی اور لباس وغیرہ کو منحوس سمجھ کر صدقہ کرنا 168 158
162 ہدیہ کا مقصد 170 158
163 ادنی شئی مسکین کو کس نیت سے دینا جائز ہے 170 158
164 مشترکہ مال خرچ کرنے کے چند شرائط 171 158
165 ترکہ کی تقسیم میں چند عظیم کوتاہیاں 171 158
166 شرعا معافی معتبر ہونے کا طریق 172 158
167 معاملات میں کوتاہیاں 172 158
168 احکام کا علم نہ ہونا قابل قبول عذر نہیں 173 158
169 بے علم دو گناہوں کا مرتکب ہے 173 158
170 مسائل دریافت کرتے رہنے کی ضرورت 174 158
171 جہالت ایک مرض 174 158
172 امراض باطنی کو مرض نہ سمجھنا جہالت ہے 174 158
173 امراض روحانی زیادہ مہلک ہیں 175 158
174 دین کا مذاق اڑانا بھی کفر ہے 176 158
175 کافر بنانا اور بتانا میں فرق 176 158
176 شریعت کی بے تمیزی پر علماء کا غصہ بجا ہے 177 158
177 رفع شبہ کی دو صورتیں 177 158
178 شریعت کی بے تمیزی پر علماء کا غصہ بجا ہے 177 158
179 امراض جسمانی سے گناہ معاف ہوتے ہیں 178 158
180 امراض جسمانی و روحانی میں فرق 179 158
181 علماء کے غیر مقصود میں مشغول ہونے پر اظہار افسوس 180 158
182 گیاہویں کے سائل کو حضرت حکیم الامت کا جواب 181 158
183 صوفیا سے بالکل لایعنی سوال 182 158
184 بزرگوں سے امور دنیا میں مشورہ لینے کی مثال 183 158
185 خواب کی حقیقت 184 158
186 شیخ کا فرض منصبی خواب کی تعبیر دینا نہیں 184 158
187 سفارش کی حقیقت 185 158
188 سوال کرنا شفاہے 186 158
189 ذکراللہ سے بہرصورت نفع 189 7
190 کوشش اور طلب بھی کامیابی کے حکم میں ہے 189 189
191 قبض کی بے شمار حکمتیں 191 189
192 نامرادی کا مفہوم 192 189
193 صوفیا اور اہل ظاہر کے مذاق میں فرق 193 189
194 انسان صرف امور اختیاری کا مکلف ہے 194 189
195 بے علمی بد عملی کی جڑ ہے 194 189
196 علم کی حقیقت 195 189
197 حدیث لایزنی الزانی وہومؤمن کا مفہوم 195 189
198 ناواقف کو احکام دریافت کرنا ضروری ہے 195 189
199 العمل للعلماء 196 189
200 علماء انبیاء کے وارث ہیں 197 189
201 صرف کمال علمی وراثت انبیاء نہیں 198 189
202 علم بلا عمل وبال جان ہے 199 189
203 حظ وافر علم 200 189
204 صرف کمال علمی مدح نہیں 201 189
205 ہر جملہ ہر نوع عمل کے لئے 202 189
206 علماء کو ایک مثالی نمونہ بننے کی ضرورت 204 189
207 اصل مقصود بالذات عمل ہے 205 189
208 تقوی اور علم 205 189
209 ترک عمل کی مضرتیں 206 189
210 عامل بالشریعت کہلانے کا مستحق 207 189
211 لا تفریط فی النوم کاصحٰیح مصداق 208 189
212 بد نظری اور اس کا علاج 208 189
213 بد نظری سے متعلق شیطان کا دھوکہ 209 189
214 گناہ منفعت ہونے سے حلال نہیں ہوتا 210 189
215 کثرت معاصی سے بے باکی بڑھ جاتی ہے 211 189
216 عجب کا علاج معصیت سے کرنے کی مثال 211 189
217 زبان کا گناہ 212 189
218 خشوع عمل قلب ہے 213 189
219 قساوت کی مذمت 214 7
220 حضورﷺ کے اقوال و افعال دونوں متبوع ہیں 214 219
221 اھل علم کو سادگی اختیار کرنے کی ضرورت 215 219
222 زینت کا علم 216 219
223 زینت اور نظافت میں حد اعتدال 218 219
224 تکلفات ترک کرنے کی ضرورت 219 219
225 ساحران موسیٰ کے ایمان لانے کا سبب 222 219
226 خشیت اللہ پیدا کرنے کی تدابیر 223 219
227 بعد فراغ درسیہ علماء کیلئے دستورالعمل 223 219
228 سادگی کا مفہوم 225 219
229 نظافت کی ضرورت 226 219
230 ہماری بد مذاقی 228 219
231 خلاصہ وعظ 228 219
232 التیسیر للتسییر 229 219
233 پریشانی کی دو اقسام 231 219
234 ہر مسلمان صاحب طریقت ہے 232 219
235 ادنیٰ درجہ کی قدر 232 219
236 کونسی پریشانیاں خیر ہے 233 219
237 کونسی پریشانی کا سر لینا مجاہدہ نہیں 233 219
238 حکایت عامل بالحدیث 234 219
239 صرف ترجمہ دیکھنا کافی نہیں 235 219
240 عورتوں کا مضامین اور غزلیں اخبار میں شائع کرانا بے حیائی ہے 235 219
241 حدیث توکل کا مفہوم 236 219
242 تقدیر کے اعتقاد کی برکت 236 219
243 ہر پریشانی محمود نہیں 237 219
244 حضور اکرم ﷺ کا اجتہاد 238 219
245 احکام تشریعیہ اور احکام تکوینیہ انسانی قوت سے زائد نہیں 239 219
246 دین میں ذرا تنگی نہیں 240 219
247 شریعت کو تنگی کا الزام دینے کی مثال 241 219
248 احکام شرعیہ پر غصہ آنے کی مثال 242 219
249 مصیبت اور غم کے وقت تعلیم شریعت 243 219
250 طبعی غم کی حکمتیں 245 7
251 پریشانی کی جڑ رنج عقلی ہے 246 250
252 زبان سے کہنے کا زیادہ اثر 248 250
253 وسوسہ ریا ریا نہیں 249 250
254 وسوسہ ریا کی عجیب مثال 250 250
255 شیطان کی مثال 251 250
256 نفس کے حقوق 252 250
257 تکثیر عمل کا طریقہ 253 250
258 عبدیت حضورﷺ کا سب سے بڑا کمال ہے 253 250
259 حکایت حضرت شیخ بہاؤالدین نقشبندی 254 250
260 قلب کو نماز میں پابند کرنے کی کوشش کی ضرورت 256 250
261 حکایت حضرت احمد غزالی 257 250
262 نماز میں گرانی دور کرنے کا طریق 258 250
263 خشوع قلب حاصل کرنے کا طریق 258 250
264 حضرت ابراہیم کا مشاہدہ احیاء موتی کی درخواست کا سبب 259 250
265 نماز عصر فرض کرنے کی حکمت 260 250
266 شریت اللہ تعالی کی ہے 261 250
267 لیڈران قوم کی احکام شریعت سے بے خبری 261 250
268 فقہاء اور صوفیاء حکماء امت ہیں 263 250
269 حکیم کا معیار 264 250
270 احکام معاشرت آسان تر ہے 265 250
271 فاتحہ تیجہ چالیسواں کے فضول ہونے کی دلیل 265 250
272 شریعت میں مہمانی بھی سستی ہے 266 250
273 شریعت کا حکم استیذان بڑی راحت ہے 267 250
274 مساوات شریعت 268 250
275 اہل یورپ عورتوں کی مساوات سے تنگ ہیں 269 250
276 پرسکون زندگی صرف شریعت پر چلنے سے نصیب ہوگی 269 250
277 اہل سلوک کی چند غلطیاں 270 250
278 تفویض کی ضرورت 271 250
279 حکایت حضرت بہلول 273 250
280 نیت رضائے حق 273 250
281 خلاصہ وعظ 274 7
282 دفع اشکال 275 281
283 القرض 276 281
284 تمہید 277 281
285 شریعت میں شک کا منشاء حقائق سے عدم واقفیت ہے 277 281
286 شوکت اور زور خاصہ کلام الہی ہے 278 281
287 تمہید وعظ 278 281
288 اشارہ غیبی 279 281
289 بیان کے دو جزو 280 281
290 مضامین قرآنیہ میں ترتیب مرعی نہیں 280 281
291 شفیق کے کلام میں ترتیب نہیں ہوتی 281 281
292 قرآن پاک میں باوجود طرز شفقت کے ترتیب 282 281
293 چندہ مانگنے سے عوام کی گرانی کا سبب 283 281
294 ہر شئی دراصل ملک خداوندی ہے 283 281
295 اموال اور اعمال کی نسبت ہماری طرف کرنے کا سبب 285 281
296 اوقاف میں تصرف کے لئے متولی کی اجازت ضروری ہے 285 281
297 شریعت اللہ کی بڑی رحمت ہے 286 281
298 حق تعالی شانہ کی شفقت عجیب شان 287 281
299 کلام اللہ کا عارفین پر اثر 287 281
300 مجازی نسبت میں حکمت 288 281
301 ثبوت باری تعالی پر ایک لطیفہ 288 281
302 خود کشی کے حرام ہونے کا راز 288 281
303 فضول خرچی کی عجیب مثال 289 281
304 لا اسراف فی الخیر کا مفہوم 289 281
305 غرباء خلوص سے چندہ دیتے ہیں 290 281
306 چندہ کی گرانی دور کرنے کا طریقہ 290 281
307 قرض کی فضیلت 291 281
308 قرضہ اصطلاحی 291 281
309 راہ خدا میں خرچ کی مثال 293 281
310 مرنے کے بعد راہ خداوندی میں خرچ شدہ مال کام آئيگا 294 7
311 شکور حلیم کا مفہوم 295 310
312 ہماری اطاعت کی عجیب مثال 296 310
313 حکایت حضرت سیدنا عبدالقادر جیلانی 297 310
314 حکایت حضرت اورنگزیب عامگیر اور بہروپیہ 298 310
315 طاعات کے دو پہلو 299 310
316 صفات خداوندی عزیز اور حکیم کا مفہوم 299 310
317 مسلمانوں کی پستی اور کفار کے غلبہ عروج کے شبہ کا جواب 299 310
318 کیا ہم حذب اللہ کہلانے کے مستحق ہیں 300 310
319 اپنے عیوب دوسروں پر نظر آنے کی عجیب مثال 301 310
320 ما انا علیہ واصحابی کا مفہوم 301 310
321 دور حاضر کے مسلمانوں کی حالت زار 302 310
322 اہل سائنس فطرت ہی کو فاعل مانتے ہیں 303 310
323 بیع فاسد کی تمام صورتیں سود ہیں 304 310
324 آج کل معاملات میں حلال و حرام کی کوئی تمیز نہیں 304 310
325 آج کل کی ساری معاشرت کا خلاصہ 304 310
326 اخلاق حسنہ کا نام و نشان مسلمانوں میں مٹ رہا ہے 305 310
327 ہمارہ کونسا وقت گناہ سے خالی ہے 305 310
328 مصیبت کی صورت 306 310
329 مسلمانوں کی پستی کا اصلی سبب 306 310
330 مسلمانوں پر نزول مصائب کا سبب 307 310
331 صلحاء کو رفع درجات کیلئے مصائب میں مبتلا کیا جاتا ہے 308 310
332 مصیبت کی عجیب حکمت 311 310
333 حق اور ناحق کا مدار دلائل پر ہے 313 310
334 مصیبت میں اپنی زبان بند رکھنی چاہئے 314 310
335 تمام مسلمانوں کے لئے ضرورت دعا 315 310
336 ہماری دعائیں قبول کیوں نہیں ہوتی 315 310
337 مسلمانوں کی پستی میں حکمت 316 310
338 شبہات سے پریشانی کا سبب صفت حکیم سے غفلت ہے 316 310
339 الشکر 319 310
340 تمہید 320 310
341 حق تعالی شانہ کی دو ناپسندیدہ چیزیں 320 7
342 ایسی عبادات جو بعض اوقات معصیت ہوتی ہیں 321 341
343 بعض غیر ضروری امور 321 341
344 ہر وقت کے ضروری کام 321 341
345 انتفاع کی دو شرطیں 321 341
346 صبر و شکر کے امر میں ہماری کوتاہی 322 341
347 عورتوں میں صبرو شکر کی کمی 322 341
348 صبر کی حقیقت 323 341
349 شکر کی حقیقت 323 341
350 نعمت کی حقیقت 323 341
351 مصیبت کی حقیقت 323 341
352 انسان پر دو قسم کے حالات آتے ہیں 324 341
353 ناگواری کے دو محل 324 341
354 ناگواری نفس کی حالت میں عبادت کی فضیلت 325 341
355 رباط کی تفسیر 326 341
356 ناگواری کی حالت میں صبر اور راحت نفس کے وقت شکر واجب ہے 326 341
357 نعمتوں کی دو اقسام 327 341
358 کلام اللہ میں احکام مکررسہ کرر بیان کا سبب 327 341
359 انسان کے محتاج ہونے کا راز 328 341
360 حضورﷺ کا جنس بشر سے ہونا ایک نعمت ہے 329 341
361 حضور اکرم ﷺ کی شفقت و رحمت 330 341
362 وجودی اور عدمی نعمتیں 331 341
363 شکر کی روح 332 341
364 حق تعالی شانہ سے محبت حاصل کرنے کا طریقہ 333 341
365 صبر کے دو محل 334 341
366 ہماری نماز کی مثال 335 341
367 اعلی درجہ کی نماز حاصل کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے 335 341
368 نماز میں حضور قلب حاصل کرنے کا طریقہ 336 341
369 مغلوب الحال کامل نہیں ہوتا 338 341
370 کمال صلوۃ 338 341
371 بلا ضرورت مرض و مصیبت کا اظہار مناسب نہیں 338 7
372 صبر و شکر کی مشترکہ حالتیں 339 371
373 مصیبت بھی بڑی نعمت ہے 340 371
374 حصول صبر اور شکر 341 371
375 صبر و شکر کی حفاظت کا طریق 342 371
376 تحقیق الشکر 343 371
377 تمہید 344 371
378 ایک ذات پر انعام سے پورے خاندان کو نفع عظیم 344 371
379 خاندانی عظمت 345 371
380 فیوض خاصہ صرف اہل خاندان کو ملتے ہیں 346 371
381 اجنبی کو شیخ سے مناسبت تامہ حاصل کرنا آسان نہیں 346 371
382 حضورﷺ کی تعداد ازواج میں حکمت 347 371
383 قرب کو زیادت فیض میں بڑا دخل ہے 347 371
384 بعض غلاۃ صوفیاء کی من گھڑت روایت 348 371
385 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی ذکاوت 349 371
386 حکایت حضرت گنگوہی 350 371
387 حضرت علی کو فہم قرآن کا خصوصی علم 350 371
388 بزرگوں سے محض طبعي محبت کامیاب نہیں 351 371
389 کفار کے عذاب میں تفاوت کے دلائل 351 371
390 ابو طالب کو آپ کی حمایت سے نفع 352 371
391 مطعم بن عدی کا شکریہ 353 371
392 باپ کے مرجانے کے بعد اس کا حق 353 371
393 حضرت موسی اور حضرت خضر کا واقعہ 354 371
394 آباو اجداد کی برکت سے اولاد کو نفع 356 371
395 حضرت علی سے حضور ﷺ کا قرب حسی 357 371
396 حضرت صدیق اکبر کا حضور ﷺ سے قرب معنوی 357 371
397 وللناس فیما یعشقون مذاھب 358 371
398 حضرت صدیق اکبر کا حضور ﷺ سے تعلق فنائے تام 358 371
399 علماء مشائخ کا ایک خلاف سنت عمل 359 371
400 ایک عربی خواں لیڈر کا غلط فتوی 360 371
401 حضور اکرم ﷺ کی مدینہ تشریف آوری کا واقعہ 360 371
402 سورہ ہود میں شان جلال کا ظہور زیادہ ہے 362 7
403 حضور اکرم ﷺ کے بڑھاپے کا سبب 362 402
404 وصال کے بعد بھی ہمیں آپ کا رنجیدہ کرنا 363 402
405 طلب بھی عجیب چیز ہے 364 402
406 حضرت صدیق اکبر کا ادب 364 402
407 حضرت ابوبکر کو فنا فی الرسول کا رتبہ حاصل تھا 365 402
408 نبی اور صدیق کے علم میں فرق 366 402
409 حضرت مولانا محمد اسماعیل شہید کی عبارت کا ایک مفہوم 366 402
410 یہودیوں نے شیخ ابن عربی کے کلام میں تحریف کی ہے 367 402
411 حضرت داؤد کے پورے خاندان کو شکر کا حکم 367 402
412 اعمال صالحہ ہی شکر کے غایت ہیں 368 402
413 شکر کی کمی کا ایک سبب 368 402
414 حضرات صحابہ نفسیات سے پاک تھے 369 402
415 جو کشف قرآن و حدیث کے خلاف ہو وہ غلط ہے 370 402
416 حضرت حاجی صاحب طریق باطن کے امام تھے 371 402
417 حضرت شیخ ابن عربی بہت بڑے ولی اللہ تھے 372 402
418 ایک شاکر بزرگ کی حکایت 373 402
419 عورتوں میں نا شکری کا زیادہ مادہ ہے 373 402
420 شکر کی حقیقت 374 402
421 شکر کا محل عام ہے 374 402
422 عورتوں کو اپنے شوہروں کے شکر کی ضرورت 375 402
423 دل کا شکر 375 402
424 اپنے خاتمہ بالخیر ہونے کا علم کسی کو نہیں 376 402
425 سارے بدن کا شکر 376 402
426 کامل شکر 376 402
427 ذکراللہ سے ہمت میں برکت ہوتی ہے 377 402
428 حق تعالی شانہ کی شکایت 378 402
429 التنبہ 379 402
430 ملت اسلامیہ کا خاص امتیاز 381 402
431 حق تعالی شانہ کی عجیب رحمت 382 402
432 ہر چیز کی ایک خاصیت حق تعالی شانہ کی حکمت ہے 383 7
433 حق تعالی شانہ کی شکایت کا ایک سبب 384 432
434 احکام الہیہ میں نکتہ چینی کتنی بڑی گستاخی ہے 385 432
435 اپنی حالت سے بے خبری 387 432
436 وعظ میں کس قسم کے مضامین بیان کرنے چاہیئں 387 432
437 بلا کے آنے اور جانے کے وقت کے احکام 388 432
438 انفسی اور آفاقی مصائب 389 432
439 دوسرے کی حالت سے عبرت حاصل کرنا سعادت ہے 390 432
440 قصہ عبرت 391 432
441 بعد وصال امتیوں کی حضور ﷺ کو ایذا دہی 392 432
442 طاعون میں بھی مسلمانوں کی بے حسی 393 432
443 مصیبت کا اصل اثر 394 432
444 ہماری حالت پہلوں کے مشابہ ہے 395 432
445 بلا کے دو حق 396 432
446 اترانے کی مذمت 396 432
447 فرح بطر اور فرح شکر میں فرق 397 432
448 دنیا کی زیادتی کی عجیب مثال 398 432
449 اعمال صالحہ سے حق تعالی کی رضا حاصل ہوتی ہے 398 432
450 محبان حق تعالی شانہ ہر حال میں خوش رہتے ہیں 399 432
451 مال اور اولاد بے حد محبت و بال جان ہے 400 432
452 توکل سے اطمنان اور سکون قلب حاصل ہوتا ہے 400 432
453 وقت ایک نعمت عظمی ہے 401 432
454 بے فکری کے زمانہ میں فراغت سے عبادت کرنا چاہئے 402 432
455 فوائد الصحبۃ 403 432
456 تمہید 404 432
457 عوام و خواص کی مشترکہ ضرورت 404 432
458 شان نزول 405 432
459 امت پر حضورﷺ کی شفقت 405 432
460 آیت سوء علیہم پر ایک شبہ اور اس کا جواب 406 7
461 حضور ﷺ کی غایت شفقت 407 460
462 دربار نبوی ﷺ میں مشرکین کی ایک لا یعنی درخواست 407 460
463 صحابہ کرام کی حضورﷺ سے سچی محبت 407 460
464 محبت کی دو قسمیں 408 460
465 صحابہ کی محبت کا ایک قصہ 408 460
466 صحابہ کی لغزشیں سب معاف ہیں 410 460
467 مشاجرات صحابہ کا نہایت قابل اطمنان جواب 411 460
468 صحابہ کی جانثاری کا دوسرا حصہ 411 460
469 ہمارا زمان نبویﷺ سے بعید ہونا رحمت ہے 412 460
470 دین کے دسویں حصہ پر عمل کا مفہوم 412 460
471 تاویل کی مثال 413 460
472 یقینی امر نبوی ﷺ کا انکار کفر ہے 413 460
473 صحابہ کی اطاعت ور انقیادی کی ایک عجیب حکایت 414 460
474 صحابہ کی جانثاری کا ایک اور واقعہ 414 460
475 ولی کا صحابہ کے برابر نہ ہونے کا راز 415 460
476 حضرات صحابہ سے وابستگی کی ضرورت 415 460
477 رضائے محبوب کا اتباع ضروری ہے 416 460
478 احکام شرعیہ کی حکمتیں معلوم کرنے کا طریق 417 460
479 علماء کو احکام شرعیہ کی حکمتیں بیان نہ کرنی چاہیں 420 460
480 ایک جنٹلمین اور اس کے سوال کا جواب 421 460
481 کتا پالنا کیوں حرام ہے 421 460
482 قرآن و حدیث میں عشق کا لفظ نہ آنے کی وجہ 422 460
483 طریق محبت میں قدم رکھنے سے اسرار کا خزانہ ملتا ہے 423 460
484 حضرت اویس قرنی کی اطاعت و محبت کا وقعہ 424 460
485 زیارت فی المنام سے اطاعت افضل ہے 424 460
486 حضرت وحشی کی اطاعت کا قصہ 425 460
487 حضرت وحشی کے قصہ پر ایک شبہ اور اس کا جواب 425 460
488 صحابہ کے وفور علم کی ایک حکایت 426 460
489 بقیہ شان نزول 427 7
490 مسکنت کے فضائل 429 489
491 اتفاق عالم کی جڑ تواضع ہے 429 489
492 الوالعزمی کا مفہوم 430 489
493 حضرت خالد اور ان کے ہمراہیوں کی الوالعزمی 430 489
494 بچوں کی غلط تربیت 431 489
495 تکبر کا علاج 432 489
496 صحبت نیک کی فضیلت 432 489
497 مقبولان الہی کی صحبت سے نفع 433 489
498 صحبت صالحین سے غفلت اور لاپرواہی 433 489
499 حصول کمال کا طریق 434 489
500 ترقی دنیا سے شریعت کب منع کرتی ہے 435 489
501 اکبر اور ایک بھانڈ کی حکایت 436 489
502 مولویوں کے دنیا دار ہونے کی خرابی 436 489
503 دین کی اصلاح محض کتب سے نہیں ہوتی 437 489
504 بدوں صحبت کوئی شئے حاصل نہیں ہوتی 437 489
505 طلاق کا ایک اہم مسئلہ 438 489
506 دین کی اصلاح عمل سے ہے 439 489
507 منازعات نفس مجاہدہ سے باطل نہیں ہوتے 439 489
508 علم و عمل کے لئے نیک صحبت کی ضرورت 440 7
509 علم و عمل کی کمی سے دنیوی خرابی بھی ہوتی ہے 441 508
510 اسلام میں حرج نہیں 441 508
511 عامل شریعت کو پریشانی نہیں ہوتی 441 508
512 متبع شریعت کو پریشانی نہ ہونے کا راز 443 508
513 نافرمانی کا اثر 444 508
514 پریشانی کی حقیقت 445 508
515 جمعیت کی حقیقت 445 508
516 دو چیزوں کی ضرورت 446 508
517 نیک صحبت بغیر اصطلاحی علم کے بقدر ضرورت کافی ہے 446 508
518 تربیت بھی صحبت پر موقوف ہے 447 508
519 ہر طبقہ کے لئے علم و عمل کی تحصیل کا دستور العمل 448 508
520 نا خواندوں کا دستور العمل 448 508
521 خواندہ حضرات کا دستور العمل 450 508
522 شیخ کامل کی علامات 451 508
523 عورتوں کا دستور العمل 452 508
524 علماء و مشائخ میں عوام کی عیب جوئی کا جواب 452 508
525 چند مشائخ کاملین 455 508
526 آیت متلو کا ترجمہ و تفسیر 457 508
Flag Counter